نامکمل منٹس صوبائی ریونیو اتھارٹیز کو بھجوانے کا انکشاف
صوبوں سے متعلق نکات کو منٹس میں شامل نہ کرنے پرایس آر بی اور پی آر اے کا احتجاج
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے آئی ایم ایف کی شرط پوری کرنے کیلیے سنگل ٹیکس ریٹرن،سنگل رجسٹریشن اور سنگل پورٹل پر عملدرآمد بارے صوبوں کے ساتھ ہونیوالے اجلاس کی کارروائی کے ادھورے و نامکمل منٹس صوبائی ریونیو اتھارٹیز کو بھجوانے کا انکشاف ہوا ہے۔
صوبوں نے ایف بی آر کی طرف سے نامکمل منٹس بھجوانے پر وفاق سے رجوع کرتے ہوئے احتجاج کیا ہے اور صوبائی ریونیو اتھارٹیز کی طرف سے نامکمل منٹس بارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو تحریری طور پرآگاہ کردیا ہے۔
اس حوالے سے پنجاب ریونیو اتھارٹی اور سندھ ریونیو بورڈ کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو مراسلہ بھجوایا گیا ہے جس میں ایف بی آر کی طرف سے سنگل ٹیکس ریٹرن،سنگل رجسٹریشن اور سنگل پورٹل پر عملدرآمد بارے صوبائی ریونیو اتھارٹیز کے ساتھ 11 جولائی کو ہونیوالے اجلاس میں زیر بحث آنے والے معاملات کو منٹس آف میٹنگ کا حصہ نہ بنانے کی نشاندہی کی ہے اور ایف بی آر سے کہا ہے کہ اجلاس میں زیر بحث آنیوالے 3اہم نکات کو منٹس کا حصہ بناکر صوبائی ریونیو اتھارٹیز کو بھجوائے جائیں۔
پنجاب ریونیو اتھارٹی(پی آر اے)کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بھجوائے جانیوالے مراسلے کی ''ایکسپریس'' کو دستیاب کاپی کے مطابق صوبائی ریونیو اتھارٹی کی طرف سے ایف بی آر کو آگاہ کیا گیا ہے اجلاس کے دوران صوبوں سے متعلق زیر غور آنے والے نکات کو منٹس میں شامل نہیں کیا گیا ہے اور ان نکات کو منٹس میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔
دستاویز کے مطابق سنگل پورٹل پر عملدرآمد سے متعلق ہونیوالے اجلاس میں صوبائی ریونیو اتھارٹیز کے نمائندوں کی جانب سے سختی سے زور دیا گیا تھا کہ آئین پاکستان کے مطابق ریسٹورنٹس سروسز کی جانب سے فراہم کی جانیوالی سروسز پر سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو سیلز ٹیکس ٹیکس عائد نہیں کرسکتا اور نہ وصول کرسکتا ہے جس پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے صوبائی ریونیو اتھارٹیز کے نمائندوں کو یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ اس معاملے پر لا اینڈ جسٹس ڈویژن سے ایڈوائس لی جائے گی اور یہ بھی یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ لا اینڈ جسٹس ڈویژن کی جانب سے ایڈوائس آنے تک ریسٹورنٹس پر ایف بی آر کی طرف سے سیلز ٹیکس کے نفاذ کیلیے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 میں کی جانیوالی ترامیم پر عملدارآمد معطل رہے گا لیکن صوبائی ریونیو اتھارٹی کو بھجوانے جانے والے منٹس میں اس ذکر تک نہیں ہے اور یہ پوائنٹ منٹس میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔
اسی طرح اجلاس میں ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی کی جانب سے آگاہ کیا گیا تھا کہ پنجاب کے کراس ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کلیمز کی ٹرانسفر بارے ماملہ ایڈوائس کیلئے خزانہ ڈویڑن کو بھجوایا جائے گا مگر منٹس میں یہ معاملہ بھی شامل نہیں کیا گیا ہے۔
صوبوں نے ایف بی آر کی طرف سے نامکمل منٹس بھجوانے پر وفاق سے رجوع کرتے ہوئے احتجاج کیا ہے اور صوبائی ریونیو اتھارٹیز کی طرف سے نامکمل منٹس بارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو تحریری طور پرآگاہ کردیا ہے۔
اس حوالے سے پنجاب ریونیو اتھارٹی اور سندھ ریونیو بورڈ کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو مراسلہ بھجوایا گیا ہے جس میں ایف بی آر کی طرف سے سنگل ٹیکس ریٹرن،سنگل رجسٹریشن اور سنگل پورٹل پر عملدرآمد بارے صوبائی ریونیو اتھارٹیز کے ساتھ 11 جولائی کو ہونیوالے اجلاس میں زیر بحث آنے والے معاملات کو منٹس آف میٹنگ کا حصہ نہ بنانے کی نشاندہی کی ہے اور ایف بی آر سے کہا ہے کہ اجلاس میں زیر بحث آنیوالے 3اہم نکات کو منٹس کا حصہ بناکر صوبائی ریونیو اتھارٹیز کو بھجوائے جائیں۔
پنجاب ریونیو اتھارٹی(پی آر اے)کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بھجوائے جانیوالے مراسلے کی ''ایکسپریس'' کو دستیاب کاپی کے مطابق صوبائی ریونیو اتھارٹی کی طرف سے ایف بی آر کو آگاہ کیا گیا ہے اجلاس کے دوران صوبوں سے متعلق زیر غور آنے والے نکات کو منٹس میں شامل نہیں کیا گیا ہے اور ان نکات کو منٹس میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔
دستاویز کے مطابق سنگل پورٹل پر عملدرآمد سے متعلق ہونیوالے اجلاس میں صوبائی ریونیو اتھارٹیز کے نمائندوں کی جانب سے سختی سے زور دیا گیا تھا کہ آئین پاکستان کے مطابق ریسٹورنٹس سروسز کی جانب سے فراہم کی جانیوالی سروسز پر سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو سیلز ٹیکس ٹیکس عائد نہیں کرسکتا اور نہ وصول کرسکتا ہے جس پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے صوبائی ریونیو اتھارٹیز کے نمائندوں کو یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ اس معاملے پر لا اینڈ جسٹس ڈویژن سے ایڈوائس لی جائے گی اور یہ بھی یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ لا اینڈ جسٹس ڈویژن کی جانب سے ایڈوائس آنے تک ریسٹورنٹس پر ایف بی آر کی طرف سے سیلز ٹیکس کے نفاذ کیلیے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 میں کی جانیوالی ترامیم پر عملدارآمد معطل رہے گا لیکن صوبائی ریونیو اتھارٹی کو بھجوانے جانے والے منٹس میں اس ذکر تک نہیں ہے اور یہ پوائنٹ منٹس میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔
اسی طرح اجلاس میں ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی کی جانب سے آگاہ کیا گیا تھا کہ پنجاب کے کراس ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کلیمز کی ٹرانسفر بارے ماملہ ایڈوائس کیلئے خزانہ ڈویڑن کو بھجوایا جائے گا مگر منٹس میں یہ معاملہ بھی شامل نہیں کیا گیا ہے۔