عمران امریکا سے کشمیر اور عافیہ کی رہائی پر بات کریں سراج الحق

مقبوضہ وادی میں کرفیو ختم ہونے کے بعد قتل عام کا خطرہ ہے، پاکستان کے سنجیدہ لینے تک یہ عالمگیر مسئلہ حل نہیں ہو سکتا

ٹرمپ پاکستان کا خیر خواہ نہیں، جے یو آئی (ف) کا ملین مارچ اپنا فیصلہ ہے، 27 ستمبر کو مظفر آباد میں مارچ ہو گا، خطاب فوٹو:فائل

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ کشمیر پاکستان کی نظریاتی، معاشی اور جغرافیائی شہ رگ ہے اور کشمیر میں بھارتی فوج جو ظلم کر رہی ہے اس سے کرفیو کے خاتمے کے بعد وہاں پر قتل عام کا خطرہ ہے۔

عمران خان بہادری کا ثبوت دیں اور امریکا سے کشمیر اور عافیہ کی رہائی پر بات کریں، پاکستان خود جب تک کشمیر کے مسئلے پر سنجید ہ نہ ہو بیرونی دنیا سنجیدہ نہیں لے گی، حکمراں بیرون دورے میں جرات کے ساتھ قوم کی ترجمانی کرتے ہوئے کشمیریوں اور ڈاکٹر عافیہ کے لیے آواز بلند کریں اور واپسی پر ڈاکٹر عافیہ کو جہاز میں بیٹھا کر پاکستان لائیں یہ پوری قوم کا مطالبہ ہے۔


بنوں آڈیٹوریم میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ ٹرمپ کے ثالثی پر اعتماد نہیں کیونکہ وزیراعظم کی امریکا سے واپسی کے بعد ٹرمپ نے مودی سے ملاقات میں کہا کہ کشمیر ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے، وزیر اعظم نے کہاہے کہ جو کشمیر جائے وہ غدار ہوگا تو عمران خان صاحب وزیر اعظم بنیں مفتی اعظم نہ بنیں۔

27 ستمبر کو مظفر آباد میں کشمیر بچائو عوامی مارچ ہوگا۔ ٹرمپ پاکستان کا خیر خواہ نہیں ہے، جے یو آئی (ف)کا اکتوبر میں ہونے والا ملین مارچ ان کا اپنا فیصلہ ہے ۔ امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ آزاد کشمیر حکومت کی کابینہ میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کوبھی نشستیں اور وزارتیں دی جائیں، ہم نے فلسطین کے حوالے سے امریکا کی ثالثی بارہا دیکھی اس لیے مسئلہ کشمیر پر ثالثی قبول نہیں۔
Load Next Story