حیدرآباد ضلع سے پولیو وائرس کا خاتمہ ہوگیا ڈاکٹر مسعود

ستمبر 2013 میں اسلام آباد بھیجے گئے سیوریج کے پانی کے نمونوں کی رپورٹ نیگٹو ہے

ستمبر 2013 میں اسلام آباد بھیجے گئے سیوریج کے پانی کے نمونوں کی رپورٹ نیگٹو ہے. فوٹو: فائل

حیدرآباد ضلع سے پولیو وائرس کا خاتمہ ہوگیا۔

اس بات کا انکشاف سیوریج کے گندے پانی کے ستمبر 2013 میں قومی ادراہ صحت اسلام آباد بھیجے گئے نمونوں کے ٹیسٹ نتائج سامنے آنے پر ہوا ہے۔ محکمہ صحت ذرائع کے مطابق جولائی 2012 حیدرآباد کے سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جو تلسی داس سیوریج پمپنگ اسٹیشن سے لیے گئے گندے پانی کے ٹیسٹ ہوئی تھی، جس کے بعد ماہانہ بنیادوں پر شہر کے گندے پانی کے نمونوں کا قومی ادارہ صحت سے تجزیہ کرایا جاتا رہا، صرف مئی 2013 میں بھیجے گئے سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس پایا گیا تھا ۔




اس کے علاوہ مختلف علاقوں سے جولائی2012 سے اب تک15نمونے بھیجے گئے جن میں سے ستمبر2013 میں بھیجے گئے سیوریج کے پانی کے نمونوں کی ٹیسٹ رپورٹ نیگیٹو آئی۔ پولیو کے فوکل پرسن ڈاکٹر مسعود جعفری نے ایکسپریس کو بتایا کہ حیدرآباد میں گزشتہ کئی ماہ سے پولیو وائرس''پی تھری'' کے سیوریج کے گندے پانی میں نمونے پائے گئے تھے، اس وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے بچوں کو پولیو کی مونو وائلینٹ ویکیسن کے قطرے پلائے گئے اور پولیو مہم کی ٹیموں کی نگرانی بڑھائے جانے کے علاوہ کام کو مزید بڑھایا گیا جس کے نتیجے میں پولیو وائرس کا خاتمہ ہوا ہے۔
Load Next Story