حافظ سعید کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ گوجرانوالہ سے لاہور منتقل کرنے کا حکم
کیس کی منتقلی پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، سرکاری وکیل
لاہور ہائیکورٹ نے کالعدم جماعت الدعوہ کے امیر حافظ سعید کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ گوجرانوالہ سے لاہور منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سردار شمیم خان نے جماعت الدعوہ کے امیر حافظ سعید کی مقدمہ منتقلی کی درخواست کی سماعت کی۔
درخواست گزار نے کہا کہ مجھے لاہور جیل میں رکھا گیا ہے اور ہر پیشی پر گوجرانوالہ لےجایا جاتا ہے، سیکورٹی پہلو سے گوجرانوالہ کی اے ٹی سی میں پیشی درست نہیں ہے، جب لاہور جیل میں رکھا گیا ہے تو کیس بھی لاہور میں ہونا چاہیے، لہذا کیس کی سماعت اے ٹی سی گوجرانوالہ سے لاہور منتقلی کا حکم دیا جائے۔
سرکاری وکیل نے عدالت میں بیان دیا کہ کیس کی منتقلی پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس گوجرنوالہ سے لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سردار شمیم خان نے جماعت الدعوہ کے امیر حافظ سعید کی مقدمہ منتقلی کی درخواست کی سماعت کی۔
درخواست گزار نے کہا کہ مجھے لاہور جیل میں رکھا گیا ہے اور ہر پیشی پر گوجرانوالہ لےجایا جاتا ہے، سیکورٹی پہلو سے گوجرانوالہ کی اے ٹی سی میں پیشی درست نہیں ہے، جب لاہور جیل میں رکھا گیا ہے تو کیس بھی لاہور میں ہونا چاہیے، لہذا کیس کی سماعت اے ٹی سی گوجرانوالہ سے لاہور منتقلی کا حکم دیا جائے۔
سرکاری وکیل نے عدالت میں بیان دیا کہ کیس کی منتقلی پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس گوجرنوالہ سے لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔