پنجاب میں سکھوں کے ایک اور قدیم گوردوارے کی تزئین و آرائش کا کام شروع
مقامی کاشتکاروں نے گوردوارے کے اطراف موجود زمینیں بھی رضاکارانہ طور پر واپس کردیں
نوشہرہ ورکاں کے قریب واقع سکھوں کے قدیم گوردوارے کھارا صاحب کی بحالی و مرمت کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
سکھوں کے چھٹے گورو ہرگوبند جی سے منسوب گوردوارہ کھارا صاحب 72 سال سے بند پڑا تھا اور اسے رواں سال جولائی میں سکھ کمیونٹی کے حوالے کیا گیا تھا۔ اب اس گوردوارے کے اطراف موجود اراضی خالی کروالی گئی ہے اور چاردیواری سمیت دیگر تعمیراتی کام شروع ہوگیا ہے۔
پنجابی سکھ سنگت کے سربراہ سردار گوپال سنگھ چاولہ نے بتایا کہ ایک ماہ کے دوران یہاں بنیادی کام مکمل ہوجائے گا اور ہماری کوشش ہوگی کہ گورونانک دیوجی کے 550 ویں پرکاش پرب پر بھارت سمیت دنیا بھر سے جو سکھ سنگتیں پاکستان آئیں گی وہ اگر حکومت نےاجازت دی تو یہاں کے درشن دیدار کرسکیں گی۔
گوردوارہ کھارا صاحب سے متصل کئی ایکڑ زرعی اراضی ہے جس پر مقامی لوگ کاشتکاری کررہے ہیں، ان مسلمان کاشتکاروں نے یہ زرعی زمینیں گوردوارہ صاحب کو واپس کردی ہیں۔ سکھ سنگت کے مطابق یہاں ایک وسیع وعریض پارک بنایا جائے گا جہاں تمام مذاہب کے لوگ بلاروک ٹوک آسکیں گے۔
متروکہ وقف املاک بورڈ کے ڈپٹی سیکرٹری شرائنز عمران گوندل نے بتایا گوردوارہ کھارا صاحب کی کارسیوا میں متروکہ بورڈ، پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی اور دیگر سکھ سنگتیں مل کرکام کررہی ہیں، یہاں کام تیزی سے جاری ہے، اکتوبر میں اس گوردوارہ صاحب کو باقاعدہ سکھ سنگتوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔
مقامی آبادی بھی گوردوارے کی بحالی،آرائش اور تعمیرات پر خاصے خوش ہیں اور مسلمان نوجوان خود اس کارسیوا میں حصہ لے رہے ہیں جو مسلم سکھ دوستی کی بڑی مثال ہے۔ گاؤں کے ایک بزرگ محمد شفیع نے بتایا کہ انہیں خوشی ہے کہ سکھوں کے ایک مقدس مقام کو کھولا جارہا ہے، وہ سمجھتے ہیں کہ اس سے علاقے میں بھی بہتری آئے گی، جب دنیا بھر سے سکھ مہمان یہاں آئیں گے تو ہمیں ان کی خدمت کا موقع ملے گا۔ گاؤں میں خوشحالی آئے گی۔
سکھوں کے چھٹے گورو ہرگوبند جی سے منسوب گوردوارہ کھارا صاحب 72 سال سے بند پڑا تھا اور اسے رواں سال جولائی میں سکھ کمیونٹی کے حوالے کیا گیا تھا۔ اب اس گوردوارے کے اطراف موجود اراضی خالی کروالی گئی ہے اور چاردیواری سمیت دیگر تعمیراتی کام شروع ہوگیا ہے۔
پنجابی سکھ سنگت کے سربراہ سردار گوپال سنگھ چاولہ نے بتایا کہ ایک ماہ کے دوران یہاں بنیادی کام مکمل ہوجائے گا اور ہماری کوشش ہوگی کہ گورونانک دیوجی کے 550 ویں پرکاش پرب پر بھارت سمیت دنیا بھر سے جو سکھ سنگتیں پاکستان آئیں گی وہ اگر حکومت نےاجازت دی تو یہاں کے درشن دیدار کرسکیں گی۔
گوردوارہ کھارا صاحب سے متصل کئی ایکڑ زرعی اراضی ہے جس پر مقامی لوگ کاشتکاری کررہے ہیں، ان مسلمان کاشتکاروں نے یہ زرعی زمینیں گوردوارہ صاحب کو واپس کردی ہیں۔ سکھ سنگت کے مطابق یہاں ایک وسیع وعریض پارک بنایا جائے گا جہاں تمام مذاہب کے لوگ بلاروک ٹوک آسکیں گے۔
متروکہ وقف املاک بورڈ کے ڈپٹی سیکرٹری شرائنز عمران گوندل نے بتایا گوردوارہ کھارا صاحب کی کارسیوا میں متروکہ بورڈ، پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی اور دیگر سکھ سنگتیں مل کرکام کررہی ہیں، یہاں کام تیزی سے جاری ہے، اکتوبر میں اس گوردوارہ صاحب کو باقاعدہ سکھ سنگتوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔
مقامی آبادی بھی گوردوارے کی بحالی،آرائش اور تعمیرات پر خاصے خوش ہیں اور مسلمان نوجوان خود اس کارسیوا میں حصہ لے رہے ہیں جو مسلم سکھ دوستی کی بڑی مثال ہے۔ گاؤں کے ایک بزرگ محمد شفیع نے بتایا کہ انہیں خوشی ہے کہ سکھوں کے ایک مقدس مقام کو کھولا جارہا ہے، وہ سمجھتے ہیں کہ اس سے علاقے میں بھی بہتری آئے گی، جب دنیا بھر سے سکھ مہمان یہاں آئیں گے تو ہمیں ان کی خدمت کا موقع ملے گا۔ گاؤں میں خوشحالی آئے گی۔