ضلعی انتظامیہ کی غفلت شہر مویشی منڈی میں تبدیل ہو گیا
غیرقانونی مویشی منڈیوں سے پولیس اورکے ایم سی افسران مبینہ طور پربھاری معاوضہ وصول کررہے ہیں.
گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کی واضح ہدایات کے باوجود شہر بھر میں غیر قانونی مویشی منڈیوں کے قیام نے شہریوں کی زندگی کو اجیرن بنا دیا جبکہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی مبینہ سرپرستی میں سڑکوں پر مویشی فروخت کرنے کے باعث ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہو رہی ہے جس کی وجہ سے پبلک ٹرانسپورٹ ، گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر سوار شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور پولیس عیدالاضحی کی آمد سے قبل شہر قائم کی جانے والی غیر قانونی مویشی منڈیوں کے خلاف فوری کارروائی کرنے میں ناکام ہوگئی ، شہر میں جگہ جگہ مویشی منڈیوں نے شہریوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے جبکہ ٹریفک کی روانی بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل ، ویسٹ ، ایسٹ ، ساؤتھ ، ملیر کی ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی مبینہ ملی بھگت سے سڑکوں پر لگائی جانے والی غیر قانونی مویشی منڈیوں نے شہر کو مویشی منڈی میں بدل دیا ہے جبکہ ان غیر قانونی مویشی منڈیوں سے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو مبینہ طور پر بھاری معاوضہ دیا جا رہا ہے۔
تاکہ وہ ا پنی آنکھیں بند رکھیں ، پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی مبینہ غفلت کے باعث شہر کے بیشتر علاقوں برنس روڈ ، کورنگی ، لانڈھی ، کالا پل ، کیماڑی ، بلدیہ یوسف گوٹھ ، حسن اسکوائر ، دھوراجی کالونی ، گلشن اقبال منیلا اسکوائر ، غریب آباد ، لیاقت آباد ، صفورا گوٹھ ، ملیر کالا بورڈ ، ملیر سٹی ، شاہ فیصل کالونی ، ماڈل کالونی ، سعود آباد ، کھو کھرا پار ، گلستان جوہر ، بہادر آباد ، شرف آباد ، طارق روڈ ، سندھی مسلم سوسائٹی ، کینٹ للی برج ، پنجاب چورنگی ، قیوم آباد ، نارتھ ناظم آباد ، نارتھ کراچی انڈہ موڑ ، نیو کراچی ، ناظم آباد ، پاپوش نگر ، بڑا میدان ، بنارس ، سعید آباد ، اورنگی ٹاؤن اور سائٹ کے علاقوں میں سڑکوں اور علاقے میں موجود گراؤنڈ میں غیر قانونی قربانی کے جانوروں کی منڈی قائم کی گئی ہیں۔
جس کے باعث ان علاقوں میں مکین شدید مشکلات سے دوچار ہیں ، سروے رپورٹ کے مطابق جگہ جگہ جانوروں کی منڈیاں لگنے سے گندگی کے ڈھیر لگ گئے ہیں جبکہ ان مقامات سے تعفن بھی اٹھ رہا ہے جس سے وہاں سے گزرنے والوں کو شدید اذیت کا سامنا ہے ، واضح رہے اس وقت شہر کے متعدد علاقوں میں جرائم کے اڈے بند ہیں جس سے پولیس کی آمدنی میں کافی فرق پڑا ہے تاہم عید قربان کے موقع پر علاقہ ایس ایچ اوز نے اپنی آمدنی کے لیے اپنے اپنے علاقوں میں مویشی منڈیاں قائم کروا دی ہیں تاکہ افسران بالا اور ان کے ملازمین کے اخراجات پورے کیے جا سکیں ۔
نارتھ کراچی انڈا موڑ کے قریب لگنے والی غیر قانونی مویشی منڈی کے قریب الآمنہ پلازہ کے رہائشی ایک پولیس افسر نے بتایا کہ منڈی میں قربانی کے جانور فروخت کرنے والے علاقہ پولیس کو مبینہ طور پر روزانہ کی بنیاد پر رقم دے رہے ہیں اور وہ رقم بکرے فروخت کرنے والا ایک بیوپاری جمع کر کے پولیس اور کے ایم سی افسر کے نامزد کردہ بیٹر کے حوالے کر دیتا ہے اسی طرح نارتھ ناظم آباد لنڈی کوتل چورنگی کے قریب لگنے والے مویشی منڈی سے بھی رقم اکھٹی کی جا رہی ہے ۔
آرام باغ تھانے کی حدود برنس روڈ محمد بن قاسم روڈ پر ڈی جے کالج چوک سے سبزی گلی تک گائے اور بکرا منڈی کے باعث اس علاقے کی خواتین کو گھر سے نکلنے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، کیماڑی کے علاقے جنگل شاہ روڈ رینجرز ہیڈ کوارٹر کے قریب اس علاقے کی سب سے بڑی غیر قانونی مویشی منڈی قائم کی گئی ہے جبکہ پونا ولا بلڈنگ اور کے پی ٹی کوارٹر سمیت متعدد علاقوں میں چھوٹی چھوٹی غیر قانونی مویشی منڈیاں قائم کی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور پولیس عیدالاضحی کی آمد سے قبل شہر قائم کی جانے والی غیر قانونی مویشی منڈیوں کے خلاف فوری کارروائی کرنے میں ناکام ہوگئی ، شہر میں جگہ جگہ مویشی منڈیوں نے شہریوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے جبکہ ٹریفک کی روانی بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل ، ویسٹ ، ایسٹ ، ساؤتھ ، ملیر کی ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی مبینہ ملی بھگت سے سڑکوں پر لگائی جانے والی غیر قانونی مویشی منڈیوں نے شہر کو مویشی منڈی میں بدل دیا ہے جبکہ ان غیر قانونی مویشی منڈیوں سے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو مبینہ طور پر بھاری معاوضہ دیا جا رہا ہے۔
تاکہ وہ ا پنی آنکھیں بند رکھیں ، پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی مبینہ غفلت کے باعث شہر کے بیشتر علاقوں برنس روڈ ، کورنگی ، لانڈھی ، کالا پل ، کیماڑی ، بلدیہ یوسف گوٹھ ، حسن اسکوائر ، دھوراجی کالونی ، گلشن اقبال منیلا اسکوائر ، غریب آباد ، لیاقت آباد ، صفورا گوٹھ ، ملیر کالا بورڈ ، ملیر سٹی ، شاہ فیصل کالونی ، ماڈل کالونی ، سعود آباد ، کھو کھرا پار ، گلستان جوہر ، بہادر آباد ، شرف آباد ، طارق روڈ ، سندھی مسلم سوسائٹی ، کینٹ للی برج ، پنجاب چورنگی ، قیوم آباد ، نارتھ ناظم آباد ، نارتھ کراچی انڈہ موڑ ، نیو کراچی ، ناظم آباد ، پاپوش نگر ، بڑا میدان ، بنارس ، سعید آباد ، اورنگی ٹاؤن اور سائٹ کے علاقوں میں سڑکوں اور علاقے میں موجود گراؤنڈ میں غیر قانونی قربانی کے جانوروں کی منڈی قائم کی گئی ہیں۔
جس کے باعث ان علاقوں میں مکین شدید مشکلات سے دوچار ہیں ، سروے رپورٹ کے مطابق جگہ جگہ جانوروں کی منڈیاں لگنے سے گندگی کے ڈھیر لگ گئے ہیں جبکہ ان مقامات سے تعفن بھی اٹھ رہا ہے جس سے وہاں سے گزرنے والوں کو شدید اذیت کا سامنا ہے ، واضح رہے اس وقت شہر کے متعدد علاقوں میں جرائم کے اڈے بند ہیں جس سے پولیس کی آمدنی میں کافی فرق پڑا ہے تاہم عید قربان کے موقع پر علاقہ ایس ایچ اوز نے اپنی آمدنی کے لیے اپنے اپنے علاقوں میں مویشی منڈیاں قائم کروا دی ہیں تاکہ افسران بالا اور ان کے ملازمین کے اخراجات پورے کیے جا سکیں ۔
نارتھ کراچی انڈا موڑ کے قریب لگنے والی غیر قانونی مویشی منڈی کے قریب الآمنہ پلازہ کے رہائشی ایک پولیس افسر نے بتایا کہ منڈی میں قربانی کے جانور فروخت کرنے والے علاقہ پولیس کو مبینہ طور پر روزانہ کی بنیاد پر رقم دے رہے ہیں اور وہ رقم بکرے فروخت کرنے والا ایک بیوپاری جمع کر کے پولیس اور کے ایم سی افسر کے نامزد کردہ بیٹر کے حوالے کر دیتا ہے اسی طرح نارتھ ناظم آباد لنڈی کوتل چورنگی کے قریب لگنے والے مویشی منڈی سے بھی رقم اکھٹی کی جا رہی ہے ۔
آرام باغ تھانے کی حدود برنس روڈ محمد بن قاسم روڈ پر ڈی جے کالج چوک سے سبزی گلی تک گائے اور بکرا منڈی کے باعث اس علاقے کی خواتین کو گھر سے نکلنے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، کیماڑی کے علاقے جنگل شاہ روڈ رینجرز ہیڈ کوارٹر کے قریب اس علاقے کی سب سے بڑی غیر قانونی مویشی منڈی قائم کی گئی ہے جبکہ پونا ولا بلڈنگ اور کے پی ٹی کوارٹر سمیت متعدد علاقوں میں چھوٹی چھوٹی غیر قانونی مویشی منڈیاں قائم کی گئی ہیں۔