ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے چیئرمین نیب
نیب نے گزشتہ 22 ماہ کے دوران 71 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائے، جسٹس (ر) جاوید اقبال
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے اور اس کے لیے تمام اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے، نیب نے گزشتہ 22 ماہ کے دوران 71 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائے اور نیب کی احتساب عدالتوں میں سزا دلوانے کی مجموعی شرح 70 فی صد ہے جو کسی بھی دوسرے اینٹی کرپشن ادارے کی نہیں ہے جب کہ نیب کی کارکردگی سے متعلق سروے کے مطابق 59 فی صد افراد نے نیب پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب فیس نہیں بلکہ دیکھنے کی پالیسی پر قانون کے مطابق عمل پیرا ہے، ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی نہ صرف اولین ترجیح ہے بلکہ اس کے لیے تمام تر اقدامات اٹھائے ہیں، غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائیٹز سے عوام کے اربوں روپے برآمد کرکے متاثرین میں تقسیم کیے ہیں، اسی طرح مضاربہ اور مشارکہ اسیکنڈلز کے مقدمات کے 43 ملزمان کو گرفتار کے ان کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنز احتساب عدالتوں میں دائر کیے ہیں تاکہ عوام کی لوٹی ہوئی اربوں روپے کی رقوم برآمد کرکے متاثرین کو بروقت واپس کی جاسکے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ مفرو اور اشتہاری ملزم کی گرفتاری کے لیے تمام ڈائریکٹر جنرلز نیب کو ہدایت جاری کی گئی ہیں، نیب کے اس وقت 1210 بدعنوانی کے ریفرنس احتساب عدالتوں میں زیر التواء ہیں جن میں جلد سماعت کے لیے متعلقہ احتساب عدالتوں میں درخواستیں دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے، نیب نے گزشتہ 22 ماہ کے دوران 71 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائے اور نیب کی احتساب عدالتوں میں سزا دلوانے کی مجموعی شرح 70 فی صد ہے جو کسی بھی دوسرے اینٹی کرپشن ادارے کی نہیں ہے جب کہ نیب کی کارکردگی سے متعلق سروے کے مطابق 59 فی صد افراد نے نیب پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب فیس نہیں بلکہ دیکھنے کی پالیسی پر قانون کے مطابق عمل پیرا ہے، ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی نہ صرف اولین ترجیح ہے بلکہ اس کے لیے تمام تر اقدامات اٹھائے ہیں، غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائیٹز سے عوام کے اربوں روپے برآمد کرکے متاثرین میں تقسیم کیے ہیں، اسی طرح مضاربہ اور مشارکہ اسیکنڈلز کے مقدمات کے 43 ملزمان کو گرفتار کے ان کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنز احتساب عدالتوں میں دائر کیے ہیں تاکہ عوام کی لوٹی ہوئی اربوں روپے کی رقوم برآمد کرکے متاثرین کو بروقت واپس کی جاسکے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ مفرو اور اشتہاری ملزم کی گرفتاری کے لیے تمام ڈائریکٹر جنرلز نیب کو ہدایت جاری کی گئی ہیں، نیب کے اس وقت 1210 بدعنوانی کے ریفرنس احتساب عدالتوں میں زیر التواء ہیں جن میں جلد سماعت کے لیے متعلقہ احتساب عدالتوں میں درخواستیں دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔