شہری علاقوں میں لوٹ مچا رکھی ہے سب سے زیادہ کرپشن پٹواری نظام میں ہے سپریم کورٹ

پٹواری فرد کے 10لاکھ مانگ لیتا ہے، اسی لیے اربن ایریاز میں پابندی لگائی، جسٹس اعجازالاحسن


Numainda Express September 20, 2019
شہری علاقوں میں پٹوارخانوں پر پابندی کیخلاف اپیلوں پر ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹس، صوبائی قوانین کے مطابق جواب داخل کرنیکا حکم فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے شہری علاقوں میں پٹوارخانوں پر پابندی کے فیصلہ کے خلاف نظرثانی درخواستوں پر تمام صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹسز جاری کرکے جواب طلب کر لیا۔

جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں بینچ نے قرار دیا کہ تمام صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز اپنے صوبائی قانون کو مدنظر رکھ کر جواب داخل کریں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ اربن علاقوں میں پراپرٹی رکھنے والوں کو قانونی تحفظ درکار ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پٹواری فرد نہیں دیتے جس سے رجسٹری نہیں ہوتی، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ پٹواری فرد کے 10لاکھ مانگ لیتا ہے۔ اس لیے عدالت نے اربن ایریاز میں پٹوار خانے ختم کرنے کا فیصلہ دیا اور زمین کی خریدوفروخت رجسٹرڈ سیل ڈیڈ کے ذریعے کہا گیا۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا پٹواریوں کا نظام جدید طرز پر بنانا چاہئے، سب سے زیادہ کرپشن پٹواریوں کے نظام میں ہے، اسلام آباد سمیت ملک کے شہری علاقوں میں پٹواریوں نے لوٹ مچا رکھی ہے، نیب کے زیادہ تر کیسز بھی پٹواریوں سے متعلق ہیں۔ مزید سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں