سندھ میں سرخ مرچ کی جنس معدوم ہونیکا خدشہ

سستی ہونے کے باعث انڈیا کی متعارف کرائی گئی ہائی بریڈ مرچ بازار میں چھا گئی


Online October 02, 2013
سرخ ڈنڈی کٹ مرچ وژن کے اعتبار سے اس سے زیادہ پیداوار دیتی ہے۔ فوٹو؛ فائل

عمر کوٹ اور میرپور خاص اضلاع سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں تقریبا نصف صدی سے زائد عرصے سے کاشت کی جانیوالی سرخ دنڈی کٹ لونگیا مرچ کی جنس معدوم ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

سروے کے مطابق تھائی لینڈ اور انڈیا کی متعارف کرائی گئی ہائی بریڈ سرخ مرچ نے سندھ کے مرچ پیدا کرنے والے علاقوں میں دھوم مچا دی ہے جس کی وجہ سے سرخ ڈنڈی کٹ مرچ کی جنس معدوم ہوتی جارہی ہے۔ کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ ہائی بریڈ مرچ کڑواہٹ کے اعتبار سے کافی تیز ہے اور اس کے نرخ سرخ ڈنڈی کٹ مرچ سے کافی کم ہیں اس کی خصوصیت یہ ہے کہ اس کو پورا سال کاشت کیا جاسکتا ہے جبکہ سرخ ڈنڈی کٹ مرچ صرف اپنے مخصوص موسم ہی میں کاشت کی جاتی ہے البتہ سرخ ڈنڈی کٹ مرچ وژن کے اعتبار سے اس سے زیادہ پیداوار دیتی ہے۔



کاشت کاروں کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہائی بریڈ مرچ کی کاشت پر لاگت کم اور سرخ ڈنڈی کٹ مرچ پر لاگت کہیں زیادہ آتی ہے تاہم پورے پاکستان کی مارکیٹوں میں ہائی بریڈ مرچ کی آمد کے بعد سرخ ڈنڈی کٹ مرچ کی خریداری او اہمیت کم ہوکر رہ گئی ہے خریدار بھی ہائی بریڈ مرچ میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں۔ کاشت کاروں نے خدشہ ظاہر کیا کہ جس طرح پاکستان کی مارکیٹوں میں ہائی بریڈ مرچ چھا گئی ہے اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ آئندہ چند برسوں بعد سرخ ڈنڈی کٹ مرچ کی کاشت برائے نام ہوکر رہ جائیگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں