ہنگوملانبی کے مرکز پر خودکش حملے میں 17 شدت پسند ہلاک طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی
ملا نبی ہمارے خلاف مقامی طور پر لشکر تیار کررہے تھے اس لئے ان کے مرکز پر حملہ کیا گیا، ترجمان تحریک طالبان
طالبان کمانڈر مل نبی کے مرکز پر خود کش حملے میں ہلاک ہونے والے شدت پسندوں کی تعداد 17 ہوگئی جبکہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
ایکپسریس نیوز کے مطابق اورکزئی ایجنسی سے متصل ہنگو کے علاقے بلند خیل میں جمعرات کی علی الصبح حملہ آورں نے طالبان کمانڈر ملا نبی کے مرکز میں گھس کر فائرنگ کردی جس کے چند لمحوں بعد بارود سے بھری گاڑی کو مرکز کے اندر دھماکے سے اڑادیا، حملے کے وقت مرکز میں ولی الرحمان گروپ کے کارکن اور مختلف علاقوں سے اغواء کئے گئے افراد بھی موجود تھے، دھماکے سے 17 شدت پسند ہلاک جبکہ 10 زخمی ہوگئے، جبکہ مرکز مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے۔ دھماکے کے بعد دونوں جانب سے شدید فائرنگ کی گئی، جس سے وہاں دو خودکش حملہ آور بھی ہلاک ہوگئے۔
دوسری جانب کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ، برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ ملا نبی حکومت کے حامی ہیں اور طالبان کے خلاف مقامی طور پر ایک لشکر تیار کررہے تھے اس لئے ان کے مرکز پر حملہ کیا گیا۔
ایکپسریس نیوز کے مطابق اورکزئی ایجنسی سے متصل ہنگو کے علاقے بلند خیل میں جمعرات کی علی الصبح حملہ آورں نے طالبان کمانڈر ملا نبی کے مرکز میں گھس کر فائرنگ کردی جس کے چند لمحوں بعد بارود سے بھری گاڑی کو مرکز کے اندر دھماکے سے اڑادیا، حملے کے وقت مرکز میں ولی الرحمان گروپ کے کارکن اور مختلف علاقوں سے اغواء کئے گئے افراد بھی موجود تھے، دھماکے سے 17 شدت پسند ہلاک جبکہ 10 زخمی ہوگئے، جبکہ مرکز مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے۔ دھماکے کے بعد دونوں جانب سے شدید فائرنگ کی گئی، جس سے وہاں دو خودکش حملہ آور بھی ہلاک ہوگئے۔
دوسری جانب کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ، برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ ملا نبی حکومت کے حامی ہیں اور طالبان کے خلاف مقامی طور پر ایک لشکر تیار کررہے تھے اس لئے ان کے مرکز پر حملہ کیا گیا۔