مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکیورٹی فورس کے افسر کی خودکشی
جنوری 2017 سے تاحال پست ہمتی اور ذہنی دباؤ کے باعث بھارتی سکییورٹی فورسز کے 442 افسران و اہلکاروں نے خودکشی کی
شدید ذہنی دباؤ اور خوف کے شکار قابض بھارتی سیکیورٹی فورس کے ایک افسر نے سرکاری رائفل سے گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں کے علاقے میں انڈیا تبت بارڈر پولیس کے اے ایس آئی جسونت سنگھ نے ڈیوٹی کےدوران اپنی ہی سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر خود کشی کرلی۔
جسونت سنگھ کی گردن میں گولی لاش جموں میں انڈو تبت بارڈر پولیس کمپلیکس سے ملی، اے ایس آئی کو ہماچل کے اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ پہلے ہی دم توڑ گیا۔ خود کشی کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ضروری کارروائی کے بعد لاش لواحقین کے حوالے کردی گئی ہے، واقعہ واضح طور پر خودکشی کا لگتا ہے تاہم تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی پست ہمتی اور ذہنی دباؤ کے باعث خودکشی اور معمولی جھگڑے پر ساتھی اہلکاروں کو قتل کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، 2017 سے تاحال 442 اہلکار خودکشی اور آپس کے جھگڑے میں ہلاک ہوئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں کے علاقے میں انڈیا تبت بارڈر پولیس کے اے ایس آئی جسونت سنگھ نے ڈیوٹی کےدوران اپنی ہی سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر خود کشی کرلی۔
جسونت سنگھ کی گردن میں گولی لاش جموں میں انڈو تبت بارڈر پولیس کمپلیکس سے ملی، اے ایس آئی کو ہماچل کے اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ پہلے ہی دم توڑ گیا۔ خود کشی کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ضروری کارروائی کے بعد لاش لواحقین کے حوالے کردی گئی ہے، واقعہ واضح طور پر خودکشی کا لگتا ہے تاہم تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی پست ہمتی اور ذہنی دباؤ کے باعث خودکشی اور معمولی جھگڑے پر ساتھی اہلکاروں کو قتل کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، 2017 سے تاحال 442 اہلکار خودکشی اور آپس کے جھگڑے میں ہلاک ہوئے۔