چھوٹے تاجروں کا بارش کے باوجود ایم اے جناح روڈ پر احتجاج

ٹیکس ابہام کے نتیجے میں بھٹہ بیٹھ گیا، فیکٹریاں بند اور مارکیٹوں میں سناٹا ہے، عتیق میر

ٹیکس ابہام کے نتیجے میں بھٹہ بیٹھ گیا، فیکٹریاں بند اور مارکیٹوں میں سناٹا ہے، عتیق میر۔ فوٹو: فائل

تاجروں نے ایف بی آرکی متنازع ٹیکس پالیسیوں کے خلاف جمعہ کو شدید بارش کے باوجود بطور احتجاج ایم اے جناح روڈ کو علامتی طور پر بلاک کردیا۔

تاجروں نے ایف بی آرکی متنازع ٹیکس پالیسیوں کے خلاف مظاہرے میں چیئرمین ایف بی آر کی ہٹ دھرمی کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی، فکسڈ ٹیکس اسکیم کا وعدہ پوراکرنے اوریکطرفہ ٹیکس سسٹم ناقابل قبول کے مطالبے کیے گئے۔


آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین اور اولڈسٹی تاجر اتحاد کے سرپرست اعلیٰ عتیق میر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیرمنصفانہ ٹیکس پالیسیوں کی اصلاح نہ کی گئی تو تاجروں کے احتجاج کا سلسلہ کراچی سمیت پورے ملک میں پھیل جائے گا، ایف بی آر معاشی صورتحال اور کاروباری حالات کے مطابق ٹیکس پالیسی وضع کرے، ٹیکس ابہام کے نتیجے میں معیشت کا بھٹہ بیٹھ گیا، صنعتیں بند اور مارکیٹوں میں سناٹا ہے، ملک بھر کے تاجروں کے احتجاج کا اگلا ہدف اسلام آباد ہے جہاں7 اکتوبر کو مرکزی تنظیم تاجران کے زیراہتمام تاجر برادری کاشف چوہدری کی قیادت میں ایف بی آرکے دفتر پر دھرنادے گی۔

اولڈسٹی تاجر اتحادکے چیئرمین شیخ محمد عالم، اکرم رانا، شیخ حبیب، یعقوب بالی، شیخ رفیع، حماد پونا والا، فاروق جیلانی سینٹر، محسن شیخ، اعجاز بھٹی، ناصر مکانی، جمیل پراچہ، صدیق احمد، شعیب فرقان، قمر خان اور دیگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ناقابل قبول اور ناقابل عمل ٹیکس پالیسیوں سے کاروباری حجم کم اور تاجروں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے، شناختی کارڈ اور دستاویزی شرط کے نتیجے میں ریٹیلرز اور کارخانے داروں کے لیے کاروبار دشوار ترین ہوگیا ہے۔

تاجروں نے واضح کیا کہ جب تک ایف بی آر منصفانہ ٹیکس سسٹم متعارف نہیں کرائے گا احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔
Load Next Story