منشیات فروشی کا کاروبار سینٹرل جیل سے چلائے جانے کا انکشاف
جیل میں قید منشیات فروشوں کوموبائل فون سمیت تمام سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں،مبینہ طور پر جیل حکام بھی ملوث ہیں،ذرائع
شہر بھر میں منشیات فروشی کا کاروبار سینٹرل جیل سے چلائے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔
اس سلسلے میں مبینہ طور پر جیل حکام بھی ملوث ہیں، جیل میں قید منشیات فروشوں کو موبائل فون سمیت دیگر تمام سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام کام مبینہ طور پر آئی جی جیل خانہ نصرت منگن کے منظور نظر اہلکار سر انجام دیتے ہیں، تفصیلات کے مطابق شہر بھر میں جہاں ایک جانب جرائم پیشہ افراد کے خلاف پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں تو دوسری جانب جیل حکام ان کی تمام تر کارروائیوں پر پانی پھیرنے میں مصروف عمل ہیں، روزانہ کی بنیاد پر درجنوں افراد گرفتار کیے جاتے ہیں۔
جن میں کئی منشیات فروش بھی ہوتے ہیں اور ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں منشیات تک برآمد کی جاتی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سینٹرل جیل میں قید منشیات فروش جیل سے بیٹھ کر شہر بھر میں اپنے کاروبار بالکل اسی انداز میں چلارہے ہیں جیسے وہ گرفتاری سے قبل چلایا کرتے تھے۔
اس سلسلے میں جیل حکام کا بھرپور تعاون ان کے ساتھ شامل ہے ، مبینہ طور پر آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن کے منظور نظر اہلکار منشیات فروشوں کو موبائل فون کی سہولت فراہم کرتے ہیں اور اس کے عوض مبینہ طور پر بھاری نذرانے وصول کیے جاتے ہیں ۔
ذرائع نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ جیل سے ملنے والے تمام نذرانوں کا حصہ اعلیٰ حکام تک پہنچایا جاتا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ منشیات فروشوں کو اس ضمن میں تمام سہولتیں بہم پہنچائی جاتی ہیں جبکہ کمزور مالی حیثیت کے متعدد قیدیوں کو ان کی خدمت پر بھی مامور کردیا جاتا ہے اور جو ایسا کرنے سے انکار کرے اسے جیل پولیس کے اہلکار تشدد کا نشانہ بناتے ہیں، ذرائع نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ اعلیٰ حکام کا منظور نظر اہلکار عباس ابڑو اپنی نگرانی میں یہ تمام کام کراتا ہے جبکہ جیل میں وہ کراٹین بھی چلاتا ہے۔
اس سلسلے میں مبینہ طور پر جیل حکام بھی ملوث ہیں، جیل میں قید منشیات فروشوں کو موبائل فون سمیت دیگر تمام سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام کام مبینہ طور پر آئی جی جیل خانہ نصرت منگن کے منظور نظر اہلکار سر انجام دیتے ہیں، تفصیلات کے مطابق شہر بھر میں جہاں ایک جانب جرائم پیشہ افراد کے خلاف پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں تو دوسری جانب جیل حکام ان کی تمام تر کارروائیوں پر پانی پھیرنے میں مصروف عمل ہیں، روزانہ کی بنیاد پر درجنوں افراد گرفتار کیے جاتے ہیں۔
جن میں کئی منشیات فروش بھی ہوتے ہیں اور ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں منشیات تک برآمد کی جاتی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سینٹرل جیل میں قید منشیات فروش جیل سے بیٹھ کر شہر بھر میں اپنے کاروبار بالکل اسی انداز میں چلارہے ہیں جیسے وہ گرفتاری سے قبل چلایا کرتے تھے۔
اس سلسلے میں جیل حکام کا بھرپور تعاون ان کے ساتھ شامل ہے ، مبینہ طور پر آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن کے منظور نظر اہلکار منشیات فروشوں کو موبائل فون کی سہولت فراہم کرتے ہیں اور اس کے عوض مبینہ طور پر بھاری نذرانے وصول کیے جاتے ہیں ۔
ذرائع نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ جیل سے ملنے والے تمام نذرانوں کا حصہ اعلیٰ حکام تک پہنچایا جاتا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ منشیات فروشوں کو اس ضمن میں تمام سہولتیں بہم پہنچائی جاتی ہیں جبکہ کمزور مالی حیثیت کے متعدد قیدیوں کو ان کی خدمت پر بھی مامور کردیا جاتا ہے اور جو ایسا کرنے سے انکار کرے اسے جیل پولیس کے اہلکار تشدد کا نشانہ بناتے ہیں، ذرائع نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ اعلیٰ حکام کا منظور نظر اہلکار عباس ابڑو اپنی نگرانی میں یہ تمام کام کراتا ہے جبکہ جیل میں وہ کراٹین بھی چلاتا ہے۔