باورچی خانے میں آویزاں عام پینٹنگ 66 لاکھ ڈالر میں فروخت
فرانس کے ایک گھر سے دریافت ہونے والی تصویر تیرہویں صدی عیسوی میں یورپی نشاۃ الثانیہ سے تعلق رکھتی ہے
فرانس میں ایک گھر کے باورچی خانے میں موجود ایک عام پینٹنگ تیرہویں صدی میں یورپی نشاۃ الثانیہ کے دور میں بنائی گئی تھی اور اس کی قیمت 66 لاکھ ڈالر کے لگ بھگ ہے۔
یہ پینٹنگ ایک بوڑھی خاتون کے باورچی خانے میں ٹنگی تھی اور بوڑھی خاتون اسے مذہبی پینٹنگ سمجھتی رہی تھی لیکن حقیقت میں یہ تصویر یورپی نشاۃ الثانیہ میں بنایا ہوا ایک شاہکار نکلی۔ اس کی لمبائی 25 سینٹی میٹر ہے جس میں عیسیٰ علیہ السلام کو چند لوگوں کے درمیان دیکھا جاسکتا ہے۔
یہ اطالوی فنکار 'چیما بوئے' کی بنائی ہوئی عظیم تصویر ہے جو فلورنس میں رہتا تھا اور اسے مذہبی موزائک پینٹنگ بنانے پر ملکہ حاصل تھا۔ ماہرین کے مطابق یہ پینٹنگ 1230 عیسوی کے لگ بھگ بنائی گئی تھی۔ چیما بوئے کی بنائی ہوئی دیگر تصاویر اس وقت لندن، نیویارک اور دیگر ممالک میں موجود ہیں۔ اس طرح یہ چیمابوئے کی اچانک دریافت ہونے والی عظیم پینٹنگ بھی ہے۔
یہ پینٹنگ اب نوادرات کے ایک نیلام گھر نے 66 لاکھ 60 ہزار ڈالر میں خرید لی ہے۔
یہ پینٹنگ ایک بوڑھی خاتون کے باورچی خانے میں ٹنگی تھی اور بوڑھی خاتون اسے مذہبی پینٹنگ سمجھتی رہی تھی لیکن حقیقت میں یہ تصویر یورپی نشاۃ الثانیہ میں بنایا ہوا ایک شاہکار نکلی۔ اس کی لمبائی 25 سینٹی میٹر ہے جس میں عیسیٰ علیہ السلام کو چند لوگوں کے درمیان دیکھا جاسکتا ہے۔
یہ اطالوی فنکار 'چیما بوئے' کی بنائی ہوئی عظیم تصویر ہے جو فلورنس میں رہتا تھا اور اسے مذہبی موزائک پینٹنگ بنانے پر ملکہ حاصل تھا۔ ماہرین کے مطابق یہ پینٹنگ 1230 عیسوی کے لگ بھگ بنائی گئی تھی۔ چیما بوئے کی بنائی ہوئی دیگر تصاویر اس وقت لندن، نیویارک اور دیگر ممالک میں موجود ہیں۔ اس طرح یہ چیمابوئے کی اچانک دریافت ہونے والی عظیم پینٹنگ بھی ہے۔
یہ پینٹنگ اب نوادرات کے ایک نیلام گھر نے 66 لاکھ 60 ہزار ڈالر میں خرید لی ہے۔