پشاورمیں احتجاجی ڈاکٹرز پر پولیس کا لاٹھی چارج متعدد افراد زخمی
لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ سے متعدد افراد کی حالت غیر
ڈاکٹرز نے اسپتالوں کی نج کاری سمیت دیگر مطالبات کے حق میں احتجاج کیا جس پر پولیس اہلکاروں کی جانب سے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جس سے متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔
پشاور کا لیڈی ریڈنگ اسپتال پولیس اورڈاکٹروں کے درمیان تصادم کے بعد میدان جنگ بن گیا۔ ریجنل اورضلعی ہیلتھ اتھارٹیزکے خلاف ڈاکٹرزاورطبی عملہ احتجاج کے لیے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں اکٹھے ہوئے تواسپتال انتظامیہ کے مطالبے پردفعہ 144 نافذ کردی گئی۔ پولیس نے ڈاکٹرزتنظیم کے صدر ڈاکٹر عالمگیر کو حراست میں لیا تو حالات کشیدہ ہوگئے۔
پولیس کی بھاری نفری انتظامیہ بلاک میں تعینات کردی گئی اور جب مظاہرین اسپتال میں زبردستی داخل ہونے لگے تو پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس استعمال کیا جس سے کئی ڈاکٹرز اور اسپتال میں موجود لوگوں کی حالت غیر ہوگئی۔
پولیس اور ڈاکٹرز نے تصادم کے دوران ایک دوسرے پر پتھراؤ بھی کیا جس سے اسپتال کا انتظامی بلاک میدان جنگ بن گیا۔ پولیس کے مطابق 12 سے زائد مظاہرین کو گرفتارکیا گیا ہے۔ پولیس تشدد کے خلاف ہیلتھ ملازمین نے اسمبلی چوک میں دھرنا دیا اور خیبر روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا۔
پشاور کا لیڈی ریڈنگ اسپتال پولیس اورڈاکٹروں کے درمیان تصادم کے بعد میدان جنگ بن گیا۔ ریجنل اورضلعی ہیلتھ اتھارٹیزکے خلاف ڈاکٹرزاورطبی عملہ احتجاج کے لیے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں اکٹھے ہوئے تواسپتال انتظامیہ کے مطالبے پردفعہ 144 نافذ کردی گئی۔ پولیس نے ڈاکٹرزتنظیم کے صدر ڈاکٹر عالمگیر کو حراست میں لیا تو حالات کشیدہ ہوگئے۔
پولیس کی بھاری نفری انتظامیہ بلاک میں تعینات کردی گئی اور جب مظاہرین اسپتال میں زبردستی داخل ہونے لگے تو پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس استعمال کیا جس سے کئی ڈاکٹرز اور اسپتال میں موجود لوگوں کی حالت غیر ہوگئی۔
پولیس اور ڈاکٹرز نے تصادم کے دوران ایک دوسرے پر پتھراؤ بھی کیا جس سے اسپتال کا انتظامی بلاک میدان جنگ بن گیا۔ پولیس کے مطابق 12 سے زائد مظاہرین کو گرفتارکیا گیا ہے۔ پولیس تشدد کے خلاف ہیلتھ ملازمین نے اسمبلی چوک میں دھرنا دیا اور خیبر روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا۔