گریڈ20اور21کے افسران کی ترقی کیلیے نئے قواعدبنانے کافیصلہ

80ترقیاں منسوخ کرنے کانوٹیفکیشن اگلے ہفتے جاری ہوگا،نئی پروموشن پالیسی کی منظوری


Amir Ilyas Rana October 05, 2013
حکومت نئی پروموشن پالیسی کی منظوری اورسیٹوں کاکوٹہ مختص کرنے کے ساتھ ہی سینٹرل سلیکشن بورڈکااجلاس بلائے گی ۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت سپریم کورٹ کی طرف سے ڈی ایم جی کے گریڈ21کے80 افسران کی ترقی کی منسوخی کانوٹیفکیشن وزیراعظم کی منظوری کے بعداگلے ہفتے جاری کرے گی۔

ان تمام افسران کوموجودہ پوزیشنوں پرہی گریڈ20کی تنخواہ پرکام کرنے کی ہدایت بھی جاری کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم آفس،اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، وزارت قانون اور چیئرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن مل کرگریڈ20 اور21میں افسران کی ترقیوں کیلیے نئے قواعدوضوابط مرتب کریں گے،حکومت نئی پروموشن پالیسی کی منظوری اورسیٹوں کاکوٹہ مختص کرنے کے ساتھ ہی سینٹرل سلیکشن بورڈکااجلاس بلائے گی جبکہ جو افسراسٹاف کالج سے منفی رپورٹ لائیں گے ان کی ترقی کاراستہ مسدودکرنے پرغورکیاجارہاہے۔



اس کے علاوہ حکومت نے فوری طورپرصوبوں کے چیف سیکریٹریزسے بھی اب تک کی گریڈ20اور21میں اسامیوں کی تازہ ترین تعدادمنگوانے کافیصلہ کیاہے تاکہ ترقی کے قواعدوضوابط کے ساتھ ساتھ فیڈرل سیکریٹریٹ میں ڈی ایم جی اور دیگر سروس گروپوں کے افسروںکاکوٹہ متعین کیاجاسکے۔ ذرائع کایہ بھی کہناہے کہ حکومت اب اسٹاف کالج کی رپورٹ کوزیادہ اہمیت دینے پرغورکررہی ہے کہ ایک افسرنے جس طرح کی کارکردگی اپنی سالانہ رپورٹ میں لی ہے ،اس کواسٹاف کالج سے اتنے ہی نمبرلاناہوں گے،اگراسٹاف کالج سے منفی رپورٹ آئی توپھراگلے گریڈمیں ترقی بھی نہیں دی جائے گی،ایک نکتہ یہ بھی زیرغورہے کہ جس طرح فوج میں ٹاپ30 افسروں کوہی ترقی ملتی ہے۔

اسی طرح سویلین سیٹ اپ میں بھی ترقی کیلیے اے سی آر،اسٹاف کالج رپورٹ،گراؤنڈ پر حقیقی کارکردگی جس میں ان کی رپورٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی سے ان کی رغبت جیسے معاملات کو زیرغورلایاجائے،حکومت ترقی کیلیے نئے قواعدوضوابط اور سیٹوں کی تقسیم میں میرٹ کو مدنظررکھتے ہوئے تمام سروس گروپوں کی سیٹوں کو نئے اندازسے مختص کرنے پر غورکررہی ہے جبکہ صوبوں میں 1993 کے مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کے تحت پہلے ہی گریڈ17اوراس سے بالاگریڈوں میں سیٹوں کاکوٹہ متعین ہے۔ذرائع کا کہناہے کہ وزیراعظم کی منظوری کے بعدمذکورہ افسران سمیت دیگرافسران کی ترقیوں کیلیے سینٹرل سلیکشن بورڈکی میٹنگ بلائی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔