سری لنکن ٹیم سونے میدان آباد کرے گی
پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کے استقبال کی تیاریاں
BARCELONA/ LONDON:
کئی نشیب و فراز کے بعد آخرکار سری لنکا نے پاکستان میں کرکٹ کے سونے میدان آباد کرنے کے لیے گرین سگنل دے دیا، مہمان الیون کی آمد سے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کا سفر تیز ہوجائے گا، کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ایک بار پھر بین الاقوامی کرکٹرز جلوے بکھیریں گے، سری لنکن ٹیم پاکستان آمد کے بعد پہلا ون ڈے میچ 27 ستمبر کو کراچی میں کھیلے گی جس کے بعد سیریز کے بقیہ ون ڈے میچز بالترتیب 29 ستمبر اور 2 اکتوبر کوشہر قائد میں ہی ہوں گے، اس کے بعد دونوں ٹیموں کی اگلی منزل لاہور ہوگی، جہاں سیریز کا پہلا ٹی20 میچ 5 اکتوبر کو قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جس کے بعد بقیہ دونوں میچز بھی اسی مقام پر 7 اور 9 اکتوبر کو شیڈول کئے گئے ہیں۔
سری لنکا کی جانب سے ابتدائی طور پر رضامندی کے بعد حکومتی سطح پر جاری ہونے والے الرٹ کے بعد کچھ غیریقینی کی فضا بنی ، تاہم پاکستان نے سری لنکن حکومت کو ایک بار پھر مہمان دستے کو صدارتی سطح کی سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کراکے اس دورے پر چھائے ہوئے تمام خدشات کو دور کردیا، اس حوالے سے گذشتہ دنوں کراچی میں اعلیٰ سطح کے اجلاس میں سکیورٹی پلان کو حتمی ترتیب بھی دی گئی، تاہم معاملے کی حساسیت کے پیش نظر اس کی تفصیلات کو افشا کرنے سے گریز کیا جارہا ہے، تاہم حکومتی اداروں کا کہنا ہے کہ کراچی میں میچز کے دوران ان کی یہ کوشش ضرور ہوگی کہ شہریوں کو کم سے کم تکلیف کا سامنا ہو، شائقین کو اسٹیڈیم تک پہنچانے کے لیے ماضی کا طریقہ کار اختیار کرتے ہوئے مختلف مقامات سے شٹل سروس فراہم کی جائے گی۔
سری لنکن کرکٹ بورڈ کو بھی داد دینا چاہیے کہ جس نے اپنی ٹیم کے دورہ پاکستان کی تصدیق کرکے غیریقینی کے بادل صاف کردیے، سری لنکا کرکٹ کے سیکریٹری موہن ڈی سلوا نے کہا کہ وزارت دفاع نے دورئہ پاکستان کے حوالے سے گرین سگنل دیتے ہوئے ٹیم پاکستان بھیجنے کی اجازت دے دی، غیرملکی خبررساں ادارے سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ مجھ سمیت چند عہدیدار بھی ٹیم کے ہمراہ پاکستان جائیں گے۔
یاد رہے کہ مارچ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر لاہور میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد ہی پاکستان پر عالمی کرکٹ کے دروازے بند ہو گئے تھے، اس حملے میں 6 پاکستانی پولیس اہلکار اور دو شہری جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ سری لنکن ٹیم کے کھلاڑی اور میچ آفیشلز زخمی بھی ہوئے تھے، اس افسوسناک واقعے کے 8 سال بعد سری لنکن ٹیم نے ہی پاکستان میں ٹی20 میچ کھیلنے پر رضامندی ظاہر کی اور اکتوبر 2017 میں پاکستان آ کر ٹی20 میچ کھیلا تھا، گزشتہ ماہ موہن ڈی سلوا نے پاکستان کی جانب سے کیے گئے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے سکیورٹی ماہرین کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کیا تھا، موہن ڈی سلوا نے کہا کہ پاکستان نے ہماری ٹیم کو سربراہ مملکت سطح کی سکیورٹی کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان میں سکیورٹی خدشات کے سبب سری لنکن ٹیم کے 10 اہم کھلاڑی پہلے ہی دورہ پاکستان سے انکارکرچکے تھے لیکن سری لنکن بورڈ نے پی سی بی سے اپنے عہد کو وفا کرتے ہوئے اس دورے کو ممکن بنانے کے لیے اپنے ون ڈے اور ٹی20 اسکواڈز کا اعلان کردیا تھا، اکتوبر 2017 میں لاہور میں ٹی20 انٹرنیشنل میچ کھیلنے والی ٹیم میں بھی سری لنکن کپتان اپل تھارنگا اور لسیتھ مالنگا سمیت متعدد نامور کھلاڑیوں نے شرکت نہیں کی تھی لیکن اس کے باوجود یہ دورہ انتہائی کامیاب رہا تھا اور اس کی بدولت پی سی بی کو دگر انٹرنیشنل ٹیموں کو پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کی دعوت دینے میں مدد ملی تھی۔
اگر سری لنکن ٹیم پاکستان میں ٹیسٹ میچ کھیلتی تو یہ ایک طریقے سے مشکل وقت میں پاکستان کے جذبہ خیرسگالی کا مثبت جواب ہو سکتا تھا تاہم انھوں نے محدود اوورز کی سیریز کے لیے رضامندی ظاہر کرکے پاکستان سے اپنے دیرینہ تعلقات کا احیا کیا ہے جبکہ پاکستان بھی مشکل وقت میں ہمیشہ سری لنکا کیلیے پیش پیش رہا ہے، رواں برس 21 اپریل کو سری لنکا میں قیامت خیز بم دھماکوں میں 100 سے زائد ہلاکتوں کے بعد سری لنکا پر سکیورٹی خطرات منڈلا رہے تھے لیکن ایسے میں پاکستان نے ایک ماہ بعد ہی سب سے پہلے اپنی انڈر19 ٹیم کو سری لنکا کے دورے پر بھیجا تھا۔
پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بتدریج واپسی کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب 2015 میں زمبابوے نے تین ون ڈے انٹرنیشنل میچوں کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا تاہم اس سلسلے میں سب سے اہم پیشرفت اس وقت ہوئی تھی جب2017 کی پاکستان سپرلیگ کے فائنل کا لاہور میں کامیابی سے انعقاد کیا گیا تھا، اس کے بعد ورلڈ الیون نے تین ٹی20 میچز کا کامیابی کے ساتھ دورہ کیا اور پھر پاکستان نے ایک ٹی20 میچ کے لیے سری لنکا کی میزبانی کی، پاکستان نے پی ایس ایل کے 2018 کے ایڈیشن کے دو پلے آف لاہور میں منعقد کرانے کے سات ساتھ کراچی میں فائنل کا انعقاد کر کے عالمی کرکٹ کی بحالی کی جانب ایک اور قدم بڑھایا، رواں سال پاکستان سپرلیگ کے 8میچوں کی میزبانی کراچی نے کی جس میں دنیا بھر کے انٹرنیشنل کھلاڑیوں نے بھرپور شرکت کر کے ایونٹ کو کامیابی بنانے کے ساتھ ساتھ دنیا کو پیغام دیا کہ پاکستان کھیلوں کے لیے مکمل محفوظ ملک ہے۔
27ستمبر سے شیڈول سیریز کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کے تربیتی کیمپ لاہور میں مکمل ہوچکا ، ٹکٹوں کی فروخت جاری ہے، ون ڈے سیریز کے لیے ٹکٹوں کی قیمت 500 سے 3ہزار روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ ٹی20 سیریز کے ٹکٹ 500 سے 5ہزار روپے میں دستیاب ہیں، پہلا ٹی20 میچ دیکھنے کے لیے کرکٹ آسٹریلیا کے چیئرمین ایرل ایڈنگزکوبھی مدعوکیا گیا ہے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق سری لنکا کی ٹیم ون ڈے سیریز کھیلنے کے لیے 25ستمبر کو کراچی پہنچے گی، دونوں ملکوں نے کامیابی مذاکرات کے بعد ٹیسٹ میچز کے دسمبر میں انعقاد پر اتفاق کیا ہے جس کے مقام کا اب تک اعلان نہیں کیا گیا البتہ یہ ٹیسٹ میچز ممکنہ طور پر متحدہ عرب امارات میں کھیلے جائیں گے، احسان مانی کا کہنا ہے کہ پی سی بی سری لنکن ٹیم کو خوش آمدید کہنے کے لیے تیار ہے اور ہم یقین دلاتے ہیں کہ ان کا بھرپور خیال رکھا جائے گا، سری لنکن کرکٹ بورڈ کے سربراہ شامی سلوا نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکن کرکٹ بورڈ کی کرکٹ تعلقات اور دوستی کی طویل تاریخ ہے اور اس فیصلے سے یہ تعلق مزید مضبوط ہو گا، انھوں نے کہا کہ سری لنکن کرکٹ پاکستان میں کرکٹ کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے اور ہماری نظریں کراچی اور لاہور میں ون ڈے اور ٹی20 میں مرکوز ہیں۔
دوسری جانب سری لنکا کی طرف سے گرین سگنل ملنے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ بھی سیریز کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے مصروف عمل ہے، چیف ایگزیکٹیو وسیم خان کی قذافی اسٹیڈیم میں گراؤنڈ اسٹاف سے ملاقات ہوئی، انھوں نے آئی لینڈرز کے خلاف معیاری وکٹیں بنانے کی ہدایت بھی کی، بورڈ کے اعلی عہدیدار کی بولنگ کوچ وقار یونس سے بھی میٹنگ ہوئی، انھوں نے کیمپ میں موجود فاسٹ بولرز کی فٹنس اور کارکردگی کے حوالے سے معلومات لیں، وسیم خان نے پچوں کی تیاریوں کے حوالے سے گراؤنڈ اسٹاف سے ملاقات کی، پی سی بی کے اعلی افسر نے آئی لینڈرز کے خلاف ٹوئنٹی20سیریز کے لیے گراؤنڈز اسٹاف کومعیاری اور سپورٹنگ وکٹیں تیار کرنے کی ہدایت کی ہیں۔
چیف ایگزیکٹیووسیم خان نے قذافی اسٹیڈیم میں جاری کیمپ میں بولنگ کوچ وقار یونس سے بھی ملاقات کی اور کیمپ کا حصہ بننے والے بولرز کی کارکردگی کے بارے میں معلومات لیں، ذرائع کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وقار یونس نے وسیم خان کو بولرز کی سب اچھا ہے کی رپورٹ دی ہے، وقار یونس کیمپ کا حصہ بننے والے فاسٹ بولرز کو خصوصی ڈرلز کرواتے رہے ہیں،کیمپ میں سابق عظیم بولر کی رہنمائی ملنے کے بعد امید کی جاتی ہے کہ قومی پیسرز سری لنکا کیخلاف سیریز میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے، یاد رہے کہ انگلینڈ کیخلاف سیریز اور پھر ورلڈکپ میں بھی پاکستانی بولنگ لائن اپ 300سے زائد رنز کے اہداف کا بھی دفاع کرنے میں ناکام ہوتی رہی ہے۔