ایس ای سی پی نے خودمختار فیصلہ سازی ڈویژن کے قیام کی منظوری دے دی
ڈویژن کمیشن کے ریگولیٹڈ اداروں اورافراد کو جاری اظہار وجوہ سے متعلق نوٹسز پر آزادانہ سماعت انجام دے گا
سیکورٹیزاینڈ ایکسچینج پالیسی بورڈ نے کمیشن میں ایک خودمختار فیصلہ سازی ڈویژن کے قیام کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے۔
ای ای سی پی پالیسی بورڈ کااجلاس پروفیسرخالد مرزاکی زیرصدارت ایس ای سی پی ہیڈ کوارٹرز،اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس کوبتایا گیا ہے کہ ایک علیحدہ اور خودمختار محکمہ کمیشن کی موثریت، منصفانہ فیصلوں کے تسلسل کو یقینی بنائے گا اور اورصوابدیدی اختیارات کے حوالے سے خدشات میں کمی میں مدد ملے گی۔ یہ ڈویژن کمیشن کے مختلف شعبوں اورڈویژن کی جانب سے ریگولیٹڈ اداروں اور افراد کو جاری نوٹس اظہار وجوہ اور شو کا ز سے متعلقہ نوٹسز پر آزادانہ سماعت انجام دے گا۔
ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ یہ کمیشن نیم عدالتی امور انجام دے سکے گا۔اجلاس میں پالیسی بورڈ کی طرف سے کمپنیز کی جانب سے ٹیکس کمپلائنس سر ٹیفکیٹ جمع کرانے کی ضرورت کے قانون پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور تفصیلی جائزے کے بعد پالیسی بورڈ نے اس حکم کو ایس ای سی پی کے دائرہ اختیارسے باہرقراردیتے ہوئے کمیشن کوہدایت کی کہ قانونی مشاورت کے بعد اس کی واپسی کے اقدام کیے جائیں۔اس موقع پر دیگرفیصلوں کے علاوہ ایس ای سی پی کے 30 جون 2019 تک کے مالیاتی حسابات پیش کیے گئے جنھیں منظور کرلیاگیا۔
کمیشن کی سالانہ رپورٹ کی منظوری پالیسی بورڈ کے ممبران کی جانب سے رپورٹ کے جائزے اورمشاہدات کے بعد دی جائے گی ۔اجلاس کے موقع پر پالیسی بورڈنے مختلف شکایات کاجائزہ لیتے ہوئے اس حوالے سے اہم فیصلے کیے جس کے تحت پہلا فیصلہ یہ کیا گیا ہے کہ غیرقانونی بیرونی قوتوں کی جانب سے کمیشن کو بدنام کرنے کے حوالے سے اقداما ت،قانون نافذ کرنے والے اداروں سے متعلق غلط کیسزکی واپسی اور بورڈ کی جانب سے عملے کی خدمات کے دوبارہ حصول کے فیصلوں پر عمل درآمد کیاجائیگا۔
اسی طرح سٹاک مارکیٹ سے متعلق گورننس کے مسائل کاحل اور مختلف سٹاف ممبران کو درپیش قانونی مسائل سے نمٹنے کیلیے ہدایات جاری کی گئی ہیں بھی اعلامیہ کے مطابق سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج پالیسی بورڈ مجریہ 1997 کی شق 12 کے تحت وزارت خزانہ، کامرس،اورلاء کے علاوہ ایس بی پی،ایس ای سی پی اور نجی شعبہ سے اہل اورقابل افراد پر مشتمل ہے۔
ای ای سی پی پالیسی بورڈ کااجلاس پروفیسرخالد مرزاکی زیرصدارت ایس ای سی پی ہیڈ کوارٹرز،اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس کوبتایا گیا ہے کہ ایک علیحدہ اور خودمختار محکمہ کمیشن کی موثریت، منصفانہ فیصلوں کے تسلسل کو یقینی بنائے گا اور اورصوابدیدی اختیارات کے حوالے سے خدشات میں کمی میں مدد ملے گی۔ یہ ڈویژن کمیشن کے مختلف شعبوں اورڈویژن کی جانب سے ریگولیٹڈ اداروں اور افراد کو جاری نوٹس اظہار وجوہ اور شو کا ز سے متعلقہ نوٹسز پر آزادانہ سماعت انجام دے گا۔
ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ یہ کمیشن نیم عدالتی امور انجام دے سکے گا۔اجلاس میں پالیسی بورڈ کی طرف سے کمپنیز کی جانب سے ٹیکس کمپلائنس سر ٹیفکیٹ جمع کرانے کی ضرورت کے قانون پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور تفصیلی جائزے کے بعد پالیسی بورڈ نے اس حکم کو ایس ای سی پی کے دائرہ اختیارسے باہرقراردیتے ہوئے کمیشن کوہدایت کی کہ قانونی مشاورت کے بعد اس کی واپسی کے اقدام کیے جائیں۔اس موقع پر دیگرفیصلوں کے علاوہ ایس ای سی پی کے 30 جون 2019 تک کے مالیاتی حسابات پیش کیے گئے جنھیں منظور کرلیاگیا۔
کمیشن کی سالانہ رپورٹ کی منظوری پالیسی بورڈ کے ممبران کی جانب سے رپورٹ کے جائزے اورمشاہدات کے بعد دی جائے گی ۔اجلاس کے موقع پر پالیسی بورڈنے مختلف شکایات کاجائزہ لیتے ہوئے اس حوالے سے اہم فیصلے کیے جس کے تحت پہلا فیصلہ یہ کیا گیا ہے کہ غیرقانونی بیرونی قوتوں کی جانب سے کمیشن کو بدنام کرنے کے حوالے سے اقداما ت،قانون نافذ کرنے والے اداروں سے متعلق غلط کیسزکی واپسی اور بورڈ کی جانب سے عملے کی خدمات کے دوبارہ حصول کے فیصلوں پر عمل درآمد کیاجائیگا۔
اسی طرح سٹاک مارکیٹ سے متعلق گورننس کے مسائل کاحل اور مختلف سٹاف ممبران کو درپیش قانونی مسائل سے نمٹنے کیلیے ہدایات جاری کی گئی ہیں بھی اعلامیہ کے مطابق سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج پالیسی بورڈ مجریہ 1997 کی شق 12 کے تحت وزارت خزانہ، کامرس،اورلاء کے علاوہ ایس بی پی،ایس ای سی پی اور نجی شعبہ سے اہل اورقابل افراد پر مشتمل ہے۔