روئی کی پیداوار7فیصد بڑھ کر37لاکھ بیلز کے قریب پہنچ گئی
30ستمبر تک پنجاب میں پیداوار18 فیصد کم اور سندھ میں35فیصدبڑھ گئی، 1 لاکھ 35ہزاربیلزمختلف ممالک کوبرآمد
کپاس کی پیداوار 30 ستمبر تک 7 فیصد کے اضافے سے 36 لاکھ 84ہزار 289گانٹھوں تک پہنچ گئی۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 30ستمبر تک پنجاب کے کاٹن بیلٹ میں روئی کی پیداوار 18 فیصد کی کمی سے 14 لاکھ 93ہزار 505 بیلز رہی جبکہ سندھ میں پیداوار 35.14 فیصد کے اضافے سے 21 لاکھ 90 ہزار 784 گانٹھ ریکارڈ کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق زیرتبصرہ مدت تک روئی کی1لاکھ 35ہزار 600 گانٹھیں مختلف ممالک کوبرآمد کی گئیں جبکہ 30ستمبر تک ٹیکسٹائل ملوں کی جانب سے اس دوران 29 لاکھ 60 ہزار 806 گانٹھ روئی خریدی گئی اور جننگ فیکٹریوں کے پاس 5لاکھ 87 ہزار 883 بیلز روئی کے ذخائر فرخت کیلیے دستیاب ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب میں فی الوقت 448جبکہ سندھ میں 256جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 30ستمبر تک پنجاب کے کاٹن بیلٹ میں روئی کی پیداوار 18 فیصد کی کمی سے 14 لاکھ 93ہزار 505 بیلز رہی جبکہ سندھ میں پیداوار 35.14 فیصد کے اضافے سے 21 لاکھ 90 ہزار 784 گانٹھ ریکارڈ کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق زیرتبصرہ مدت تک روئی کی1لاکھ 35ہزار 600 گانٹھیں مختلف ممالک کوبرآمد کی گئیں جبکہ 30ستمبر تک ٹیکسٹائل ملوں کی جانب سے اس دوران 29 لاکھ 60 ہزار 806 گانٹھ روئی خریدی گئی اور جننگ فیکٹریوں کے پاس 5لاکھ 87 ہزار 883 بیلز روئی کے ذخائر فرخت کیلیے دستیاب ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب میں فی الوقت 448جبکہ سندھ میں 256جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں۔