زلزلے سے متعلق فردوس عاشق اعوان کے بیان پر سوشل میڈیا پر تنقید

پاکستان میں آج آنے والے زلزلے کو انہوں نے حکومتی تبدیلی کے ساتھ ساتھ زمین کے اندر تبدیلی قرار دیا تھا


ویب ڈیسک September 25, 2019
پاکستان میں آج آنے والے زلزلے کو انہوں نے حکومتی تبدیلی کے ساتھ ساتھ زمین کے اندر تبدیلی قرار دیا تھا (فوٹو: پی آئی ڈی)

وزیرِ اعظم پاکستان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کی جانب سے زلزلے سے متعلق عجیب و غریب بیان پر سوشل میڈیا کے حلقوں میں شدید تنقید ہورہی ہے۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی میں منعقدہ ایک تقریب میں جان لیوا زلزلے کی تباہ کاریوں اور عوامی تکلیف یکسر نظر انداز کرتے ہوئے کہا تھا جب کوئی تبدیلی آتی ہے تو نیچے بے تابی ہوتی ہے تو یہ تبدیلی کی نشانی ہے کہ زمین نے بھی کروٹ لی ہے کہ اسے بھی اتنی جلدی تبدیلی قبول نہیں۔

واضح رہے کہ وہ اس سیاسی تبدیلی کی بات کررہی تھیں جو وزیرِاعظم عمران خان کا سیاسی عزم و نعرہ رہا ہے۔ یہ جملے کہتے ہوئے فردوس عاشق اعوان بالکل خوشگوار موڈ میں تھیں حالانکہ وہ آزاد کشمیر کے تباہ کن زلزلے کا ذکر کررہی تھیں۔ 5.6 شدت کے اس زلزلے کا مرکز آزاد کشمیر تھا جس کے اثرات پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں بھی دیکھے گئے تھے۔

فردوس عاشق اعوان کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہیں غیرسنجیدہ اور مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔ ٹی وی اینکر ماریہ میمن نے بھی اسے مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے بھی اپنے ایک ٹویٹ میں اس بیان پر تنقید کی ہے۔



صحافی علی سلمان علوی نے مشیرِ وزیرِ اعظم کے بیان کو شرم ناک قرار دیتے ہوئے انہیں بے قابو توپ قرار دیا ہے۔



میڈیا سے تعلق رکھنے والی ایک اور شخصیت مرتضیٰ سولنگی نے اسے غیر حساس اور غیرذمے دارانہ بیان قرار دیا ہے۔



فردوس عاشق اعوان نے اپنے بیان کی وضاحت میں ایک ویڈیو بیان دیا ہے کہ میری بات کو سیاق وسباق سے ہٹ کرپیش کیا گیا۔



انہوں نے کہا کہ میری گفتگو کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کرنا افسوس ناک ہے، سوشل میڈیا کےمعاشرے پر اثرات کے تناظر میں بات ہو رہی تھی اچانک زلزلہ آیا جس سے شرکا پریشان ہوئے اور میں نے حاضرین کا حوصلہ بڑھانے کے لیے سوشل میڈیا تناظر میں ہی بات کی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں