مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے انسانیت سوز تشدد سے 15 سالہ یاور شہید
15 سالہ یاور احمد کو قابض بھارتی فوج نے آرمی کیمپ میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا
JAKARTA:
قابض بھارتی فوج کے بہیمانہ تشدد کے باعث 15 سالہ لڑکے نے جام شہادت نوش کرلی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج کے اہلکار ضلع پلوامہ میں 15 سالہ لڑکے یاور احمد بٹ کو پکڑ کر آرمی کیمپ لے گئے، جہاں نوجوان پر جسمانی تشدد کیا گیا۔ قابض بھارتی فوجی نوجوانوں کو بٹوں، لاتوں اور گھونسوں سے مارتے رہے اور نیم بے ہوشی کی حالت میں گھر کے باہر چھوڑ گئے۔
قابض بھارتی فوج نے یاور بٹ کو اسکول کارڈ کے ہمراہ آئندہ روز دوبارہ فوجی کیمپ آنے کی ہدایت کرتے ہوئے واپس چلے گئے تاہم یاور احمد کی طبیعت بگڑتی چلی گئی، شدید سر درد اور الٹیوں کے باعث سری نگر اسپتال لایا گیا جہاں دوران علاج نوجوان خالق حقیقی سے جا ملا۔
یہ خبر پڑھیں: بھارتی سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں نظام زندگی مفلوج
علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ضلع پلوامہ کے علاقے چندگام میں بھارتی فوج کے کیمپ پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد جنونی فوج نے کئی نوجوانوں کے شناختی کارڈ چھین کر انہیں کیمپ میں حاضر ہوکر شناخت کرانے کی ہدایت کی تھی۔ جس سے نوجوانوں میں خوف کی لہر دوڑ گئی ہے۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے وادی بھر میں مسلسل کرفیو نافذ ہے، ذرائع آمد و رفت معطل اور مواصلاتی نظام منقطع ہے جس کے باعث پوری وادی جیل میں تبدیل ہوگئی ہے۔ عالمی قوتوں کے بارہا تشویش کے اظہار کے باوجود مودی سرکار اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔
قابض بھارتی فوج کے بہیمانہ تشدد کے باعث 15 سالہ لڑکے نے جام شہادت نوش کرلی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج کے اہلکار ضلع پلوامہ میں 15 سالہ لڑکے یاور احمد بٹ کو پکڑ کر آرمی کیمپ لے گئے، جہاں نوجوان پر جسمانی تشدد کیا گیا۔ قابض بھارتی فوجی نوجوانوں کو بٹوں، لاتوں اور گھونسوں سے مارتے رہے اور نیم بے ہوشی کی حالت میں گھر کے باہر چھوڑ گئے۔
قابض بھارتی فوج نے یاور بٹ کو اسکول کارڈ کے ہمراہ آئندہ روز دوبارہ فوجی کیمپ آنے کی ہدایت کرتے ہوئے واپس چلے گئے تاہم یاور احمد کی طبیعت بگڑتی چلی گئی، شدید سر درد اور الٹیوں کے باعث سری نگر اسپتال لایا گیا جہاں دوران علاج نوجوان خالق حقیقی سے جا ملا۔
یہ خبر پڑھیں: بھارتی سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں نظام زندگی مفلوج
علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ضلع پلوامہ کے علاقے چندگام میں بھارتی فوج کے کیمپ پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد جنونی فوج نے کئی نوجوانوں کے شناختی کارڈ چھین کر انہیں کیمپ میں حاضر ہوکر شناخت کرانے کی ہدایت کی تھی۔ جس سے نوجوانوں میں خوف کی لہر دوڑ گئی ہے۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے وادی بھر میں مسلسل کرفیو نافذ ہے، ذرائع آمد و رفت معطل اور مواصلاتی نظام منقطع ہے جس کے باعث پوری وادی جیل میں تبدیل ہوگئی ہے۔ عالمی قوتوں کے بارہا تشویش کے اظہار کے باوجود مودی سرکار اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔