جنگی جنون میں مبتلا بھارت کو فرانس سے پہلا رافیل طیارہ موصول

رافیل طیاروں کیلیے بھارتی فضائیہ کے 10 پائلٹس، 10 فلائٹ انجینئیرز اور 40 ٹیکنیشنس کو فرانس میں تربیت دی جارہی ہے

فرانس کی جانب سے 36 رافیل طیاروں کی بھارت کو حوالگی اپریل 2022 تک مکمل ہوجائے گی۔ فوٹو : فائل

فرانس نے پہلے رافیل طیارے آر بی-001 کو بھارتی فضائیہ کے ڈپٹی ایئر چیف مارشل وی آر چوہدری کے حوالے کر دیا ہے۔

رواں برس فروری میں پاک فضائیہ کے شاہینوں کی جانب سے بھارتی طیاروں کو مار گرانے اور ایک پائلٹ کی گرفتاری کے بعد بوکھلاہٹ اور خوف کی شکار مودی سرکار نے فرانس سے رافیل طیاروں کی خریداری کے عمل کو تیز تر کردیا ہے جس کے تحت بھارتی سپریم کورٹ میں طیاروں کی خریداری میں ہوشربا کرپشن اور اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود جارحیت پسند بی جے پی کی حکومت نے فرانس سے پہلا رافیل طیارہ 'تکنیکی طور پر' موصول کرلیا ہے۔

یہ خبر پڑھیں: انتخابات سے قبل مودی بڑی مشکل سے بال بال بچ گئے

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی فضائیہ کے ڈپٹی ایئر چیف وی آر نے جدید جنگی رافیل طیارہ موصول کیا اور ایک گھنٹے تک فضا میں پرواز کی۔ دوران پرواز طیارے کی کارکردگی اور افعال کا جائزہ لینے کے بعد اطمینان کا اظہار کیا۔ 'تکنیکی حوالگی' کے کامیاب مراحل کے بعد رافیل طیاروں کی باقاعدہ 'آفیشل حوالگی' 8 اکتوبر کو فرانس میں ہوگی۔

یہ خبر پڑھیں: بھارت میں رافیل طیاروں کی خریداری سے متعلق دستاویزات بھی چوری


بعد ازاں 4 رافیل طیارے آئندہ برس مئی میں فراہم کیے جائیں گے جس کے لیے بھارتی فضائیہ کے 10 پائلٹس، 10 فلائٹ انجینئیرز اور 40 ٹیکنیشینز کو فرانس میں تربیت دی جارہی ہے جب کہ بقیہ طیاروں کی فرانس سے بھارت کو حوالگی اپریل 2022 تک مکمل ہوجائے گی۔ بھارت نے فرانس سے کُل 36 رافیل طیارے خریدے ہیں۔

یاد رہے کہ 2012 میں یوپی حکومت نے جیٹ طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا جس کے تحت 18 جیٹ جنگی جہاز تیار حالت میں ملتے اور 108 جہاز بھارت میں تیار کیے جاتے اس طرح فی جہاز قیمت 526 کروڑ بنتی۔

یہ خبر بھی پڑھیں: بھارتی سپریم کورٹ کا مودی سرکار کو رافیل طیاروں سے متعلق حلف نامہ جمع کرانے کا حکم


اپریل 2015 کو وزیر اعظم مودی نے فرانس کے دورے کے دوران پرانے معاہدے کو منسوخ کرتے ہوئے نیا معاہدہ کیا جس کے تحت بھارت کو جیٹ طیاروں کے بجائے 36 رافیل طیارے ملیں گے، ایک طیارے کی قیمت 1666 کروڑ روپے ہوگی اور یہ سب امبانی کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے لیے کیا گیا تھا جس پر معاملہ سپریم کورٹ تک بھی گیا تھا۔

 

 
Load Next Story