گکھڑ پلازہ ودیگرعمارتوں کو نوٹس جاری کیے ریسکیو 1122
پلازہ انتظامیہ نے کمپلیشن سرٹیفکیٹ کیلیے رجوع نہیں کیا، ترجمان کی ایکسپریس سے گفتگو
SINGAPORE:
پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122 کی آفیسرتعلقات عامہ دیباشہنازنے ''ایکسپریس '' کوبتایاکہ سانحہ گکھڑ پلازہ کے بعد 38 فٹ سے اونچی عمارتوں میں عوام کی حفاظت اورفائرسفیٹی اسیٹنڈرڈزکویقینی بنانے کیلیے ریسکیو1122راولپنڈی کمشنرراولپنڈی کی سربراہی میںقائم کی جانے والی ہائی رائزڈیزائن کمیٹی کے کوڈ پرمکمل طورپرعمل پیراہے۔
انھوںنے بتایاکہ راولپنڈی شہرسمیت کینٹ میںبننے والی ہرعمارت کے مالکان فائرو پبلک سیفٹی کے اسٹینڈرڈ کویقینی بنانے کے لیے این اوسی لینے کے لیے نقشہ ریسکیو1122 کو بجھوانے کے پابند ہیں۔ ڈسڑکٹ آفیسر ریسکیو 1122 ماہرین کے ہمراہ نقشے کاجائزہ لے کر جہاںضروری ہو وہاں بائی لازکے مطابق فائروپبلک سیفٹی سٹینڈرڈ کویقینی بنانے کیلیے تبدیلیاں کراتے ہیںاس کے بعداسوقت تک عمارت کوکمپلیشن سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا جاتاجب تک ہائی رائزڈیزائن کمیٹی اورریسکیو 1122 کے ماہرین عمارت کا جائزہ نہیںلے لیتے۔
انھوں نے بتایاکہ فائرسفیٹی اسٹینڈرڈ میں 38 فٹ سے اونچی عمارت میںبنیادی طورپرایمرجنسی کی صورت ہنگامی انخلاکیلیے راستوں کی فراہمی، عمارت کے ہر فلور پر خودکارسموک ڈیٹکٹرز، الارم اورسپرینکلر sprinkler نظام کی تنصیب، عمارت میںآگ لگنے کی صورت میں ہنگامی صورت حال کے لیے پانی کے ذخائر، تربیت یافتہ سٹاف کی تعیناتی اور جنریٹراندرنصب نہ کیے جائیںوغیرہ شامل ہیں۔ ایکسپریس کے رابطہ کرنے پرترجمان ریسکیو 1122 دیبا شہنازنے بتایاکہ گکھڑ پلازہ سمیت کینٹ کی دیگر عمارتوں کے حوالے سے جب صورتحال سامنے آئی توخوداسٹیشن کمانڈر راولپنڈی سے رابطہ کیا جنھوںنے تمام معاملات پربہت توجہ دی اورکنٹونمنٹ بورڈ حکام نے گکھڑ پلازہ سمیت ایسی عمارتوںکے ملکان کونوٹسزجاری بھی کیے لیکن ریسکیو 1122 سے کمپلیشن سرٹیفکیٹ لینے کے لیے ابھی تک کسی نے رجوع نہیںکیا۔انھوںنے بتایاکہ راولپنڈی میںبننے والی عمارتوں میںاکثرعمارتوںکے مالکان نے کمپلیشن سرٹیفکیٹس کے لیے رجوع کیا ہے جن میںایک اسپتال بھی شامل ہے۔
پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122 کی آفیسرتعلقات عامہ دیباشہنازنے ''ایکسپریس '' کوبتایاکہ سانحہ گکھڑ پلازہ کے بعد 38 فٹ سے اونچی عمارتوں میں عوام کی حفاظت اورفائرسفیٹی اسیٹنڈرڈزکویقینی بنانے کیلیے ریسکیو1122راولپنڈی کمشنرراولپنڈی کی سربراہی میںقائم کی جانے والی ہائی رائزڈیزائن کمیٹی کے کوڈ پرمکمل طورپرعمل پیراہے۔
انھوںنے بتایاکہ راولپنڈی شہرسمیت کینٹ میںبننے والی ہرعمارت کے مالکان فائرو پبلک سیفٹی کے اسٹینڈرڈ کویقینی بنانے کے لیے این اوسی لینے کے لیے نقشہ ریسکیو1122 کو بجھوانے کے پابند ہیں۔ ڈسڑکٹ آفیسر ریسکیو 1122 ماہرین کے ہمراہ نقشے کاجائزہ لے کر جہاںضروری ہو وہاں بائی لازکے مطابق فائروپبلک سیفٹی سٹینڈرڈ کویقینی بنانے کیلیے تبدیلیاں کراتے ہیںاس کے بعداسوقت تک عمارت کوکمپلیشن سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا جاتاجب تک ہائی رائزڈیزائن کمیٹی اورریسکیو 1122 کے ماہرین عمارت کا جائزہ نہیںلے لیتے۔
انھوں نے بتایاکہ فائرسفیٹی اسٹینڈرڈ میں 38 فٹ سے اونچی عمارت میںبنیادی طورپرایمرجنسی کی صورت ہنگامی انخلاکیلیے راستوں کی فراہمی، عمارت کے ہر فلور پر خودکارسموک ڈیٹکٹرز، الارم اورسپرینکلر sprinkler نظام کی تنصیب، عمارت میںآگ لگنے کی صورت میں ہنگامی صورت حال کے لیے پانی کے ذخائر، تربیت یافتہ سٹاف کی تعیناتی اور جنریٹراندرنصب نہ کیے جائیںوغیرہ شامل ہیں۔ ایکسپریس کے رابطہ کرنے پرترجمان ریسکیو 1122 دیبا شہنازنے بتایاکہ گکھڑ پلازہ سمیت کینٹ کی دیگر عمارتوں کے حوالے سے جب صورتحال سامنے آئی توخوداسٹیشن کمانڈر راولپنڈی سے رابطہ کیا جنھوںنے تمام معاملات پربہت توجہ دی اورکنٹونمنٹ بورڈ حکام نے گکھڑ پلازہ سمیت ایسی عمارتوںکے ملکان کونوٹسزجاری بھی کیے لیکن ریسکیو 1122 سے کمپلیشن سرٹیفکیٹ لینے کے لیے ابھی تک کسی نے رجوع نہیںکیا۔انھوںنے بتایاکہ راولپنڈی میںبننے والی عمارتوں میںاکثرعمارتوںکے مالکان نے کمپلیشن سرٹیفکیٹس کے لیے رجوع کیا ہے جن میںایک اسپتال بھی شامل ہے۔