کیا قائداعظم اور گاندھی جی شراکت دار وکیل بن سکتے تھے

ہندوستان کی تقسیم سے50برس قبل یہ عین ممکن تھاکہ قائد اعظم اور گاندھی جی کی قانونی پریکٹس کےلیے شراکت داری قائم ہو جاتی

ہندوستان کی تقسیم سے50برس قبل یہ عین ممکن تھاکہ قائد اعظم اور گاندھی جی کی قانونی پریکٹس کےلیے شراکت داری قائم ہو جاتی. فوٹو : فائل

رام چندر گوہا ہندوستان کے معروف تاریخ دان ہیں۔ حال ہی میں ان کی نئی کتاب "Ghandi Before India" منظر عام پر آئی ہے، جس میں انہوں نے گاندھی جی کے ان دنوں کی تفصیل بیان کی ہے جب وہ برطانیہ اور جنوبی افریقہ میں قیام پذیر تھے۔

مصنف کے نزدیک گاندھی جی کی زندگی کے یہ ابتدائی برس ان کی شخصیت کی تشکیل میں بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق اس کتاب میں مصنف نے ایک جگہ لکھا ہے کہ ہندوستان کی تقسیم سے 50 برس قبل (1897ء) یہ عین ممکن تھا کہ قائد اعظم اور گاندھی جی کی قانونی پریکٹس کے لیے شراکت داری قائم ہو جاتی۔

گوہا کہتے ہیں کہ حیدرآباد کے سبرمتی آشرم نے ایک لاگ بک میں 1895ء سے 1897ء کے دوران گاندھی جی کو موصول ہونے والے خطوط کا ریکارڈ رکھا ہوا ہے۔ ان میں دو خطوط ایم اے جناح کی طرف سے ہیں، جن پر بالترتیب 21 جنوری 1897ء اور 23 مارچ 1897ء کی تاریخیں درج ہیں۔ مصنف کہتے ہیں کہ ان خطوط کے مندرجات دستیاب نہیں ہیں لیکن انہوں نے اس اہم معلومات (قائد اعظم کے گاندھی جی کو لکھے گئے خطوط) کو اس وقت کی دستیاب دستاویزات کی روشنی میں سمجھنے کی کوشش کی ہے۔




1897ء میں قائد اعظم لندن سے کراچی واپس لوٹے تھے اور پھر بمبئے میں وکیل کی حیثیت سے پہچان بنانے کے لیے اپنی جدوجہد شروع کی تھی۔ اسی عرصے کے دوران گاندھی جی کے ہندوستان کے ایک وکیل کلیہار خان اور جنوبی افریقہ کے شہر ڈربن کے ایک تاجر پارسی رستم جی کے ساتھ ہونی والی خط و کتابت سے پتا چلتا ہے کہ انہیں اپنی قانونی معاونت کے لیے ایک ہندوستانی وکیل کی ضرورت تھی۔

مصنف کہتے ہیں کہ 1897ء میں بمبئے میں قائد اعظم کے پاس موکل (کلائنٹ) نہیں تھے، جیسا کہ اسی شہر میں پانچ برس قبل گاندھی جی کے پاس بھی موکل نہیں تھے۔ ان دنوں وکیل کی حیثیت سے قائد اعظم کا کام نہیں چل رہا تھا ۔ گاندھی جی کی طرح قائد اعظم بھی گجراتی تھے، جبکہ جنوبی افریقہ میں بسنے والے گجراتیوں میں ہندؤ اور مسلمان دونوں شامل تھے۔ ان سب باتوں کی روشنی میں مصنف سمجھتے ہیں کہ یہ ممکن تھا کہ ان دنوں گاندھی جی اور قائد اعظم کی وکیل کی حیثیت سے شراکت داری قائم ہو جاتی۔
Load Next Story