دنیا امریکا اور چین کے بلاکوں میں تقسیم ہوتی نظر آ رہی ہے
سیاست کی عالمی بساط پر مہروں کی نئی صف بندی عمل میں آ رہی ہے۔
قبل ازیں سوویت روس اور امریکا کے درمیان سرد جنگ کی کئی عشروں تک مخاصمت کی تاریخ کے بعد اب سیاست کی عالمی بساط پر مہروں کی نئی صف بندی عمل میں آ رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گیوتریز نے خبردار کیا ہے کہ اب دنیا امریکا اور سوویت روس کے بعد امریکا اور چین کے مابین تقسیم ہو جائے گی اور دونوں بلاکس کی متحارب کش مکش میں کرنسیاں' تجارت اور مالیاتی قواعد بھی تقسیم ہو جائیں گے۔ دونوں بلاکس کی جیو پولیٹیکل اور جیو اسٹرٹیجک حکمت عملیاں تیار کر لی جائیں گی۔
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ممکن ہے فوری طور پر ان دونوں بلاکس میں تصادم کا کوئی بڑا خطرہ پیدا نہیں ہو گا تاہم یہ معاملہ آگے چل کر زیادہ خطرناک شکل اختیار کر سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ دنیا کو زیادہ بری طرح دو بلاکس میں تقسیم ہونے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے کیونکہ اس طرح پوری دنیا کا نظام خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔
سیکریٹری جنرل نے ان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ کے193رکن ممالک کے صدور اور وزرائے اعظم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکریٹری جنرل نے کہا کہ دنیا کے دو بلاکس میں تقسیم ہونے سے پھر بہت سی قباحتیں سامنے آ جائیں گی اور انسانیت دوہرے مصائب میں گھر جائے گی۔ اقوام متحدہ کی کوشش ہے کہ دنیا ایک ملی جلی حکمرانی کے قابل رہے تاکہ کوئی ایک طاقت اپنے اسلحے کے زور پر دنیا کو کسی ایک سمت میں نہ دھکیل سکے جس کا زیادہ خطرہ امریکا کی طرف سے درپیش ہے تاہم اب چین ایک دوسری طاقت کے طور پر مقابلے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر ہم اپنی اقوام سے محبت کریں تو اس سے دنیا تمام قوموں کے لیے ایک بہتر جگہ بن جائے گی۔ انھوں نے کہا دنیا میں یہ خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ جلد یا بدیر مشینیں انسانوں کی جگہ لے لیں گی اور دنیا کی بڑی آبادی بیروزگار ہوجائے گی ان کو اس بات کا بھی خطرہ ہے کہ فوصل فیول نے انسانیت کے مستقبل پر قبضہ کر لینا ہے۔
سیکریٹری جنرل نے اسمبلی چیمبر میں وی آئی پی حاضرین سے خطاب میں کہا، کیا لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے لیڈر عوام کے خیال کو مقدم رکھیں گے حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ لیڈر حضرات بھی اپنے آپ کے بارے میں سب سے پہلے سوچیں گے۔ سیکریٹری جنرل نے کہا کہ فی الوقت خلیج کے علاقے میں مسلح تصادم کے خطرہ میں اضافہ نظر آ رہا ہے لہٰذا پوری دنیا کو اس آفت سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گیوتریز نے خبردار کیا ہے کہ اب دنیا امریکا اور سوویت روس کے بعد امریکا اور چین کے مابین تقسیم ہو جائے گی اور دونوں بلاکس کی متحارب کش مکش میں کرنسیاں' تجارت اور مالیاتی قواعد بھی تقسیم ہو جائیں گے۔ دونوں بلاکس کی جیو پولیٹیکل اور جیو اسٹرٹیجک حکمت عملیاں تیار کر لی جائیں گی۔
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ممکن ہے فوری طور پر ان دونوں بلاکس میں تصادم کا کوئی بڑا خطرہ پیدا نہیں ہو گا تاہم یہ معاملہ آگے چل کر زیادہ خطرناک شکل اختیار کر سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ دنیا کو زیادہ بری طرح دو بلاکس میں تقسیم ہونے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے کیونکہ اس طرح پوری دنیا کا نظام خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔
سیکریٹری جنرل نے ان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ کے193رکن ممالک کے صدور اور وزرائے اعظم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکریٹری جنرل نے کہا کہ دنیا کے دو بلاکس میں تقسیم ہونے سے پھر بہت سی قباحتیں سامنے آ جائیں گی اور انسانیت دوہرے مصائب میں گھر جائے گی۔ اقوام متحدہ کی کوشش ہے کہ دنیا ایک ملی جلی حکمرانی کے قابل رہے تاکہ کوئی ایک طاقت اپنے اسلحے کے زور پر دنیا کو کسی ایک سمت میں نہ دھکیل سکے جس کا زیادہ خطرہ امریکا کی طرف سے درپیش ہے تاہم اب چین ایک دوسری طاقت کے طور پر مقابلے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر ہم اپنی اقوام سے محبت کریں تو اس سے دنیا تمام قوموں کے لیے ایک بہتر جگہ بن جائے گی۔ انھوں نے کہا دنیا میں یہ خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ جلد یا بدیر مشینیں انسانوں کی جگہ لے لیں گی اور دنیا کی بڑی آبادی بیروزگار ہوجائے گی ان کو اس بات کا بھی خطرہ ہے کہ فوصل فیول نے انسانیت کے مستقبل پر قبضہ کر لینا ہے۔
سیکریٹری جنرل نے اسمبلی چیمبر میں وی آئی پی حاضرین سے خطاب میں کہا، کیا لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے لیڈر عوام کے خیال کو مقدم رکھیں گے حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ لیڈر حضرات بھی اپنے آپ کے بارے میں سب سے پہلے سوچیں گے۔ سیکریٹری جنرل نے کہا کہ فی الوقت خلیج کے علاقے میں مسلح تصادم کے خطرہ میں اضافہ نظر آ رہا ہے لہٰذا پوری دنیا کو اس آفت سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔