سیلز ٹیکس چوری روکنے کیلیے ریسٹورنٹس مینجمنٹ سسٹم میں نقائص کا انکشاف
خلاف ورزی میں ملوث ریسٹورنٹ مالکان کو بھاری جرمانے،ریسٹورنٹس کوسیل کرنے و دیگر سخت سزائیں متعارف کروانے کی تجاویز
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے سیلز ٹیکس چوری روکنے کیلیے ریسٹورنٹس میں نصب کردہ ویب بیسڈ انوائس مینجمنٹ سسٹم میں بڑے پیمانے پر خامیوں و نقائص کا انکشاف ہوا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے قانون سازی کے ذریعے انوائس مینجمنٹ سسٹم کی خلاف ورزیوں میں مرتکب ریسٹورنٹ مالکان کو بھاری جرمانے ،ریسٹورنٹس سیل کرنے اور کاروباری سرگرمیاں معطل کرنے سمیت دیگر سخت سزائیں متعارف کروانے کی تجاویز دیدی ہیں جبکہ نقائص و خامیاں دور کرکے اپ گریڈیشن کے تحت انوائس مینجمنٹ سسٹم کا نام تبدیل کر کے رئیل ٹائم انوائس مینمنٹ سسٹم رکھنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق یہ اہم انکشاف ریسٹورنٹ انوائس مینجمنٹ سسٹم کے تحت نصب کیے جانیوالے سافٹ وئیر سے ٹیکس وصولیوں میں ہونیوالی پیشرفت اور سسٹم پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کیلیے رواں ماہ کے پہلے عشرے ہونیوالے اجلاس میں ہوئے ہیں۔
دستاویز کے مطابق اجلاس کا مقصد سسٹم کو مزید بہتر بنانے کے ساتھ اسے مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنا کر دوسرے شعبوں کیلیے قابل عمل بنانا تھا۔ دستاویز کے مطابق کمشنر ان لینڈ ریونیو ایسٹ زون آر ٹی او اسلام آباد میں ہونیوالے اس اہم اجلاس کی صدارت چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو ایسٹ اینڈ ویسٹ زون عبدالوحید خان نے کی جبکہ اجلاس میں اے ڈی سی آئی آر ویسٹ زون مس ماریہ شریف،اے ڈی سی آئی آر ایسٹ زون طارق اقبال خان برکی۔کمشنر ان لینڈ ریونیو ایسٹ زون کے ایس اے ڈاکٹر محمد حسنین،سینئر آڈیٹر محمد الطاف خان اور پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ(پرال) سے محمد بشیر سمیت دیگر حکام شریک ہوئے۔
دستاویز کے مطابق اجلاس میں بتایا گیا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کی طرف سے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور کم سے کم فیزیکل روابط کے ساتھ ساتھ صاف و شفاف ٹیکس کلکشن پراسیس کے ذریعے ریسٹورنٹس سیکٹر سے مطلوبہ صلاحیت کے مطابق ٹیکس وصولی کو یقینی بنانے کیلیے اپریل 2018ریسٹورنٹ انوائس مینجمنٹ سسٹم(آر آئی ایم ایس)متعارف کروایا گیا تھا۔
اجلاس میں ریسٹورنٹ انوائس مینجمنٹ سسٹم کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد 8 بڑے نقائص و خامیوں کا انکشاف ہوا ہے ۔اجلاس میں بتایا گیا کہ اس سسٹم کی سب بڑی خامی یہ ہے کہ ریسٹورنٹ انوائس مینجمنٹ سسٹم سافٹ ویئر میں رئیل ٹائم رپورٹنگ میکنزم کا فقدان ہے جبکہ دوسری بڑی خامی یہ ہے کہ ریسٹورنٹس کی طرف سے صارفین کو جاری کردہ انوائسز پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو یا ریسٹورنٹ مینجمنٹ سسٹم کی کوئی مارکنگ یا شناخت نہیں ہے۔ تیسری خامی یہ ہے کہ ریسٹورنٹ انوائس مینجمنٹ سسٹم میں ظاہر ہونے والے انوائس نمبر سے صارفین کو جاری کردہ انوائسز کی شناخت نہیں ہوسکتی ہے کہ کس انوائس نمبر کی انوائس کونسے صارف کو جاری کی گئی ہے۔
اسی طرح چوتھے خامی و نقص یہ ہے کہ متعلقہ علاقے کے ایف بی آر کے افسران کے پاس ریسٹورنٹس میں نصب شْدہ انوائس مینجمنٹ سسٹم کو چیک کرنے کے کوئی آلات نہیں ہیں کہ ریسٹورنٹس میں نصب انوائس مینجمنٹ سسٹم فنکشنل ہے یا نہیں ہے اور نہ تو کوئی ایسی ڈیواس یا ایپلی کیشن ہے جس سے چیکنگ کی جاسکے اور نہ ہی آفس میں اور نہ ہی آفس سے باہر کوئی ایسی ڈیوائس یا آلا موجود ہے جس سے ریسٹورنٹ انوائس مینجمنٹ سسٹم(آ آئی ایم ایس) کی کنیکٹیویٹی چیک کی جاسکتی ہے ۔
اگر کسی ریسٹورنٹ میں انوائس مینجمنٹ سسٹم منقطع ہوتا ہے تو سافٹ وئیر سسٹم کے ذریعے کوئی رپورٹنگ الرٹ جاری ہوسکے جس سے ایف بی آر کے متعلقہ جوریزڈکشن کے افسران کو اس بارے میں کوئی علم ہوسکے۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ اجلاس کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بعض پوائنٹس آف سیلز(پی او ایس)پر نصب کردہ سافٹ وئیرز ریسٹورنٹ انوائس مینجمنٹ سسٹم(آر آئی ایم ایس)کے ساتھ ہم آہنگ ہی نہیں ہیں اس کے علاوہ سب سے بڑی خامی یہ پائی گئی ہے کہ اگر کوئی ٹیکس دہندہ یا ریسٹورنٹ مالکان انوائس مینجمنٹ سسٹم کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے جاتے ہیں یا انوائس مینجمنٹ سسٹم سافٹ وئیر نصب نہیں کرتے تو ان کیلیے قانون میں کسی قسم کے جرمانے یا سزائیں نہیں ہیں۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے قانون سازی کے ذریعے انوائس مینجمنٹ سسٹم کی خلاف ورزیوں میں مرتکب ریسٹورنٹ مالکان کو بھاری جرمانے ،ریسٹورنٹس سیل کرنے اور کاروباری سرگرمیاں معطل کرنے سمیت دیگر سخت سزائیں متعارف کروانے کی تجاویز دیدی ہیں جبکہ نقائص و خامیاں دور کرکے اپ گریڈیشن کے تحت انوائس مینجمنٹ سسٹم کا نام تبدیل کر کے رئیل ٹائم انوائس مینمنٹ سسٹم رکھنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق یہ اہم انکشاف ریسٹورنٹ انوائس مینجمنٹ سسٹم کے تحت نصب کیے جانیوالے سافٹ وئیر سے ٹیکس وصولیوں میں ہونیوالی پیشرفت اور سسٹم پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کیلیے رواں ماہ کے پہلے عشرے ہونیوالے اجلاس میں ہوئے ہیں۔
دستاویز کے مطابق اجلاس کا مقصد سسٹم کو مزید بہتر بنانے کے ساتھ اسے مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنا کر دوسرے شعبوں کیلیے قابل عمل بنانا تھا۔ دستاویز کے مطابق کمشنر ان لینڈ ریونیو ایسٹ زون آر ٹی او اسلام آباد میں ہونیوالے اس اہم اجلاس کی صدارت چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو ایسٹ اینڈ ویسٹ زون عبدالوحید خان نے کی جبکہ اجلاس میں اے ڈی سی آئی آر ویسٹ زون مس ماریہ شریف،اے ڈی سی آئی آر ایسٹ زون طارق اقبال خان برکی۔کمشنر ان لینڈ ریونیو ایسٹ زون کے ایس اے ڈاکٹر محمد حسنین،سینئر آڈیٹر محمد الطاف خان اور پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ(پرال) سے محمد بشیر سمیت دیگر حکام شریک ہوئے۔
دستاویز کے مطابق اجلاس میں بتایا گیا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کی طرف سے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور کم سے کم فیزیکل روابط کے ساتھ ساتھ صاف و شفاف ٹیکس کلکشن پراسیس کے ذریعے ریسٹورنٹس سیکٹر سے مطلوبہ صلاحیت کے مطابق ٹیکس وصولی کو یقینی بنانے کیلیے اپریل 2018ریسٹورنٹ انوائس مینجمنٹ سسٹم(آر آئی ایم ایس)متعارف کروایا گیا تھا۔
اجلاس میں ریسٹورنٹ انوائس مینجمنٹ سسٹم کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد 8 بڑے نقائص و خامیوں کا انکشاف ہوا ہے ۔اجلاس میں بتایا گیا کہ اس سسٹم کی سب بڑی خامی یہ ہے کہ ریسٹورنٹ انوائس مینجمنٹ سسٹم سافٹ ویئر میں رئیل ٹائم رپورٹنگ میکنزم کا فقدان ہے جبکہ دوسری بڑی خامی یہ ہے کہ ریسٹورنٹس کی طرف سے صارفین کو جاری کردہ انوائسز پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو یا ریسٹورنٹ مینجمنٹ سسٹم کی کوئی مارکنگ یا شناخت نہیں ہے۔ تیسری خامی یہ ہے کہ ریسٹورنٹ انوائس مینجمنٹ سسٹم میں ظاہر ہونے والے انوائس نمبر سے صارفین کو جاری کردہ انوائسز کی شناخت نہیں ہوسکتی ہے کہ کس انوائس نمبر کی انوائس کونسے صارف کو جاری کی گئی ہے۔
اسی طرح چوتھے خامی و نقص یہ ہے کہ متعلقہ علاقے کے ایف بی آر کے افسران کے پاس ریسٹورنٹس میں نصب شْدہ انوائس مینجمنٹ سسٹم کو چیک کرنے کے کوئی آلات نہیں ہیں کہ ریسٹورنٹس میں نصب انوائس مینجمنٹ سسٹم فنکشنل ہے یا نہیں ہے اور نہ تو کوئی ایسی ڈیواس یا ایپلی کیشن ہے جس سے چیکنگ کی جاسکے اور نہ ہی آفس میں اور نہ ہی آفس سے باہر کوئی ایسی ڈیوائس یا آلا موجود ہے جس سے ریسٹورنٹ انوائس مینجمنٹ سسٹم(آ آئی ایم ایس) کی کنیکٹیویٹی چیک کی جاسکتی ہے ۔
اگر کسی ریسٹورنٹ میں انوائس مینجمنٹ سسٹم منقطع ہوتا ہے تو سافٹ وئیر سسٹم کے ذریعے کوئی رپورٹنگ الرٹ جاری ہوسکے جس سے ایف بی آر کے متعلقہ جوریزڈکشن کے افسران کو اس بارے میں کوئی علم ہوسکے۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ اجلاس کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بعض پوائنٹس آف سیلز(پی او ایس)پر نصب کردہ سافٹ وئیرز ریسٹورنٹ انوائس مینجمنٹ سسٹم(آر آئی ایم ایس)کے ساتھ ہم آہنگ ہی نہیں ہیں اس کے علاوہ سب سے بڑی خامی یہ پائی گئی ہے کہ اگر کوئی ٹیکس دہندہ یا ریسٹورنٹ مالکان انوائس مینجمنٹ سسٹم کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے جاتے ہیں یا انوائس مینجمنٹ سسٹم سافٹ وئیر نصب نہیں کرتے تو ان کیلیے قانون میں کسی قسم کے جرمانے یا سزائیں نہیں ہیں۔