ناظم آباد میں پولیس مقابلے کے دوران شہید کانسٹیبل ذیشان سپرد خاک
شہید کانسٹیبل ذیشان کا حال میں نکاح ہوا تھا اورشادی کچھ ہی دنوں میں ہونا قرارپائی تھی
ناظم آباد عید گاہ گراؤنڈ کے قریب پولیس مقابلے کے دوران شہید ہونے والے پولیس کانسٹیبل ذیشان میاں کو مقامی قبرستان میں آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا۔
ناظم آباد عید گاہ گراؤنڈ کے قریب پولیس مقابلے کے دوران شہید ہونے والے کانسٹیبل ذیشان ولد اطہرمیاں بکل نمبر 33918 کی نماز جنازہ پولیس ہیڈکوارٹرز گارڈن میں ادا کی گئی جہاں شہید کانسٹیبل کی نماز جنازہ میں ڈی جی رینجرز سندھ،ایڈیشنل آئی جی کراچی، ڈی آئی جی ایسٹ، ساؤتھ،ایس ایس پی سینٹرل، سٹی سمیت رینجرز سندھ وکراچی پولیس کے افسران،جوانوں،شہید کے ورثاء اوراہلیان علاقہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر پولیس کے خصوصی دستے نے شہید کو سلام پیش کیا جس کے بعد شہید کومقامی قبرستان میں آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے شہید کانسٹیبل کے اہل خانہ سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ پولیس کے لیئے شہید کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔انہوں نے اس موقع پر شہید کے ورثاء کے لیئے محکمہ پولیس سندھ کی جانب سےمروجہ مراعات دینے کا اعلان کیا۔
ایس ایس پی سینٹرل نے پولیس مقابلے کے حوالے سے بتایا کہ 19 دسمبربوقت تقریباً پونے سات بجے ان کا عید گاہ گراؤنڈ ناظم آباد کے قریب دوران گشت شہید کانسٹیبل ذیشان اورساتھی کانسٹیبل شاہ میرکا ڈکیت ملزمان کے ساتھ مقابلہ ہوا جوکہ عوام سے ان کے قیمتی سامان چھینے میں مصروف تھے۔
ڈاکوؤں نے پولیس کو دیکھ کرفائرنگ کی جس کے بعد میں پولیس نے حفاظت خواختیاری کے تحت فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 ڈاکو موقع پر ہلاک ہو گئے جبکہ ایک گولی کانسٹیبل ذیشان کے سینے میں لگی جو زخموں کی لاب نہ لاتے ہوئے شہادت کے رتبے پرفائز ہوئے۔
یہ پڑھیں: کراچی میں پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو ہلاک، ایک پولیس اہلکار شہید
واضح رہے کہ شہید کانسٹیبل ذیشان میاں 3 نومبر 1993 کو کراچی میں پیدا ہوئے،شہید کے سوگواران میں 3 بھائی اور ایک بہن اور بیوہ شامل ہیں۔ ذیشان 20 اگست 2014 میں محکمہ پولیس میں بطورکانسٹیبل بھرتی ہوئے اورضروری تربیت حاصل کرنے کے بعد ضلع وسطی کے مختلف تھانوں اورایس ایس پی ریزو پولیس میں ڈیوٹی سرانجام دی۔ شہید کانسٹیبل کا حال میں نکاح ہوا تھااورشادی کچھ ہی دنوں میں ہونا قرارپائی تھی۔
ناظم آباد عید گاہ گراؤنڈ کے قریب پولیس مقابلے کے دوران شہید ہونے والے کانسٹیبل ذیشان ولد اطہرمیاں بکل نمبر 33918 کی نماز جنازہ پولیس ہیڈکوارٹرز گارڈن میں ادا کی گئی جہاں شہید کانسٹیبل کی نماز جنازہ میں ڈی جی رینجرز سندھ،ایڈیشنل آئی جی کراچی، ڈی آئی جی ایسٹ، ساؤتھ،ایس ایس پی سینٹرل، سٹی سمیت رینجرز سندھ وکراچی پولیس کے افسران،جوانوں،شہید کے ورثاء اوراہلیان علاقہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر پولیس کے خصوصی دستے نے شہید کو سلام پیش کیا جس کے بعد شہید کومقامی قبرستان میں آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے شہید کانسٹیبل کے اہل خانہ سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ پولیس کے لیئے شہید کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔انہوں نے اس موقع پر شہید کے ورثاء کے لیئے محکمہ پولیس سندھ کی جانب سےمروجہ مراعات دینے کا اعلان کیا۔
ایس ایس پی سینٹرل نے پولیس مقابلے کے حوالے سے بتایا کہ 19 دسمبربوقت تقریباً پونے سات بجے ان کا عید گاہ گراؤنڈ ناظم آباد کے قریب دوران گشت شہید کانسٹیبل ذیشان اورساتھی کانسٹیبل شاہ میرکا ڈکیت ملزمان کے ساتھ مقابلہ ہوا جوکہ عوام سے ان کے قیمتی سامان چھینے میں مصروف تھے۔
ڈاکوؤں نے پولیس کو دیکھ کرفائرنگ کی جس کے بعد میں پولیس نے حفاظت خواختیاری کے تحت فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 ڈاکو موقع پر ہلاک ہو گئے جبکہ ایک گولی کانسٹیبل ذیشان کے سینے میں لگی جو زخموں کی لاب نہ لاتے ہوئے شہادت کے رتبے پرفائز ہوئے۔
یہ پڑھیں: کراچی میں پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو ہلاک، ایک پولیس اہلکار شہید
واضح رہے کہ شہید کانسٹیبل ذیشان میاں 3 نومبر 1993 کو کراچی میں پیدا ہوئے،شہید کے سوگواران میں 3 بھائی اور ایک بہن اور بیوہ شامل ہیں۔ ذیشان 20 اگست 2014 میں محکمہ پولیس میں بطورکانسٹیبل بھرتی ہوئے اورضروری تربیت حاصل کرنے کے بعد ضلع وسطی کے مختلف تھانوں اورایس ایس پی ریزو پولیس میں ڈیوٹی سرانجام دی۔ شہید کانسٹیبل کا حال میں نکاح ہوا تھااورشادی کچھ ہی دنوں میں ہونا قرارپائی تھی۔