اغوا کاروں نے جنوبی وزیرستان سے اغوا کئے جانے والے صحافی کو چھوڑدیا
لال وزیر جنوبی وزیرستان کےمقامی اخبار میں کام کرنے کے ساتھ اسلام آباد میں ایک تھنک ٹینک کے لئے بھی خدمات انجام دیتا ہے
جنوبی وزیرستان سے گزشتہ روز اغوا کئے جانے والے صحافی لال وزیر کو اغوا کاروں نے آج چھوڑدیا ۔
صحافی کے اہل خانہ نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ مسلح افراد لال وزیر کو آج اعظم وارسک بازار کے نزدیک چھوڑ کر چلے گئے ،اہل خانہ کا کہنا تھا کہ لال وزیرکی حالت ابھی اس قابل بھی نہیں کہ وہ کسی سے بات کرسکے، کسی گروپ نے تا حال اغوا کی ذمہ داری قبول نہیں کی، لال وزیر جنوبی وزیرستان کے ایک مقامی اخبار میں کام کرنے کے ساتھ اسلام آباد میں ایک تھنک ٹینک کے لئے بھی خدمات انجام دیتا ہے۔
واضح رہے کہ ''رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز'' نامی تنظیم کی جانب سے گزشتہ سال جاری کی گئی فہرست میں پاکستان کو شام اور صومالیہ کے بعد صحافیوں کے لئے تیسرا غیر محفوظ ملک قرار دیا گیا تھا۔
صحافی کے اہل خانہ نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ مسلح افراد لال وزیر کو آج اعظم وارسک بازار کے نزدیک چھوڑ کر چلے گئے ،اہل خانہ کا کہنا تھا کہ لال وزیرکی حالت ابھی اس قابل بھی نہیں کہ وہ کسی سے بات کرسکے، کسی گروپ نے تا حال اغوا کی ذمہ داری قبول نہیں کی، لال وزیر جنوبی وزیرستان کے ایک مقامی اخبار میں کام کرنے کے ساتھ اسلام آباد میں ایک تھنک ٹینک کے لئے بھی خدمات انجام دیتا ہے۔
واضح رہے کہ ''رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز'' نامی تنظیم کی جانب سے گزشتہ سال جاری کی گئی فہرست میں پاکستان کو شام اور صومالیہ کے بعد صحافیوں کے لئے تیسرا غیر محفوظ ملک قرار دیا گیا تھا۔