کچرا کنڈیاں نہ ہونے سے شہری پریشان کچرا پھینکنے پر مزید 2 افراد گرفتار

پولیس نے شارع فیصل سے متصل سروس روڈکی فٹ پاتھ پرکچراپھینکتے ہوئے سہیل کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا

سڑکوں اور فٹ پاتھوں اورکھلے مقامات پر کچرا پھینکنے پرپولیس کئی شہریوں کو گرفتار کرچکی،شہر میں گھروں سے کچرا اٹھانے کا نظام تک موجود نہیں ہے ،شہری فوٹو: فائل

حکومت کی صفائی مہم اور محکمہ داخلہ سندھ کا بڑا اقدام شہریوں کے لیے پریشانی کا سبب بنے لگا جب کہ کچرا کنڈیوں کے موثر نظام وضع کیے جانے سے قبل عوامی مقامات پرکچرے پھینکنے والوں کیخلاف شہر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی جس کے تحت پولیس نے7شہریوں کو گرفتار کرلیا۔

شہر قائد میں سندھ حکومت کی جانب سے شروع کی جانے والی صفائی مہم نے شہریوں کو پریشانی میں مبتلا کردیا۔ شہر سے کچرے کا مکمل صفایا کرنے سے قبل ہی عوامی مقامات پرکچرے پھینکنے والوں کے خلاف دفعہ 144 نافذ کردی گئی جس کے تحت اب تک پولیس7شہریوں کو گرفتار کرچکی۔

گرفتار شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو صرف کراچی کے شہریوں کو گرفتار کرنا آتا ہے،سہولتوں کی فراہمی کیلیے کوئی نظام بنایا ہی نہیں جاتا،کچرا کنڈیاں علاقے سے بہت دور ہیں۔

انتظامیہ کی جانب سے سرکاری کچرا کنڈیوں کی نشاندہی نہیں کی گئی کچرا کہاں پھینکیں، تاہم شہر کا ساٹھ فیصد حصہ کچی آبادیوں پر مشتمل ہے اور کچرا کنڈیوں کی تعداد انتہائی کم ہے،کچی آبادیوں اور سینکڑوں علاقوں میں گھروں سے کچرا اٹھانے کا نظام تک موجود نہیں ہے،شہریوں کا کہنا ہے کہ پولیس بے گناہ کچرا پھینکنے کے الزام میں بے قصور عوام کو گرفتار کر رہی ہے۔

سندھ حکومت کو چاہیے کہ پہلے سرکاری کچرا کنڈیوں کی نشاندہی کریں جس پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کیں جائے،شہر سے کچرے کو صفایا نہیں ہوسکا اس سے پہلے ہی عوام کو پریشان کرنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی۔


دریں اثناصوبائی محکمہ داخلہ کے حکم نامے کے مطابق نوے روز تک گھروں کے باہر،کھلے مقامات،گلی محلوں،ساحل اور سڑکوں پر کچرہ پھینکنا ممنوع اور قابل سزا جرم تصور ہے،گاڑی سے باہر کچرہ پھینکنے پر بھی پابندی ہے ،خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

ٹیپوسلطان پولیس نے شارع فیصل سے متصل سروس روڈ کی فٹ پاتھ پر کچرا پھینکتے ہوئے رنگے ہاتھوں ایک شخص کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا، شاہراہ نورجہاں پولیس نے نارتھ ناظم آباد نالے میں بڑی مقدار میں کچرا پھینکنے والے شہری مشرف گرفتارکرکے اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا،سڑکوں، فٹ پاتھوں اور نالوں میں کچرا پھینکنے پرگرفتارکیے جانے والے شہریوں کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔

ٹیپوسلطان تھانے کی پولیس موبائل نمبر 2 میں سوار ہیڈ کانسٹیبل ذاکر علی اور اہلکاروں نے دوران گشت شاہراہ فیصل سے متصل سروس روڈ لذیزا چاٹ کی دکان کے سامنے ایک شخص کو کچرا پھینکتے ہوئے ہوئے گرفتار کرلیا۔

پولیس کے مطابق گرفتار ملزم محمد سہیل جو لذیزا چاٹ کی دکان میں کام کرتا ہے وہ فروٹ کی پیٹی اور کچرے سے بھرا شاپر کھلے مقام پر پھینک رہا تھا حکومت سندھ نے سڑکوں ، فٹ پاتھوں اور پارکوں میں کچھرا پھینکنے پر دفعہ 144 نافذ کی ہے لہٰذا ملزم محمد سہیل قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پکڑا گیا جسے گرفتار کر کے بجرم دفعہ 188 کے تحت ایف آئی آر درج کرکے ملزم کو انویسٹی گیشن انچارج تھانہ ٹیپوسلطان کے سپرد کردیا گیا ہے۔

دریں اثنا شاہراہ نورجہاں پولیس نے نارتھ ناظم آباد نالے میں بڑی مقدار میں کچرا پھینکنے والے شہری مشرف ولد لطیف گرفتارکرکے اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، ایس ایس پی سینٹرل عارف اسلم راؤ نے عوام سے گزارش ہے کہ کچرا صرف مخصوص کچراکنڈیوں میں پھینکیں خلاف ورزی کی صورت میں سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

غیرقانونی ڈمپنگ پوائنٹس پرکچرا پھینکے پرگرفتارکیے جانے والے عام شہریوں کی تعداد 8 ہوگئی ہے اس سے قبل کورنگی صنعتی ایریا پولیس نے کورنگی کازوے پرکچرا پھینکے پر 5 شہریوں، سکھن پولیس نے ٹرالی کے ذریعے سڑک پر گوبر اور غلاظت پھینکے والے گوالے اور ٹیپوسلطان پولیس نے شارع فیصل سے متصل سروس روڈ کے فٹ پاتھ پر ایک شخص کو کچرا پھینکتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتارکرلیا تھا پولیس نے تمام شہریوں کیے خلاف دفعہ 188 کے تحت مقدمات درج کرلیے ہیں۔
Load Next Story