ڈیڑھ ارب خرچ نیشنل اسٹیڈیم میں نکاسی کا موثر نظام نہ بن سکا

سری لنکن صحافی نے ناکافی کورز پر مذاق اڑا دیا، قذافی اسٹیڈیم کا بھی یہی حال


Sports Desk September 28, 2019
سری لنکن صحافی نے ناکافی کورز پر مذاق اڑا دیا، قذافی اسٹیڈیم کا بھی یہی حال۔ فوٹو: فائل

ڈیڑھ ارب کی لاگت کے باوجود نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں نکاسی آب کا کوئی موثر نظام نہیں بنایا جاسکا۔

سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کے دور میں نیشنل اسٹیڈیم کی تعمیرومرمت اور تزئین و آرائش کا سلسلہ شروع ہوا،منصوبے پر کام کرتے ہوئے میدان سے نکاسی آب کا کوئی موثر نظام بنانے کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی۔

میدان کو خشک کرنے کیلیے سپر سوپرز زیادہ رکھنے سمیت کارپوریشن کا دیگر اداروں کی مدد سے کوئی اضافی انتظامات نہیں کیے گئے،کنڈیشنز 2 روز میں بھی کھیل کیلیے موزوں نہ ہونے کا خدشہ محسوس کرتے ہوئے اتوار کا میچ پیر تک ملتوی کرنا پڑ گیا۔

یاد رہے کہ کراچی میں بارشیں تو خلاف معمول ہیں لیکن کولمبو کا موسم ہمیشہ ہی ناقابل اعتبار رہتا ہے۔ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ آئی لینڈرز اپنے شہر کا موسم بھی یہاں لے کر آئے ہیں۔

اس صورتحال پر دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے ایک سری لنکن صحافی نے پی سی بی کا مذاق اڑایا، سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں انھوں نے کہا کہ پاکستان کو پچ کے بجائے پورا میدان کور کرنے کیلیے بہترین انتظامات کرنا چاہیں تھے تاکہ بارش سے کم نقصان ہوتا۔

ایک صارف نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سری لنکا کرکٹ کو میدن کور کرنے کیلیے کورز پی سی بی کو تحفہ میں دینا چاہیں۔

یاد رہے کہ نکاسی آب کا نظام قذافی اسٹیڈیم میں بھی اچھا نہیں،اطراف کی سڑکیں اونچی ہونے کی وجہ سے پانی کا اخراج مشکل ہوجاتاہے،البتہ میچز کے دنوں میں متعلقہ حکومتی اداروں سے اضافی کمک طلب کرلی جاتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں