چیئرمین نیب کی شہبازشریف کے خلاف ایک اور کیس میں تحقیقات کی منظوری
شہباز شریف پر اوقاف اراضی کی غیرقانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے
WASHINGTON:
نیب ایگزیکٹو بورڈ نے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف ایک اور کیس کی تحقیقات کی منظوری دے دی ہے۔
نیب کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ اجلاس ہوا جس میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف، سابق رکن قومی اسمبلی سمیع الحسن گیلانی، رکن پنجاب اسمبلی طاہر پرویز ،کاشف صہبائی ،شاہین ایئر انٹرنیشنل کے مالکان ، سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب شیرعلی گورچانی سمیت دیگر کے خلاف کرپشن کیسز میں 7 انکوائریوں اور 5 انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔
شہباز شریف پر اوقاف اراضی کی غیرقانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے، اس کے علاوہ ایگزیکٹو بورڈ نے سمیع الحسن گیلانی کےخلاف ٹیکس چوری کا کیس ایف بی آر کو بھیجنے، ڈاکٹر امجد کے خلاف ایڈن ہاوَسنگ اسکینڈل میں 25 ارب روپے کی کرپشن کا ریفرنس دائر کرنے جب کہ سابق ڈپٹی اسپیکرپنجاب شیرعلی گورچانی کےخلاف انکوائری کی منظوری دی۔
اجلاس کے دوران چیئرمین نیب نے کہا کہ بدعنوانی ایک ناسور ہے جو ملکی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے، 'احتساب سب کے لیے' کی پالیسی پر سختی سے عمل کررہے ہیں، بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لیے کوشاں ہیں، 22 ماہ میں لوٹی گئی 71 ارب روپے کی رقم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائی۔
نیب ایگزیکٹو بورڈ نے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف ایک اور کیس کی تحقیقات کی منظوری دے دی ہے۔
نیب کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ اجلاس ہوا جس میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف، سابق رکن قومی اسمبلی سمیع الحسن گیلانی، رکن پنجاب اسمبلی طاہر پرویز ،کاشف صہبائی ،شاہین ایئر انٹرنیشنل کے مالکان ، سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب شیرعلی گورچانی سمیت دیگر کے خلاف کرپشن کیسز میں 7 انکوائریوں اور 5 انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔
شہباز شریف پر اوقاف اراضی کی غیرقانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے، اس کے علاوہ ایگزیکٹو بورڈ نے سمیع الحسن گیلانی کےخلاف ٹیکس چوری کا کیس ایف بی آر کو بھیجنے، ڈاکٹر امجد کے خلاف ایڈن ہاوَسنگ اسکینڈل میں 25 ارب روپے کی کرپشن کا ریفرنس دائر کرنے جب کہ سابق ڈپٹی اسپیکرپنجاب شیرعلی گورچانی کےخلاف انکوائری کی منظوری دی۔
اجلاس کے دوران چیئرمین نیب نے کہا کہ بدعنوانی ایک ناسور ہے جو ملکی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے، 'احتساب سب کے لیے' کی پالیسی پر سختی سے عمل کررہے ہیں، بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لیے کوشاں ہیں، 22 ماہ میں لوٹی گئی 71 ارب روپے کی رقم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائی۔