ٹیسٹ سیریز سری لنکا کا پاکستان کو یقین دہانی سے گریز
ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچز کے بعد ہی کچھ سوچیں گے،موہن ڈی سلوا
دسمبر میں ٹیسٹ سیریز کے حوالے سے سری لنکا نے پاکستان کو کوئی یقین دہانی کرانے سے گریز کیا ہے۔
ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میں سری لنکن کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری موہن ڈی سلوا نے کہا کہ دورئہ پاکستان کیلیے گرین سگنل ملنا بڑی خوشی کی بات ہے، ہم سربراہ مملکت کے برابر سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی پر میزبان حکومت کے بھی مشکور ہیں، دونوں ملکوں میں دیرینہ تعلقات ہیں،چیئرمین پی سی بی احسان مانی میرے ذاتی دوست بھی ہیں۔
انھوں نے بطور چیئرمین آئی سی سی دور میں بھی سری لنکن کرکٹ کی بڑی مدد کی تھی، موہن ڈی سلوا نے کہا کہ پاکستانی شائقین کرکٹ سے پیار کرنے والے لوگ اور ہم ان کا دکھ سمجھتے ہیں، جب سری لنکا پر مشکل وقت آیا اور ہم بھی اسی طرح کی صورتحال سے دوچار تھے تو پاکستان نے بہت مدد کی،خوشی کی بات ہے کہ ہم جواب میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں کردار ادا کررہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ سینئر کرکٹرز کا دورے سے انکار ذاتی فیصلہ تھا،البتہ باصلاحیت نوجوان کرکٹرز پر مشتمل مضبوط ٹیم پاکستان جا رہی ہے جو ڈٹ کر مقابلہ کرے گی،سیریز میں شائقین کو اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔
دسمبر میں ٹیسٹ میچز کیلیے ٹیم بھجوانے کے سوال پر موہن ڈی سلوا نے کہا کہ اس حوالے سے میں ابھی تبصرہ نہیں کرسکتا،بہرحال ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچز کا تجربہ دیکھیں گے،اس کے بعد باہمی روابط میں بعض معاملات کا جائزہ لینے کے بعد ہی کچھ کہا جا سکے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان اکتوبر میں سری لنکا کی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے 2 میچز میں میزبانی کا خواہاں تھا لیکن بعد میں محدود اوورز کے مقابلے پہلے شیڈول کرلیے گئے، دسمبر میں ٹیسٹ میچز کے وینیو کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔
ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میں سری لنکن کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری موہن ڈی سلوا نے کہا کہ دورئہ پاکستان کیلیے گرین سگنل ملنا بڑی خوشی کی بات ہے، ہم سربراہ مملکت کے برابر سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی پر میزبان حکومت کے بھی مشکور ہیں، دونوں ملکوں میں دیرینہ تعلقات ہیں،چیئرمین پی سی بی احسان مانی میرے ذاتی دوست بھی ہیں۔
انھوں نے بطور چیئرمین آئی سی سی دور میں بھی سری لنکن کرکٹ کی بڑی مدد کی تھی، موہن ڈی سلوا نے کہا کہ پاکستانی شائقین کرکٹ سے پیار کرنے والے لوگ اور ہم ان کا دکھ سمجھتے ہیں، جب سری لنکا پر مشکل وقت آیا اور ہم بھی اسی طرح کی صورتحال سے دوچار تھے تو پاکستان نے بہت مدد کی،خوشی کی بات ہے کہ ہم جواب میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں کردار ادا کررہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ سینئر کرکٹرز کا دورے سے انکار ذاتی فیصلہ تھا،البتہ باصلاحیت نوجوان کرکٹرز پر مشتمل مضبوط ٹیم پاکستان جا رہی ہے جو ڈٹ کر مقابلہ کرے گی،سیریز میں شائقین کو اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔
دسمبر میں ٹیسٹ میچز کیلیے ٹیم بھجوانے کے سوال پر موہن ڈی سلوا نے کہا کہ اس حوالے سے میں ابھی تبصرہ نہیں کرسکتا،بہرحال ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچز کا تجربہ دیکھیں گے،اس کے بعد باہمی روابط میں بعض معاملات کا جائزہ لینے کے بعد ہی کچھ کہا جا سکے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان اکتوبر میں سری لنکا کی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے 2 میچز میں میزبانی کا خواہاں تھا لیکن بعد میں محدود اوورز کے مقابلے پہلے شیڈول کرلیے گئے، دسمبر میں ٹیسٹ میچز کے وینیو کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔