20ارب کی زمین ہتھیانے کے معاملے پر ٹرانسپیرنسی کااظہارتشویش

وزیرپورٹس کومراسلہ،کاغذکے ٹینڈرمیں پیپرارولزکی خلاف ورزی پرچیئرمین نادراکوخط

نادرا نے پیپراکی وجہ سے اظہاردلچسپی کی پیشکشیں منسوخ کر دی تھیں۔فوٹو:فائل

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے مائی کلاچی روڈ پرکراچی پورٹ ٹرسٹ کی جانب سے 20ارب مالیت کی 50 سے 120ایکڑ زمین کی چائنہ کٹنگ کے معاملے پر جہازرانی اوربندرگاہوں کے وفاقی وزیرکامران مائیکل کوشکایتی مراسلہ بھیجاہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے وفاقی وزیرکوای میل میں اپریل میں نگران دورمیں اربوں روپے مالیت کی75ایکڑ زمین کے پی ٹی سے سندھ حکومت کوالاٹ کرنے کی کوششوں سے متعلق اپنی6اگست کی شکایت کاحوالہ دیاہے۔

کے پی ٹی بورڈکی جانب سے1996میں کے پی ٹی آفیسرزسوسائٹی کو130ایکڑ زمین الاٹ کی گئی تھی،ٹرانسپیرنسی کے مطابق کے پی ٹی کی انتظامیہ پوشیدہ عزائم کے تحت اس زمین میں اضافہ کرنا چاہتی ہے۔واضح رہے کے پی ٹی آفیسرزہاؤسنگ سوسائٹی میں سیکڑوں پلاٹ وزارت پورٹس اینڈشپنگ کے ملازمین اور دوسرے اداروں کے افسروںکوبھی الاٹ کردیے گئے ہیں ۔کے پی ٹی ایکٹ کے مطابق کے پی ٹی ٹرسٹیز بھی ادارے سے کوئی فائدہ نہیں لے سکتے لیکن درجنوں ٹرسٹیزکوبھی پلاٹ الاٹ کیے گئے،ٹرانسپرنسی نے وفاقی وزیر سے ان پلاٹوںکی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کامطالبہ بھی کیا ہے۔ ٹرانسپرنسی کے مطابق وزارت پورٹس اینڈ شپنگ نے 75ایکڑ زمین کی فروخت کیلیے کے پی ٹی بورڈکی رواں برس11اپریل کومنظورکردہ قراردارنمبر270 کو منظورنہیںکیا۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی شکایت پرکے پی ٹی بورڈ نے8اگست کواپنی یہ قراردادمنسوخ کردی تھی۔

ٹرانسپرنسی نے کہاہے کہ کراچی میں یہ افواہ ہے کہ لینڈمافیاکے کچھ لوگ مسلم لیگ ن کے مقامی رہنماؤں اوروزارت پورٹس اینڈشپنگ کے افسران کی مدد سے غیرقانونی طریقے سے لی گئی بیس ارب روپے کی یہ زمین باضابطہ اور قانونی بناناچاہتے ہیں ۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ اس عمل کوقانونی بنانے کیلئے کے پی ٹی کی جانب سے چار ارب روپے کی لاگت سے سڑک کی تعمیرکاٹینڈربھی دیاگیا ہے۔الیکٹرانک میڈیا میں چائنہ کٹنگ اوراربوں کی زمین ہڑپ کرنے سے متعلق رپورٹس اورپروگرام تواترسے چل رہے ہیں جن کی وجہ سے وزیراعظم کی جانب سے کرپشن برداشت نہ کرنے کے اعلان کوبھی نقصان پہنچاہے۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے وفاقی وزیر پورٹس اینڈشپنگ سے حکومت کی ساکھ متاثرہونے کے معاملہ پرنوٹس لینے کی درخواست کی ہے اور کہا ہے کہ وفاقی وزیربیس ارب سے زائدکی قومی دولت اورسڑک کے منصوبہ پرچاراب ضائع ہونے سے بچائیں۔




 

ٹرانسپیرنسی نے کہاکہ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ سڑک تعمیرکاٹھیکہ دوسرے محکمے سے حال ہی میں کمیونیکیشن اینڈورکس میں تبدیل ہوکرآنے والے جی ایم ایک مخصوص فرم کودینا چاہتے ہیں۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے نادراکی جانب سے بچوں کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹس کے کاغذکی خریداری کے ٹینڈرمیں اظہاردلچسپی کے نظرثانی شدہ قواعدوضوابط میں پاکستان پبلک پروکیورمنٹ رولز2004کی خلاف ورزی پر چیئرمین نادرا طارق ملک کوبذریعہ ای میل شکایتی مراسلہ بھیجا ہے۔ٹرانسپیرنسی نے ای میل کی کاپی وزیراعظم کے سیکریٹری، وفاقی وزیرداخلہ ،رجسٹرار سپریم کورٹ اورنادراکے ڈائریکٹرجنرل اے اینڈ پی کو ارسال کی گئی ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے چیئرمین نادراکوآگاہ کیاہے کہ نادرا کے ڈائریکٹر جنرل ایڈمنسٹریشن ڈاکٹرطاہراکرم نے بچوں کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹس کے کاغذکی خریداری کیلیے اظہاردلچسپی کی درخواستوں سے متعلق قواعدکی پیپرا سے منظوری سے متعلق غلط بیانی کی ہے ۔نادرا کے ڈائریکٹر پروکیورمنٹ نویداخترچنا نے20 ستمبرکو اظہار دلچسپی درخواستوں سے متعلق غلط قواعد تیارکئے جوپیپرانے منظورنہیں کئے تھے۔ای میل میں کہاگیا کہ نویداخترچنا نے پہلے قواعدوضوابط سے متعلق21 اگست کو بتایا تھا کہ ٹینڈرکی شرائط کسی مخصوص کمپنی اورپیپر مل کیلئے نہیں ہیں اورہم نے پیپرا سے رہنمائی بھی مانگی ہے۔ ٹرانسپیرنسی کے مطابق نادرا نے پیپراکی وجہ سے اظہاردلچسپی کی پیشکشیں منسوخ کر دی تھیں اورنظرثانی شدہ پیشکشوں میں پیپرا سے منظوری نہیں لی گئی ۔ٹرانسپیرنسی کو یکم اکتوبرکوشکایت موصول ہوئی کہ نظرثانی شدہ اظہاردلچسپی کی درخواستوں میں پبلک پروکیورمنٹ رولز2004کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

دواکتوبرکوڈی جی نادرا ڈاکٹر طاہر اکرم نے ٹرانسپرنسی کوای میل میں بتایاکہ نظرثانی شدہ اظہاردلچسپی کے ٹینڈرکی شرائط کاپیپرا نے جائزہ لیا ہے اوریہ اس ادارے سے مکمل رابطے کے بعد جاری کئے گئے ہیں ۔ٹرانسپیرنسی نے کہاکہ ڈاکٹر طاہر اکرم اورنویداخترچنا کے یہ بیانات پیپرا کے مراسلے میں غلط ثابت ہوئے ہیں ۔پیپرا نے 27ستمبر کوٹینڈر کی ان نئی شرائط پر آٹھ اعتراضات اٹھائے اورخامیوں کی نشاندہی کی ہے۔ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے تجویزدی ہے کہ نادرا ٹینڈر میں ترمیم اور پیپراکی نشاندہی کردہ خامیاں دورکرے اور پیپرا رولز کونظراندازکرنے پرڈاکٹرطاہراکرم اور نویداخترچنا کیخلاف کارروائی کی جائے۔
Load Next Story