دنیا مسئلہ کشمیر پر کردار ادا کرے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے وزیر اعظم

بھارت میں انتہا پسند جماعت حکمرانی کررہی ہے جو مسلمانوں کو ختم کرنا چاہتی ہے، وزیر اعظم


ویب ڈیسک September 25, 2019
عمران خان اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے، شاہ محمود قریشی اور ملیحہ لودھی بھی موجود ہیں (فوٹو: ٹوئٹر)

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا مسئلہ کشمیر پر اپنا کردار ادا کرے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے کیوں کہ بھارت میں انتہا پسند جماعت حکمرانی کررہی ہے جو مسلمانوں کو ختم کرنا چاہتی ہے۔

یہ بات انہوں ںے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ ان کے ہمراہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور اقوام متحدہ میں پاکستان کی مندوب ملیحہ لودھی بھی موجود تھے۔

جنرل اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ لڑنے کے لیے آیا ہوں

عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 51 روز سے 80 لاکھ کشمیری باشندے محصور ہیں جنہیں 9 لاکھ بھارتی افواج نے یرغمال بنا رکھا ہے، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو اجاگر کرنا ضروری ہے، جنرل اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ لڑنے کے لیے آیا ہوں دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تسلط دکھایا جانا ضروری ہے کہ یہ لوگ گزشتہ 70 سال سے اپنے حق کے لیے لڑ رہے ہیں۔

مسئلہ کشمیر حل کرانا اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے

وزیر اعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ نے کشمیری باشندوں کو استصواب رائے کا حق دیا لیکن بی جے پی کی حکومت نے یک طرفہ طور پر مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی، مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا جارہا ہے، کشمیر کی تمام لیڈر شپ جیل میں ہے، 51 روز سے مقبوضہ کشمیر سے متعلق خبروں کا بلیک آؤٹ ہے، مسئلہ کشمیر حل کرانا اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کیوں کہ اقوام متحدہ کی 11 قراردادوں میں مسئلہ کشمیر کو متنازع علاقہ تسلیم کیا گیا۔

بیرون ملک موجود کشمیریوں کا اپنے اہل خانہ سے کوئی رابطہ نہیں

عمران خان نے کہا کہ امریکا میں کشمیری افراد سے ملاقات ہوئی جن کا اپنے گھر والوں سے کوئی رابطہ نہیں، بھارت کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے، کشمیر کے معاملے پر دنیا بھر کے سربراہان سے ملا اور انہیں مسئلہ کشمیر پیش کیا کہ 80 لاکھ افراد کو جیل میں قید کردیا گیا ہے۔

کرفیو ہٹنے تک بھارت سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی

وزیراعظم نے کہا کہ کیوبا بحران کے بعد تاریخ میں پہلی بار دو جوہری طاقتیں آمنے سامنے ہیں، خطے میں کشیدگی پیدا ہوچکی، اس بحران کو کم کرنے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی لیکن مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہٹنے تک بھارت سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہوسکتی۔

کشمیر میں قتل عام ہوا تو ذمہ دار عالمی برادری ہوگی

عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے کوئی خیر کی خبر سامنے نہیں آرہی، کشمیریوں کو گھروں سے اٹھایا جارہا ہے لیکن دنیا مسئلے کو حل کرنے کے لیے کچھ نہیں کررہی، مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری کے رویے سے بہت دکھ ہوا، دنیا کو خبردار کررہا ہوں کہ کرفیو ہٹنے پر مقبوضہ کشمیر میں قتل عام کا خدشہ ہے اگر قتل عام ہوا تو اس کی ذمہ دار عالمی برادری ہوگی۔

مودی حکومت دراصل مسلمانوں کو ہی ختم کرنا چاہتی ہے

وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت میں مسولینی دور کے اقدامات نظر آرہے ہیں وہاں لاکھوں مسلمانوں کی شناخت چھین لی گئی دراصل مودی حکومت مسلمانوں کو ہی ختم کرنا چاہتی ہے جس طرح مودی گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام کا ذمہ دار ہے اور کشمیر میں بھی ظلم اسی لیے ہورہا ہے کہ وہاں مسلمان بستے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔