قرضے اور خسارہ بڑھنے سے معاشی مشکلات میں اضافہ

قرضوں اور مالی خسارے سے اقتصادی صورتحال بگڑتی جارہی ہے، وزارت خزانہ کی رپورٹ

دستیاب وسائل کو صحیح طرح استعمال نہ کیے جانے سے معاشی طور پر مشکلات بڑھیں فوٹو: فائل

وزارت خزانہ کی رپورٹ 2018-19 کے مطابق قرضوں اور مالی خسارے سے اقتصادی صورتحال بگڑتی جارہی ہے۔

رپورٹ کے تجزیے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ ایف بی آر ، اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کے اقدامات ملک کو بند گلی کی جانب لے جارہے ہیں۔ موجودہ صورتحال کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ملکی وسائل کا بھرپوراستعمال نہیں کیاگیا اور بیرونی قرضوں کا بوجھ بڑھتاچلاگیا۔ وزارت خزانہ کی مالی سال 2018-19 کے حوالے سے رپورٹ نے ساری صورتحال آشکار کردی ہے۔


رپورٹ کے مطابق مذکورہ مالی سال 2018-19 میں مجموعی قومی ( وفاقی اور صوبائی ) اخراجات کا تخمینہ 8ٹریلین رہا جبکہ اس عرصے کے دوران مجموعی طور پر 2 ٹریلین کا قرضہ لیا گیا جو مجموعی اخراجات کا 25 فیصد ہے۔ اس عرصے کے دوران برآمدات کی صورتحال کافی پریشان کن تھی، روپے کی قدر میں تنزلی ہوئی، مہنگائی بڑھی اور ٹیکس وصولیوں میں بھی متعدد رکاوٹیں آئیں ۔

اس ساری صورتحال میں مزید قرضوں کی ضرورت پڑی جس نے آمدنی اور اخراجات کی خلیج کو مزید بڑھادیا۔ اس مشکل معاشی صورتحال کا سب سے بڑا سبب یہ ہے کہ ملک اپنے دستیابوسائل کو پوری طرح اور موثرانداز میں استعمال نہیں کرسکا۔
Load Next Story