بزنس کمیونٹی کو بجلی اور پٹرولیم نرخوں میں بھاری اضافے پر اعتراض

بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اس قدر بھاری اضافے سے افراط زر کی شرح آسمان تک پہنچ جائے گی

لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ بجلی کی پیداوار کے لیے حکومت کو انتہائی مہنگے فرنس آئل پر انحصار کرنے کے بجائے ہائیڈل پراجیکٹس پر انتہائی تیزی سے کام کرنا چاہیے۔ فوٹو: فائل

تاجروں و صنعت کاروں نے بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یہ اضافہ فی الفور واپس لے کیونکہ اس سے صنعتکار، تاجر اور عوام بری طرح متاثر ہونگے، بجلی کی چوری بڑھے گی، بدعنوانی کو فروغ حاصل ہوگا جبکہ پیداواری لاگت بڑھنے کی وجہ سے پاکستانی مصنوعات عالمی منڈی سے باہر ہوجائیں گی۔

لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر انجینئر سہیل لاشاری، سینئر نائب صدر میاں طارق مصباح اور نائب صدر کاشف انور، وفاق ایوانہائے صنعت وتجارت کے سابق صدر اور کورنگی ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلی ایس ایم منیر، کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین، کاٹی کے نومنتخب صدر فرخ مظہر، راولپنڈی چیمبرکے صدر ڈاکٹر شمائل داؤد اور وفاقی دارلحکومت کے تاجروں میاں مقبول، سلیمان احمد،حاجی عبدالرحمن اور محمد ارشد سمیت دیگر تاجروں و صنعتکاروں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ آئی ایم ایف کی ہدایت پر صنعت و تجارت اور عوام کے مفادات کے منافی اقدامات نہ کرے۔




انہوں نے کہا کہ بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اس قدر بھاری اضافے سے افراط زر کی شرح آسمان تک پہنچ جائے گی اور لوگوں کی قوت خرید کم ہونے سے جرائم کی شرح بھی بڑھے گی۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ اگر پاور سیکٹر سے کرپشن ختم کردی جائے تو بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی ضرورت نہیں رہے گی لہٰذا پاور سیکٹر سے کالی بھیڑوں کا خاتمہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایسے وقت میں اس قدر بھاری اضافے کی توجیہہ کس طرح پیش کرے گی جب ملک کو بہت سے بحرانوں کا سامنا ہے۔

لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ بجلی کی پیداوار کے لیے حکومت کو انتہائی مہنگے فرنس آئل پر انحصار کرنے کے بجائے ہائیڈل پراجیکٹس پر انتہائی تیزی سے کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ توانائی کے متبادل ذرائع کے شعبے میں کام کرنے والے لوگوں کو مراعات دے تاکہ بجلی کے روایتی نظام پر دباؤ کم ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ بھاری اضافے کی وجہ سے لوگوں میں سخت مایوسی پھیل گئی ہے جو حکومت سے بہت سی توقعات لگائے بیٹھے تھے، حکومت عوام کو توانائی کی پیداوار کے منصوبوں کے بارے میں آگاہ کرے تاکہ مایوسی کم ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ملک میں بڑے آبی ذخائر تعمیر نہیں کیے جائیں گے تب تک نہ تو بجلی کا بحران حل ہوگا اور نہ ہی آئل امپورٹ بل میں کمی آئے گی۔
Load Next Story