ڈریپ زینٹیک نامی دوا پر پابندی کے بعد تحقیقات کا آغاز

صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں، سی ای او عاصم رؤف، عالمی کانفرنس سے خطاب

ملک بھر سے دوا اٹھوا لی گئی، زینٹیک میں کینسر کا سبب بننے والے اجزا پائے جاتے ہیں۔ فوٹو: سوشل میڈیا

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے ملک بھر میں کینسر کا سبب بننے کے خدشات کی بنیاد پر خام مال رائینی ٹیڈائن سے تیار کی جانے والی زینٹیک نامی دوا کی فروخت پر پابندی کے بعد بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے اس معاملے کی مزید چھان بین کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے زینٹیک نامی دوا میں کینسر کا سبب بننے والے اجزاکی موجودگی کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے اس دوا کو پورے پاکستان سے فوری طور پر اٹھوا لیا ہے، ڈریپ کے انسپیکٹرز اور ٹیمیں پوری طرح صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں، صوبائی ہیلتھ کیئر کمیشنز کے ساتھ مل کر ادویات کی فروخت اور ان معیار کو بہتر بنانے کے اقدامات لیے کیے جا رہے ہیں، مریضوں کا تحفظ ڈریپ کی پہلی ترجیح ہے، ان خیالات کا اظہار ڈریپ کے سی ای او عاصم رئوف نے میڈیکیشن سیفٹی پر ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کانفرنس کا انعقاد پاکستان سوسائٹی آف ہیلتھ سسٹم فارماسسٹس نے کیا تھا جس سے پی ایچ ایس پی کے سربراہ عبداللطیف شیخ، بین الاقوامی ماہر ادویات پروفیسر میرین ایف آئی وی، عمیمہ مزمل سمیت ملک کے معروف فارماسسٹس اور پروفیسرز نے خطاب کیا۔


میڈیا سے بات کرتے ہوئے عاصم رؤف نے کہا کہ ان ادویات کی فروخت پر پابندی یقینی بنانے کے لیے ڈریپ صوبوں کے متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر ہر ممکن اقدامات کررہی ہے۔

ڈاکٹر عاصم رؤف نے میڈیا کو بتایا کہ ڈریپ نے ملک بھر میں کام کرنے والی دواساز کمپنیوں کو رینیٹیڈائن سے بننے والی زینٹیک سمیت دیگر دوائوں کی پیداوار اور فروخت سے روک دیا ہے۔

 
Load Next Story