بینکوں کووزیراعظم کے بلوچستان زلزلہ ریلیف فنڈ کیلیے عطیات لینے کی ہدایت

سرکلر میں کہا گیا ہے کہ اس فنڈ کے لیے ملکی اور بین الاقوامی دونوں عطیہ دہندگان سے عطیات وصول کیے جا سکتے ہیں


Business Reporter October 02, 2013
سرکلر میں کہا گیا ہے کہ اس فنڈ کے لیے ملکی اور بین الاقوامی دونوں عطیہ دہندگان سے عطیات وصول کیے جا سکتے ہیں۔ فوٹو: فائل

اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وزیراعظم کے بلوچستان زلزلہ ریلیف فنڈ 2013 کے لیے عطیات وصول کریں جو حکومت پاکستان کے فنانس ڈویژن نے نان فوڈ اکاؤنٹ نمبر 1 کے تحت ''G-12148'' کے عنوان سے قائم کیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے گزشتہ روز جاری سرکلر میں بینکوں کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ اپنی شاخوں کو نمایاں جگہ پر ایک نوٹس بورڈ نصب کرنے کی ہدایات جاری کریں جس پر تحریر ہو ''وزیر اعظم کے بلوچستان زلزلہ ریلیف فنڈ 2013 کے عطیات یہاں وصول کیے جاتے ہیں''۔ عطیہ دہندگان کی سہولت کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ مذکورہ فنڈ کے عطیات اسٹیٹ بینک، ایس بی پی بی ایس سی (بینک)، تمام سرکاری خزانوں، نیشنل بینک آف پاکستان اور جدولی بینکوں کی تمام شاخوں میں وصول کیے جائیں گے۔

سرکلر میں کہا گیا ہے کہ اس فنڈ کے لیے ملکی اور بین الاقوامی دونوں عطیہ دہندگان سے عطیات وصول کیے جا سکتے ہیں، بیرون ملک یہ عطیات پاکستانی سفارتخانوں میں وصول کیے جائیں گے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو بھیج دیے جائیں گے۔ سرکلر میں بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وصول کردہ نقد رقوم اگلے روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان، بی ایس سی کے مقامی دفتر میں جمع کرائیں اور اگر علاقے میں اس کا کوئی دفتر موجود نہیں تو نیشنل بینک آف پاکستان کی قریب ترین شاخ میں جمع کرائیں بشمول ایک گوشوارے کے جس میں عطیے کی تفصیلات درج ہوں، بینک عطیات جمع کرانے والوں کو رسید جاری کریں جن کی دو نقلیں ہونی چاہئیں۔ اصل رسید ذمے دار افسر کے دستخط کے ساتھ عطیہ دہندہ کو دی جائے، ایک نقل اسٹیٹ بینک آف پاکستان (بی ایس سی) کے دفتر یا نیشنل بینک آف پاکستان کی شاخ کو بھیجی جائے اور دوسری نقل عطیہ وصول کرنے والی شاخ بطور ریکارڈ رکھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں