علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے والی خاتون نے معافی مانگ لی

امید کرتی ہوں علی ظفر سے معافی مانگنے کے بعد میرا کفارہ ادا ہوسکے، جھوٹا الزام لگانیوالی خاتون صوفی

کسی پر الزام لگانے سے پہلے اس واقعے کے بارے میں مکمل تحقیق کرلیں، صوفی کی درخواست . فوٹو:فائل

گلوکار و اداکار علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے والی ایک اور خاتون صوفی نے الزامات سے دستبردای کا اعلان کرتے ہوئے علی ظفر سے معافی مانگ لی۔

گزشتہ برس اپریل میں گلوکارہ میشا شفیع نے 'می ٹو' مہم کے تحت علی ظفر پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ علی ظفر نے انہیں ایک سے زائد بار کئی مواقع پر جنسی طور پر ہراساں کیا تاہم وہ دنیا اور معاشرے کے ڈر سے یہ سچ سب کے سامنے نہیں لاسکی تھیں لیکن اب 'می ٹو' مہم نے انہیں ہمت دی ہے اور وہ مزید خاموش نہیں رہ سکتیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: علی ظفر میشا شفیع تنازع؛ حقیقت یا محض الزام

علی ظفر نے میشا شفیع کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے کبھی میشا شفیع کو غلط نظر سے نہیں دیکھا، وہ میشا شفیع کو جنسی ہراساں کرنا تو دور ایسا سوچ بھی نہیں سکتے کیونکہ میشا ان کی اہلیہ کی بہت اچھی دوست تھیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: عینی شاہد نے علی ظفر پر الزام کو جھوٹ قرار دے دیا

علی ظفر پر میشا شفیع کی جانب سے الزامات لگانے کے بعد کئی خواتین سامنے آئیں کچھ نے علی ظفر کے موقف کی حمایت کی جب کہ کچھ خواتین میشا شفیع کے ساتھ کھڑی نظر آئیں اور میشا کے الزامات کو سچ قرار دیا۔ ان ہی میں سے ایک خاتون صوفی بھی تھیں جنہوں نے علی ظفر پر جنسی ہراسانی کےالزامات کی تصدیق کی تھی اور میشا شفیع کی حمایت میں ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے فنڈ اکھٹا کرنے کی ایک تقریب منعقد کی تھی اور اس تقریب میں شرکت کے لیے علی ظفر سے رابطہ کرنے کے لیے ایک نوجوان لڑکی کو بھیجا گیا تھا تاہم اس لڑکی نے بتایا کہ علی ظفر پورا دن بہانے بہانے سے انہیں چھوتے رہے اور نازیبا حرکتیں رہے۔



صوفی نے یہ تمام باتیں گزشتہ برس اپریل میں میشا شفیع کے علی ظفر پر الزامات لگانے کے بعد ایک ٹوئٹ میں کہی تھیں۔ تاہم بعد ازاں انہوں نے اپنی ٹوئٹ ڈیلیٹ کردی اورپھر اپنا اکاؤنٹ ہی ڈیلیٹ کردیا۔ لیکن کل ایک بار پھر صوفی نے اپنا ٹوئٹر اکاؤنٹ ایکٹیو کیا اور اپنی پرانی ٹوئٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کرکے انکشاف کیا کہ وہ علی ظفر کے بارے میں غلط تھیں انہوں نے بغیر سوچے سمجھے اور بغیر کسی تحقیق کے اُس لڑکی کے کہنے پر علی ظفر پر ہراسانی کا جھوٹا الزام لگادیا۔ لیکن دوسرے روز جب اس حوالے سے مزید معلومات ان کے سامنے آئیں تو انہوں نے ٹوئٹ ڈیلیٹ کردی اور اب وہ اپنے کیے پر شرمندہ اور علی ظفر سے معافی کی طلبگار ہیں۔



صوفی نے کہا کہ کبھی کبھی کچھ لوگ آپ کے یقین کا غلط فائدہ اٹھاتے ہیں، میں ایذا رسانی کا شکار ہوں اور می ٹو متاثرہ خاتون ہوں مجھے دکھ ہے کہ میری نادانی اور غیرجانبدارانہ احتساب سے علی ظفر کو پریشانی اور تکلیف ہوئی ہے مجھے اس پر پچھتاوا ہے۔


اس خبرکوبھی پڑھیں: علی ظفر پر ہراسانی کا الزام لگا کر میشا شفیع ملالہ یوسفزئی بننا چاہتی ہیں



صوفی نے علی ظفر سے اپنے کیے پر معافی مانگتے ہوئے کہا علی ظفر میں معافی مانگتی ہوں کہ میں نے اس نوجوان لڑکی کے جھوٹ پر یقین کیا جس کی وجہ سے آپ کو تکلیف برداشت کرنی پڑی۔ میں بہت پہلے تمام باتیں واضح کرنا چاہتی تھی لیکن میں خود پر تنقید کیے جانے اور انٹرنیٹ پر لوگوں کی جانب سے ہونے والی بدسلوکی کا سوچ کر خوفزدہ ہوگئی تھی۔ امید کرتی ہوں شاید اس طرح میرا کفارہ اداہوسکے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: میشاشفیع کے الزامات سے مجھے ذہنی، نفسیاتی اور مالی نقصان پہنچا



علی ظفر نے صوفی کی ان تمام ٹوئٹس کو اپنے اکاؤنٹ پر ری ٹوئٹ کیا اور صوفی کی معافی قبول کرتے ہوئے ان کی ہمت کی داد دی اور کہا اپنی غلطی ماننے اور اسے قبول کرنے کے لیے بہت ہمت اور جرات چاہیئے ہوتی ہے جب کہ سب کے سامنے معافی مانگنا بہت ہی بہادرانہ اقدام ہے۔ اورآپ نے یہ بہادری کا کام کیا ہے جو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ میں خدا سے آپ کی صحت اور خوشیوں کی دعا کرتا ہوں۔



صوفی نے 'می ٹو'مہم کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرنے والوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا وہ تمام افراد جو 'می ٹو'مہم کے حمایتی ہیں میں انہیں کہنا چاہتی ہوں ہمیں آج بھی 'می ٹو' اور جنسی ہراسانی کا شکار ہونے والی خواتین کو سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے لیکن مہربانی کرکے وہ غلطی نہ کریں جو میں نے کی۔ کسی پر الزام لگانے سے پہلے اس واقعے کے بارے میں مکمل تحقیق کرلیں۔ کیونکہ کئی بار لوگ کسی ایجنڈے کے تحت سامنے والے پر الزام لگاتے ہیں جس کا احساس ہمیں بہت دیر بعد ہوتا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: علی ظفر کی اہلیہ میشا شفیع پر برس پڑیں



واضح رہے کہ علی ظفر اور میشا شفیع کا کیس گزشتہ ڈیڑھ سال سے لاہور کی سیشن عدالت میں چل رہا ہے جہاں علی ظفر نے میشا شفیع پر جھوٹے الزامات لگانے کے لیے 100 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا ہوا ہے۔
Load Next Story