زیارت قائداعظم ریذیڈنسی کی تعمیرنو شروع کردی گئی
قائد اعظم ریزیڈینسی کو کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے15جون کو کو راکٹ حملے اور دھماکا خیز مواد نصب کرکے تباہ کردیا تھا
KARACHI:
بلوچستان کے علاقے زیارت میں4 ماہ قبل دھماکے سے تباہ ہونے والی قائد اعظم ریذیڈنسی کی تعمیرنو شروع کردی گئی۔
کوئٹہ سے 122کلو میٹر کے فاصلے پر واقع وادی زیارت کے پر فضا مقام پر واقع بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی یہ خوبصورت رہائش گاہ فن تعمیرکا اعلیٰ شاہکار تھی جسے کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے15جون کو کو راکٹ حملے اور دھماکا خیز مواد نصب کرکے تباہ کردیا تھا جس پرعوامی حلقوں کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار بھی کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر زیارت طلحہ حسین فیصل کے مطابق حکومت بلوچستان نے قائد اعظم ریذیڈنسی کی تعمیرنو شروع کردی ہے، منصوبے کی تکمیل میں3سے4ماہ کی مدت اور 6کروڑ70لاکھ روپے لاگت کا تخمینہ لگایا گیاہے۔ اس قومی ورثے کو اصل حالت میں بحال کرنے کیلیے ملکی و غیر ملکی ماہرین کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔
ٹیکنیکل ایڈوائزرعبدالجبار نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ قائداعظم ریذیڈنسی کی بحالی کا کام 2مرحلوں پر مشتمل ہوگا پہلے مرحلے میں ریذیڈنسی میں استعمال ہونے والا لوہے کامیٹریل مکمل طورپر ثابت نکال لیاگیاہے جبکہ دوسرا مرحلہ تعمیر کا ہے جس کا آج باقاعدہ آغاز ہوگیا، تعمیراتی کام محکمہ سی اینڈ ڈبلیوکے زیرانتظام ہوگا،ڈپٹی کمشنر زیارت تعمیراتی کام کی نگرانی کریں گے اور تعمیراتی اخراجات بلوچستان حکومت اورمحکمہ سی اینڈ ڈبلیو برداشت کریں گے۔ یہ خوبصورت اور پروقار عمارت1892 کے اوائل میں لکڑی سے تعمیر کی گئی تھی، برطانوی حکومت کے اعلیٰ افسران وادی زیارت کے دورے کے دوران یہاں قیام کرتے تھے۔ اس عمارت کی تاریخی اہمیت میں 1948کے دوران اس وقت اضافہ ہوا جب یکم جولائی کو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ناسازی طبیعت کے باعث یہاں تشریف لائے، قائد اعظم نے اپنی زندگی کے آخری 2ماہ 10دن اس عمارت میں قیام کیا۔
بلوچستان کے علاقے زیارت میں4 ماہ قبل دھماکے سے تباہ ہونے والی قائد اعظم ریذیڈنسی کی تعمیرنو شروع کردی گئی۔
کوئٹہ سے 122کلو میٹر کے فاصلے پر واقع وادی زیارت کے پر فضا مقام پر واقع بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی یہ خوبصورت رہائش گاہ فن تعمیرکا اعلیٰ شاہکار تھی جسے کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے15جون کو کو راکٹ حملے اور دھماکا خیز مواد نصب کرکے تباہ کردیا تھا جس پرعوامی حلقوں کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار بھی کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر زیارت طلحہ حسین فیصل کے مطابق حکومت بلوچستان نے قائد اعظم ریذیڈنسی کی تعمیرنو شروع کردی ہے، منصوبے کی تکمیل میں3سے4ماہ کی مدت اور 6کروڑ70لاکھ روپے لاگت کا تخمینہ لگایا گیاہے۔ اس قومی ورثے کو اصل حالت میں بحال کرنے کیلیے ملکی و غیر ملکی ماہرین کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔
ٹیکنیکل ایڈوائزرعبدالجبار نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ قائداعظم ریذیڈنسی کی بحالی کا کام 2مرحلوں پر مشتمل ہوگا پہلے مرحلے میں ریذیڈنسی میں استعمال ہونے والا لوہے کامیٹریل مکمل طورپر ثابت نکال لیاگیاہے جبکہ دوسرا مرحلہ تعمیر کا ہے جس کا آج باقاعدہ آغاز ہوگیا، تعمیراتی کام محکمہ سی اینڈ ڈبلیوکے زیرانتظام ہوگا،ڈپٹی کمشنر زیارت تعمیراتی کام کی نگرانی کریں گے اور تعمیراتی اخراجات بلوچستان حکومت اورمحکمہ سی اینڈ ڈبلیو برداشت کریں گے۔ یہ خوبصورت اور پروقار عمارت1892 کے اوائل میں لکڑی سے تعمیر کی گئی تھی، برطانوی حکومت کے اعلیٰ افسران وادی زیارت کے دورے کے دوران یہاں قیام کرتے تھے۔ اس عمارت کی تاریخی اہمیت میں 1948کے دوران اس وقت اضافہ ہوا جب یکم جولائی کو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ناسازی طبیعت کے باعث یہاں تشریف لائے، قائد اعظم نے اپنی زندگی کے آخری 2ماہ 10دن اس عمارت میں قیام کیا۔