عمران فاروق قتل کیس میں عشرت العباد کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ
برطانیہ سے موصول شواہد میں عمران فاروق کو سابق گورنرعشرت العباد کا قریبی ساتھی قرار دیا گیا تھا
ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں برطانوی شواہد سامنے آنے کے بعد سابق گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کو مقدمے میں شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق برطانوی شواہد کی روشنی میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں سابق گورنر سندھ سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔ اس سلسلے میں ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ کی ٹیم وزارت داخلہ کی اجازت کے بعد عشرت العباد سے معلومات کے لیے دبئی جاسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران فاروق قتل کیس؛ برطانوی شواہد کی تفصیلات اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع
برطانیہ سے موصول شواہد میں عمران فاروق کو سابق گورنرعشرت العباد کا قریبی ساتھی قرار دیا گیا تھا، شواہد میں عمران فاروق کا بیان بھی شامل تھا جس میں ڈاکٹر عشرت العباد کے حوالےسے اہم انکشافات تھے جب کہ عمران فاروق اور عشرت العباد کے تنازعہ کا بھی ذکر تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عشرت العباد سے قتل کے محرکات اور سازش کون کرسکتا ہے؟ کس کو فائدہ پہنچ سکتا ہے جیسے سوالات کیے جاسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ عمران فاروق کے قتل سے متعلق کیس میں پاکستان کو مطلوب برطانوی شواہد کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں اور ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد کیانی نے برطانوی شواہد کی تفصیلات اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرادی ہیں۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق برطانوی شواہد کی روشنی میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں سابق گورنر سندھ سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔ اس سلسلے میں ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ کی ٹیم وزارت داخلہ کی اجازت کے بعد عشرت العباد سے معلومات کے لیے دبئی جاسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران فاروق قتل کیس؛ برطانوی شواہد کی تفصیلات اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع
برطانیہ سے موصول شواہد میں عمران فاروق کو سابق گورنرعشرت العباد کا قریبی ساتھی قرار دیا گیا تھا، شواہد میں عمران فاروق کا بیان بھی شامل تھا جس میں ڈاکٹر عشرت العباد کے حوالےسے اہم انکشافات تھے جب کہ عمران فاروق اور عشرت العباد کے تنازعہ کا بھی ذکر تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عشرت العباد سے قتل کے محرکات اور سازش کون کرسکتا ہے؟ کس کو فائدہ پہنچ سکتا ہے جیسے سوالات کیے جاسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ عمران فاروق کے قتل سے متعلق کیس میں پاکستان کو مطلوب برطانوی شواہد کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں اور ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد کیانی نے برطانوی شواہد کی تفصیلات اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرادی ہیں۔