دو ججز عدالت کے وقار کی خاطر جسٹس فائز کیس سے الگ ہوئے سپریم کورٹ

جسٹس فائز کی درخواست پر فل کورٹ بنانے کیلیے معاملہ چیف جسٹس کو ارسال


ویب ڈیسک September 18, 2019
جسٹس فائز کی درخواست پر فل کورٹ بنانے کیلیے معاملہ چیف جسٹس کو ارسال فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسی کی درخواست کی سماعت کے لیے معاملہ چیف جسٹس کو ارسال کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو ججز نے عدالت کے عزت و وقار کی خاطر جسٹس فائز کیس سے خود کو الگ کیا۔

سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسی کی درخواست پر گزشتہ روز کی کارروائی کا حکم نامہ جاری کر دیا۔

سپریم کورٹ نے معاملہ پر فل کورٹ کی تشکیل کے لیے چیف جسٹس سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار جسٹس قاضی فائز کے مطابق بینچ کے دو ججز کا مقدمہ میں ممکنہ مفاد ہے، اس لیے دونوں ججز کو مقدمہ سننے سے الگ ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست سننے والا سپریم کورٹ کا بینچ ٹوٹ گیا

سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ اس مقدمے میں کسی جج کا ایسا کوئی ممکنہ مفاد نہیں، درخواست گزار کے وکیل کی دلیل کی بنیاد امکانی ہے، مقدمہ میں کسی قسم کا ٹھوس اور ذاتی مفاد ہی کسی جج کے الگ ہونے کا جواز ہوسکتا ہے، لیکن کسی جج کا ذاتی مفاد چار سال بعد پیدا ہونا ہے، مستقبل کے ممکنہ امکان پر کسی جج کے مقدمے سے الگ ہونے کی پہلے کوئی مثال نہیں، لہذا درخواست گزار کے دلائل میں بظاہر کوئی وزن نہیں۔

حکم نامہ میں کہا گیا کہ گزشتہ روز عدالتی وقفہ کے دوران بینچ کے ججز نے آپس میں گفتگو کی، سپریم کورٹ کے وقار و عزت کے تحفظ اور معاملہ پر کسی جگہ بحث مباحثہ سے بچنے کے لیے دو ساتھی ججز نے خود کو مقدمہ سے الگ کرلیا، دونوں معزز جج کے انکار کے بعد بینچ تحلیل ہو گیا۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ مقدمہ سے وابستہ افراد کے اعتماد اور شفافیت کے لیے معاملہ پر فل کورٹ تشکیل دی جائے اور مناسب حکم کے لیے فائل چیف جسٹس کے روبرو پیش کی جائے۔

واضح رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے خلاف اپنی درخواست کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے لارجر بینچ پر اعتراض اٹھایا تھا جس پر دو ججز جسٹس سردار طارق اور جسٹس اعجاز الاحسن نے سماعت سے معذرت کرلی جس کے نتیجے میں بنچ ٹوٹ گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں