باہمی سیریز پی سی بی بھارت کے پیچھے نہیں بھاگے گا
اگر پڑوسی ملک کوکرکٹ کھیلنا ہے تو خود آکر بات کرے، احسان مانی
چیئرمین پی سی بی احسان مانی کا کہنا ہے کہ باہمی سیریز کیلیے بھارت کے پیچھے نہیں بھاگیں گے،اگر پڑوسی ملک کوکرکٹ کھیلنا ہے تو خود آکر بات کرے،پیسے دے کر غیر ملکی کرکٹرز کو پاکستان بلانے کے حق میں نہیں۔
قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا کہ ہم کرکٹ اور سیاست کو بالکل الگ رکھنا چاہتے ہیں،اگر بھارت کو ہم سے سیریزکھیلنا ہے تو ان کا بورڈآکر بات کرے،ہم باہمی مقابلوں کیلیے کسی کے پیچھے نہیں بھاگیں گے۔
یاد رہے کہ گذشتہ چند روز سے بھارتی بورڈ کی جانب سے گرین سگنل مل رہا ہے کہ وہ کسی نیوٹرل مقام پر پاکستان کے ساتھ میچز کیلیے تیار ہے۔ ایک سوال پر احسان مانی نے کہا کہ ہم ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے کوشاں ہیں،جو ٹیم آنا چاہے اسے خوش آمدید کہیں گے،البتہ ہم کسی کو پیسے دے کر بلانے کے حق میں نہیں ہیں، جو پیسوں کیلیے آئے اس میں پاکستان کرکٹ کی بہتری کیلیے کیا جذبہ ہوسکتا ہے، کرکٹ کی بحالی کیلیے ہم بتدریج آگے بڑھ رہے ہیں۔
پی ایس ایل کے میچز، ورلڈ الیون،ویسٹ انڈیز اور سری لنکا کی آمد خوش آئند ہے، ہماری لیگ میں ہر بار پہلے سے زیادہ غیر ملکی کرکٹرز آئے،کسی نے کچھ مطالبہ نہیں کیا بلکہ ان کا شکوہ تھا کہ سیکیورٹی بہت زیادہ ہے، دراصل کھلاڑی لوگوں میں گھل مل جانا چاہتے تھے لیکن ہماری اپنی سیکیورٹی وجوہات کی بناپر ان کو محدود مواقع ملے۔
احسان مانی نے کہا کہ چند کرکٹرز کا دورے سے انکار سری لنکن بورڈ کا مسئلہ ہے،انھوں نے صورتحال کے مطابق بہترین ٹیم کا انتخاب کیا ہے،آنے والے وقت میں مزید کھلاڑیوں کا اعتماد بحال ہوگا،اگر پی ایس ایل میں غیر ملکی کرکٹرز کی تعداد میں اضافہ ہوا تو انٹرنیشنل ٹیموں کے کھلاڑیوں کی ہچکچاہٹ بھی دور ہوجائے گی۔
قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا کہ ہم کرکٹ اور سیاست کو بالکل الگ رکھنا چاہتے ہیں،اگر بھارت کو ہم سے سیریزکھیلنا ہے تو ان کا بورڈآکر بات کرے،ہم باہمی مقابلوں کیلیے کسی کے پیچھے نہیں بھاگیں گے۔
یاد رہے کہ گذشتہ چند روز سے بھارتی بورڈ کی جانب سے گرین سگنل مل رہا ہے کہ وہ کسی نیوٹرل مقام پر پاکستان کے ساتھ میچز کیلیے تیار ہے۔ ایک سوال پر احسان مانی نے کہا کہ ہم ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے کوشاں ہیں،جو ٹیم آنا چاہے اسے خوش آمدید کہیں گے،البتہ ہم کسی کو پیسے دے کر بلانے کے حق میں نہیں ہیں، جو پیسوں کیلیے آئے اس میں پاکستان کرکٹ کی بہتری کیلیے کیا جذبہ ہوسکتا ہے، کرکٹ کی بحالی کیلیے ہم بتدریج آگے بڑھ رہے ہیں۔
پی ایس ایل کے میچز، ورلڈ الیون،ویسٹ انڈیز اور سری لنکا کی آمد خوش آئند ہے، ہماری لیگ میں ہر بار پہلے سے زیادہ غیر ملکی کرکٹرز آئے،کسی نے کچھ مطالبہ نہیں کیا بلکہ ان کا شکوہ تھا کہ سیکیورٹی بہت زیادہ ہے، دراصل کھلاڑی لوگوں میں گھل مل جانا چاہتے تھے لیکن ہماری اپنی سیکیورٹی وجوہات کی بناپر ان کو محدود مواقع ملے۔
احسان مانی نے کہا کہ چند کرکٹرز کا دورے سے انکار سری لنکن بورڈ کا مسئلہ ہے،انھوں نے صورتحال کے مطابق بہترین ٹیم کا انتخاب کیا ہے،آنے والے وقت میں مزید کھلاڑیوں کا اعتماد بحال ہوگا،اگر پی ایس ایل میں غیر ملکی کرکٹرز کی تعداد میں اضافہ ہوا تو انٹرنیشنل ٹیموں کے کھلاڑیوں کی ہچکچاہٹ بھی دور ہوجائے گی۔