دورہ پاکستان سری لنکن کرکٹرز کو محتاط رہنے کی ہدایت
اکیلے ہوٹل سے باہر جانے یاکسی اجنبی کو ساتھ لانے کی سخت ممانعت
سری لنکن ٹیم مینجمنٹ نے کھلاڑیوں کو پاکستان میں محتاط رہنے کی ہدایت کر دی۔
10 سینئر سری لنکن کھلاڑیوں نے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کر دیا تھا، جس کے بعد دستیاب بہترین پلیئرز سے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی اسکواڈز منتخب کیے گئے۔ ان میں کچھ غیرمعروف نام بھی شامل ہیں،البتہ انھیں ٹور پر روانگی سے قبل اس بات کا اچھی طرح احساس دلادیا گیا کہ وہ اب سینئر ٹیم کا حصہ ہیں۔
منیجر اشانتھا ڈی میل نے کہاکہ کھلاڑیوں کے حوصلے کافی بلند ہیں، انھوں نے پاکستان سے سیریز کیلیے اچھی تیاری کی ہے، ہم نے بھی ان پر واضح کردیا کہ وہ کسی 'بی ٹیم' کا حصہ نہیں بلکہ سینئر نیشنل اسکواڈ میں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پیر کوکولمبو میں شدید بارش کی وجہ سے آئی لینڈرز آخری پریکٹس سیشن میں حصہ نہیں لے سکے تھے۔ ایک روزہ ٹیم کی قیادت لاہیرو تھریمانے کے ہاتھوں میں ہوگی جبکہ ٹوئنٹی 20 میچز میں کپتانی ڈسان شناکا کریں گے۔
روانگی سے قبل بھی اشانتھا ڈی میل نے کھلاڑیوں کو ٹور اور سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے بریفنگ دی،انھوں نے کہا کہ کرکٹرز کو ایک بار پھر اچھی طرح سمجھا دیا گیا ہے کہ انھیں اس دورے کے دوران کیا کرنا ہے اور کیا نہیں،ان سے کہا گیا ہے کہ ٹیم ہوٹل سے باہر بالکل نہ نکلیں اور نہ ہی کسی اجنبی سے ملاقات یا اسے اپنے کمرے میں مدعو کریں۔
10 سینئر سری لنکن کھلاڑیوں نے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کر دیا تھا، جس کے بعد دستیاب بہترین پلیئرز سے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی اسکواڈز منتخب کیے گئے۔ ان میں کچھ غیرمعروف نام بھی شامل ہیں،البتہ انھیں ٹور پر روانگی سے قبل اس بات کا اچھی طرح احساس دلادیا گیا کہ وہ اب سینئر ٹیم کا حصہ ہیں۔
منیجر اشانتھا ڈی میل نے کہاکہ کھلاڑیوں کے حوصلے کافی بلند ہیں، انھوں نے پاکستان سے سیریز کیلیے اچھی تیاری کی ہے، ہم نے بھی ان پر واضح کردیا کہ وہ کسی 'بی ٹیم' کا حصہ نہیں بلکہ سینئر نیشنل اسکواڈ میں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پیر کوکولمبو میں شدید بارش کی وجہ سے آئی لینڈرز آخری پریکٹس سیشن میں حصہ نہیں لے سکے تھے۔ ایک روزہ ٹیم کی قیادت لاہیرو تھریمانے کے ہاتھوں میں ہوگی جبکہ ٹوئنٹی 20 میچز میں کپتانی ڈسان شناکا کریں گے۔
روانگی سے قبل بھی اشانتھا ڈی میل نے کھلاڑیوں کو ٹور اور سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے بریفنگ دی،انھوں نے کہا کہ کرکٹرز کو ایک بار پھر اچھی طرح سمجھا دیا گیا ہے کہ انھیں اس دورے کے دوران کیا کرنا ہے اور کیا نہیں،ان سے کہا گیا ہے کہ ٹیم ہوٹل سے باہر بالکل نہ نکلیں اور نہ ہی کسی اجنبی سے ملاقات یا اسے اپنے کمرے میں مدعو کریں۔