اقوام متحدہ کی شام کے لیے آئینی کمیٹی کی تشکیل

شام میں پیدا ہونے والے بحران میں دنیا کی بڑی طاقتوں کی دخل اندازی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔


Editorial September 25, 2019
شام میں پیدا ہونے والے بحران میں دنیا کی بڑی طاقتوں کی دخل اندازی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ فوٹو: فائل

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گیوتریز نے اگلے روز اعلان کیا ہے کہ شام کے بارے میں ایک کمیٹی بنائی جائے گی جس میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کے نمائندے شامل کیے جائیں گے جو شام کے لیے جنگ کے بعد کے حالات کے مطابق ایک آئین تیار کرنے کی کوشش کرے گی۔

واضح رہے شام میں گزشتہ کئی سال سے خونریز خانہ جنگی کے بعد لازم ہے کہ اس بدحال ملک کو استحکام بخشنے کے لیے ایک ایسا متفقہ آئین تشکیل کر کے دیا جائے جس سے یہ عظیم اور قدیم ملک خانہ جنگی سے نجات حاصل کر سکے اور اس میں دیگر ممالک کی مداخلت بے جا کا امکان بھی ختم ہو جائے اور شام اقوام عالم میں نارمل ممالک کی صف میں شامل ہو کر کاروبار زندگی کو معمول کے مطابق چلا سکے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گیوترز نے کہا، انھیں مکمل یقین ہے کہ اگر ایک آئینی کمیٹی بنا لی جائے جس کی قیادت بھی شام والوں کے ہاتھ میں ہو، تو یہ کمیٹی اس ملک کے لیے بحران سے باہر نکلنے کا سیاسی راستہ ڈھونڈ سکتی ہے ۔ شام میں پیدا ہونے والے بحران میں دنیا کی بڑی طاقتوں کی دخل اندازی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ شام کے ایک طرف ایران اور سعودیہ ہیں دوسری طرف اسرائیل جو شامی حکومت کا شدید مخالف ہے جب کہ امریکا کی شام میں مداخلت کے جواب میں روس نے بھی وہاں اپنے جنگی طیارے بھیج دیے ہیں۔

سیکریٹری جنرل نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ اقوام متحدہ نے شام کا مسئلہ حل کرنے کے لیے اپنا خصوصی نمایندہ مقرر کردیا ہے جو شام کا بحران حل کرنے کے لیے کمیٹی کی تشکیل کی کوشش کرے گا۔

سیکریٹری جنرل نے بتایا کہ آئین کی تشکیل کے لیے کمیٹی آیندہ چند ہفتوں میں اپنا کام شرع کر دے گی تاکہ اس جنگ سے تباہ حال ملک کو دیگر نارمل ممالک کی صف میں شامل کیا جا سکے۔

اس کمیٹی میں شامی حکومت کے ڈیڑھ سو کے لگ بھگ اراکین کو شامل کیا جائے گا جب کہ اپوزیشن کے بھی اتنے ہی ارکان ہوں گے نیز اس کمیٹی کا ایک تیسرا فریق بھی ہو گا جس میں اقوام متحدہ کے نمائندوں کو شامل کیا جائے گا۔

مذکورہ کمیٹی کی تشکیل کے حوالے سے اتفاق رائے ہو چکا ہے بس اب اس کی تشکیل کا مرحلہ جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کمیٹی کی تشکیل کو ملک کے حالات کے لیے مثبت نتائج کا حامل قرار دے رہے ہیں۔

شامی صدر بشار الاسد شام کے آئین میں ترامیم کے لیے تیار ہیں تاہم اپوزیشن کا اصرار ہے کہ ملک کا آئین ازسرنو تشکیل دیا جائے اور اس میں کوئی اختلافی شق کو جگہ نہ دی جائے۔ مذکورہ کمیٹی کے اراکین کے کردار اور ان کے اختیارات کے حوالے سے بھی اختلافات موجود ہیں، اسی وجہ سے کمیٹی کی تشکیل کا کام اب تک انجام تک نہیں پہنچ پایا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ شام کی خانہ جنگی میں پونے چار لاکھ سے زیادہ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں