حساس علاقوں میں پولیس رینجرز کی مدد سے انسداد پولیو مہم کا آغاز

سہ روزہ مہم کے دوران2 لاکھ 84 ہزار بچوں کو قطرے پلائے جائینگے، ڈاکٹر مسعود جعفری

ٹیموں نے پہلے روز93فیصدہدف حاصل کر لیا، سہ روزہ مہم کے دوران2 لاکھ 84 ہزار بچوں کو قطرے پلائے جائینگے، ڈاکٹر مسعود جعفری. فوٹو: فائل

ملک بھر کی طرح حیدرآباد میں بھی منگل سے شروع ہونے والی سہ روزہ انسداد پولیو مہم کے پہلے روزٹیموں نے93فیصدہدف حاصل کر لیا۔مہم کے دوران حساس علاقوں میں پولیس اور رینجرز بھی پولیو ٹیموں کے ساتھ ڈیوٹیاں انجام دے رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق قومی مہم کے پہلے روز ضلع حیدرآباد میں 5 سال تک کی عمر کے99 ہزار 281 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جانے تھے، تاہم ٹیموں نے92 ہزار 509بچوں کو قطرے پلا کر93 فیصدہدف پورا کیا۔ ذرائع کے مطابق 10 ہزار 521 بچوں کو گھروں میں موجود نہ ہونے کے باعث پولیو سے بچاؤکے قطرے نہیں پلائے جا سکے، جہاں دوبارہ جا کر 4ہزار730 بچوں کو قطرے پلائے گئے۔ ضلع بھر میں730 والدین نے بچوں کو ویکسین پلانے سے انکار کر دیا جنہیں قائل کرکے ان میں سے 264 بچوں کو قطرے پلائے گئے۔ حیدرآباد ضلع کے پولیو کے فوکل پرسن ڈاکٹر مسعود جعفری کے مطابق پہلے روزکے ٹارگٹ میں شامل بچوں میں سے صرف 573نوزائیدہ بچوں کو قطرے نہیں پلائے جا سکے۔




سہ روزہ مہم کے دوران ضلع کے تقریباً 2 لاکھ 84 ہزار بچوںکو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف پورا کر لیا جائے گا۔ اس مہم کے دوران محکمہ صحت کو ضلعی انتظامیہ، یونیسیف، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا تعاون بھی حاصل ہے۔ واضح رہے کہ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد سے کرائے گئے تجزیوں کے مطابق حیدرآباد کے سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس موجود ہے جس کے باعث محکمہ صحت کی کوشش ہے کہ ضلع بھر میں 5 سال تک کی عمر کا کوئی بچہ قطرے پینے سے محروم نہ رہے۔

Recommended Stories

Load Next Story