پشاور میں چرچ پرحملہ شریعت کے مطابق تھا ہم ملوث نہیں کالعدم تحریک طالبان

حملوں کا فیصلہ مرکزی قیادت نہیں کرتی۔ ہمارا مقصد سب(ذیلی گروہوں) پرواضح ہے،شاہداللہ شاہد


Net News October 05, 2013
ہم کراچی، اسلام آباد، پشاوراور دیگرشہروں میں بھی موجودہیں۔ ہمیں دفتر کی ضرورت نہیں۔طالبان ترجمان۔ فوٹو: فائل

RAWALPINDI: تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہداللہ شاہدنے پشاورکے گرجاگھر پرہونے والے حملے کے بارے میں کہاہے کہ یہ حملہ شریعت کے مطابق تھا۔

تاہم یہ تحریک یااس کی کسی ذیلی تنظیم نے نہیں کیا۔ نامعلوم مقام سے ٹیلی فون پربی بی سی اردوسروس سے انٹرویومیں تحریک طالبان کے ترجمان نے کہاکہ تحریک ایک ایسی تنظیم ہے جس میں شامل تمام گروہوں کے نظریات یکساں ہیں۔ ان کاکہنا تھاکہ حملوں کا فیصلہ مرکزی قیادت نہیں کرتی۔ ہمارا مقصد سب(ذیلی گروہوں) پرواضح ہے جنھیں ہم نے کھلی چھٹی دی ہے کہ جس دشمن کے ساتھ ہماری جنگ ہے، وہ ان کے خلاف کارروائی کریں۔

وہ ہمارے مقصد سے باخبرہیں۔ اگروہ اسکے خلاف حملہ کرتے ہیں تو ہم انھیں اپنی عدالت میں سزادیتے ہیں۔ پشاورحملے کے بعدمیڈیاسے بات کرنے سے پہلے ہم نے تحقیق کی، یہ حملہ ہم نے نہیں کیا۔ تحریک کے مقاصدکے بارے میں ترجمان نے کہاکہ یہ کہیں باقاعدہ قلمبندنہیں کیے گئے ہیں۔ تحریک طالبان میں شمولیت اختیارکرنے کے بارے میں ان کا کہناتھا کہ جواسلام کودوسرے مذاہب پرغالب کرناچاہتا ہے وہ ہم میں شامل ہوجاتا ہے۔ عام طورپر لوگ چھوٹے گروہوں میں آکر شامل ہوتے ہیں اوروہ ہمارے بڑے امیرصاحب سے ملتے بھی نہیں ہیں۔ عمران خان کی جانب سے تحریک طالبان پاکستان کاباضابطہ دفترکھولنے کی تجویزپر ان کاکہنا تھاکہ ہم کراچی، اسلام آباد، پشاوراور دیگرشہروں میں بھی موجودہیں۔ ہمیں دفتر کی ضرورت نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں