اپوزیشن جماعتیں اکٹھی ہوں تاکہ حکومت کو گھر بھیج سکیں احسن اقبال

ملک کو دلدل سے بھی نکالنا چاہتے ہیں لیکن جمہوریت کے سفر کو بھی یقینی بنانا چاہتے ہیں، رہنما (ن) لیگ


ویب ڈیسک September 28, 2019
مسئلہ کشمیر پر عمران خان کو یوٹرن نہیں لینے دیں گے، احسن اقبال فوٹو: فائل

مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اکٹھی ہوں تاکہ حکومت کو گھر بھیج سکیں۔

لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران احسن اقبال نے کہا کہ کشمیر کا مقدمہ اقوام متحدہ میں اجاگر کرنا خوش آئند ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے سخت سفارت کاری کی ضرورت ہے، دیکھنا ہو گا کہ جتنے زور سے تقریر کی گئی اس کا نتیجہ کیا نکلتا ہے۔ اگر حکومت کشمیر کے مسئلہ پر قومی اتفاق رائے سے قدم اٹھاتی ہے تو اپوزیشن دو قدم آگے ہوگی۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیےعمران خان نے کسی ایک ملک کا دورہ نہیں کیا۔

سیکرٹری جنرل (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ عمران خان تقریر کے ماہر ہیں، حکومت سے پہلے عمران خان کی تقریریں بہت شاندار تھیں، انہوں نے مینار پاکستان پر بھی اچھی تقریر کی تھی مگر یوٹرن بھی لیے، انہوں نے کہا تھا سادہ زندگی گزاروں گا، آئی ایم ایف سے کبھی قرضہ نہیں لوں گا لیکن انہوں نے ایک ایک کرکے ہر بات پر یوٹرن لیا، امید کرتے ہیں کہ عمران خان اقوام متحدہ کی تقریر پر قائم رہیں گے۔

احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ ن پنجاب کے اجلاس میں نئے بلدیاتی نظام کا جائزہ لیا گیا، یہ محسوس کیا گیا کہ پنجاب کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا، بلدیاتی نمائندوں کو ہٹانے سے سپرے وغیرہ نہیں ہوا اور ڈینگی پھیلا۔ بلدیاتی انتخابات سپریم کورٹ کے حکم پر ہوئے تھے، 60 ہزار سے زائد بلدیاتی نمائندوں کا قتل کیا گیا لیکن لاہور ہائی کورٹ میں سماعت آگے نہیں چل رہی، مسلم لیگ (ن) نے بلدیاتی نمائندوں کو ہٹانے کا کام کیا ہوتا تو 48 گھنٹوں میں نمائندے بحال ہو چکے ہوتے، چیف جسٹس پاکستان اس کا نوٹس لیں اور پی ٹی آئی حکومت کا غیر آئینی اقدام ختم کیا جائے۔

رہنما (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ معیشت دن بدن بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے، ایک سال میں افراط زر بے پناہ بڑھ چکا اور 10 ہزار ارب سے زائد قرضے لئے جا چکے ہیں، ہم ملک کو دلدل سے بھی نکالنا چاہتے ہیں لیکن جمہوریت کے سفر کو بھی یقینی بنانا چاہتے ہیں۔ اپوزیشن جماعتیں آزادی مارچ میں شرکت کی حامی ہیں۔ اپوزیشن جماعتیں اکٹھی ہوں تاکہ حکومت کو گھر بھیج سکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں