قومی بچت کی اسکیموں کے منافعے میں اضافہ

حکومت نے قومی بچت کی اسکیموں پر منافعے کی شرح میں اضافہ کر دیا ہےجسکا اطلاق یکم جولائی سے ہو گیا ہے۔


Editorial October 01, 2013
قومی بچت کی اسکیموں میں سرمایہ کاری کے باعث حکومت کے پاس خاصی رقم بھی آ جاتی ہے اور وہ اس سے اپنے مالی معاملات کو حل کرنے میں کامیاب ہوتی ہے۔ فوٹو/فائل

لاہور: حکومت نے قومی بچت کی اسکیموں پر منافعے کی شرح میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے ہو گیا ہے۔ قومی بچت اسکیموں میں اضافے کا فیصلہ اس اعتبار سے خوش آیند ہے کہ اس سے معاشرے کے ایسے طبقے کو فائدہ پہنچا ہے جو سفید پوشی کی زندگی گزار رہا ہے۔ قومی بچت اسکیموں میں زیادہ تر سرمایہ کاری ملازمتوں سے ریٹائرڈ حضرات' بیوہ خواتین اور ایسے لوگ کرتے ہیں جو کاروبار کا رسک لینے سے گھبراتے ہیں۔

قومی بچت کی اسکیموں میں سرمایہ کاری کے باعث حکومت کے پاس خاصی رقم بھی آ جاتی ہے اور وہ اس سے اپنے مالی معاملات کو حل کرنے میں کامیاب ہوتی ہے۔ اب اسپیشل سیونگ سرٹیفکیٹ کی شرح منافع 8.9 فیصد سے بڑھا کر 11 فیصد کر دی گئی ہے۔ یوں اس اسکیم کے لیے 2.1 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پانچ سالہ ریگولر انکم سرٹیفکیٹ کی شرح منافعے میں 1.92 فیصد اضافہ کیا گیا ہے' اب اس اسکیم میں 9.48 کے بجائے 11.40 فیصد کی شرح سے منافع ملے گا۔ ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹ کی شرح منافع میں 1.51 فیصد اضافہ کیا گیا ہے' اس میں اب شرح منافع 10.36 فیصد سے بڑھا کر 11.87 فیصد کر دی گئی' اسی طرح دوسری اسکیموں میں مختلف شرح سے اضافہ کیا گیا ہے۔

اگر افراط زر اور مہنگائی کی شرح کو مدنظر رکھا جائے تو یہ اضافہ ابھی کم ہے' قومی بچت کی اسکیمیں جتنی پرکشش ہوں گی،قوم میں اتنا ہی بچت کا رجحان بڑھے گا،بہر حال وفاقی حکومت نے مہنگائی کے اس دور میں قومی بچت اسکیموں میں سرمایہ لگانے والوں کے لیے منافعے کی شرح میں اضافہ کر کے درست فیصلہ کیا ہے' اس فیصلے کے عوامی زندگی پر بھی مثبت اثرات ہوں گے اور ملکی معیشت میں بھی بہتری آئے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں