سندھ کابینہ پولیس قوانین پر عملدر آمد مزید ترامیم کیلیے کمیٹی قائم
1122ریسکیو سروس شروع کرنے کیلیے کابینہ کی سب کمیٹی بنانے اوراسلحہ لائسنس فیس میں ایک ہزار روپے اضافے کی منظوری
سندھ کابینہ نے سندھ پولیس آرڈر2002 کی بحالی کے ترمیمی بل 2019 کے تحت پولیس قوانین پرعمل درآمد میں آئینی رکاوٹ ختم کرنے اورمزید ترامیم کیلیے کمیٹی کے قیام جبکہ سندھ میں 1122 ریسکیو سروس شروع کرنے کے لیے کابینہ کی سب کمیٹی بنانے اوراسلحہ لائسنس فیس میں ایک ہزار روپے اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
سندھ کابینہ کا اجلاس وزیراعلی مراد علی شاہ کی زیرصدارت ہوا۔ چیف سیکریٹری، کابینہ اراکین، صوبائی مشیراور دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔ صوبائی کابینہ نے11 نکاتی ایجنڈے سندھ ریسکیو 1122 کا قیام، پولیس قانون کے عملدرآمدمیں مشکلات کو دور کرنا، اعزازی اسلحہ لائسنس کی فیس میں اضافہ، جنوری تا دسمبر 2018 این ایف سی ایوارڈ کا سالانہ جائزہ ،سندھ بینک کی مالی معاونت ،کے ڈبلیو ایس بی کے ٹیرف کی نظرثانی، تھر پاور اینڈ انرجی ڈپارٹمنٹ کے درمیان پانی کے استعمال کا معاہدہ ،ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایکٹ 2013 میں ترمیم ،لائیو اسٹاک بریڈنگ سروس اتھارٹی کا قیام، سینئر لیکچرار سبین سلیم میمن کی سروس بحالی، انفرااسٹرکچر سیس 2017 کا جائزہ لیتے ہوئے فیصلوں کی منظوری دی۔
اجلاس میں نہرخیام کے پانی کو ری سائیکل کرنے کی منظوری دی گئی کابینہ نے مختلف معاملات پر جوکمیٹیز بنائی گئی تھی ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیاکچھ کمیٹیز کو ختم کیا گیا کچھ کو جلد کام نمٹانے کا کہا گیا ہے انہوں نے بتایاکہ کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قبرستان بنائے جائیں گے، جس کے لیے زمینوں کی نشاندہی کی گئی ہے نئے قبرستان بہترانداز میں بنائے جائیں گے۔
اجلاس کے اختتام پروزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے صوبائی وزیرامتیازشیخ کے ہمراہ کابینہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی صدارت میں کابینہ اجلاس میں سیکریٹری داخلہ نے پولیس قوانین کے نفاذ میں دشواریوں سے متعلق بریفنگ دی جس پر پولیس قانون میں مشکلات کے مسائل حل کرنے کیلیے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے کمیٹی میں مشیر قانون، ایڈووکیٹ جنرل سندھ، پی جی سندھ، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری فنانس، آئی اینڈ سی ایس این جی ڈی اور آئی جی پولیس شامل ہوں گے۔
واضح رہے کہ اجلاس میں آئی جی سندھ کومدعونہیں کیا گیا۔ علاوہ ازیں سعید غنی نے بتایاکہ اجلاس میں ریسکیو سروس 1122 پر تبادلہ خیال کیا گیا،ریسکیو سروس کے لیے 13 اراکین پر مشتمل ایمرجنسی کونسل کے قیام کی تجویز دی گئی جس میں کو نسل کے چیئرمین وزیراعلیٰ ہوں گے جبکہ پرائیوٹ سیکٹر سے2،2 افراد شامل کیے جائیں گے۔ ڈرافٹ قانون کے تحت سندھ ریسکیو سروس اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ اس تجویز پر کابینہ نے سب کمیٹی کے قیام کی منظوری دی، جس میں وزیر صحت، وزیر ریہیبلیٹیشن، مشیر قانون شامل ہوں گے۔
وزیر اطلاعات نے مزید بتایا کہ سندھ کابینہ نے اعزازی اسلحہ لائسنس کی فیس ایک ہزار سے بڑھا کر 2ہزار کرنے کی منظوری دی ہے فیس بڑھانے کا مقصد لائسنس جاری کرنے کے طریقہ کارکے اخراجات کو پورا کرنا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ سندھ کابینہ نے این ایف سی کی6 ماہ کی رپورٹ کابینہ میں پیش کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ سندھ بینک کے حوالے سے کئی اہم اقدامات کی منظوری دی گئی ہے ۔ سندھ بینک کے صدر عمران سرمد نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ حکومت 3 بلین روپے سندھ بینک میں جمع کرا چکی ہے جبکہ2020 تک سندھ حکومت14.7 بلین روپے سندھ بینک کے اکاؤنٹ میں جمع کرائے گی۔
اجلاس میں وزیر بلدیات نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ٹیرف پرنظرثانی سے متعلق معزز اراکین کابینہ کو بریفنگ دی جس پر سندھ کابینہ نے کے ڈبلیو ایس بی کو کہا ہے کہ 2016 میں کے ڈبلیو ایس بی کی بورڈ آف مینجنگ ڈائریکٹرز 9 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور جس کی منظوری حکومت نے دی تھی اس پر عملدرآمد کرایا جائے ۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ سیکریٹری زراعت نے کابینہ کو بتایا کہ محکمہ زراعت 35 کیوسک پانی مکھی فراش کینال سے تھر میں پرائیوٹ پاور کمپنیوں کو دے گی۔ وزیر توانائی امتیاز شیخ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پانی کے استعمال کا معاہدہ کرنا ہوگا۔ اجلاس میں کابینہ نے سندھ لائیو اسٹاک بریڈنگ سروس اتھارٹی کے رولز کی منظوری بھی دی گئی۔ سندھ اسمبلی اس اتھارٹی کا بل پہلے ہی پاس کرچکی ہے۔
وزیر اطلاعات سعید غنی نے بتایا کہ سندھ کابینہ نے ڈیولپمنٹ سیس کے رولزکی منظوری بھی دیدی ہے ، میڈیا ورکرز کے بقایا جات کے حوالے سے ایک میٹنگ میں تمام فریقوں سے بیٹھ کر طے ہواتھا کہ میڈیاکے اداروں سے انڈرٹیکنگ لیں گے ورکرزکو ادائیگی سے ادائیگی مشروط کردیاگیا ہے یہ ادائیگیاں یکمشت نہیں کی جائیں گی۔پہلے فیز کی ادائیگی کے بعد جن اداروں نے ورکرز کوادائیگی نہیں کی دوسرے فیز میں ان کوادائیگی روک دی جائیگی۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ پلاسٹک بیگز پر کل سے پابندی عائد ہوگی جوعمل درآمد میں رکاوٹ بنے گا قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ کتے کے کاٹنے کی ویکسین کا بحران صرف سندھ میں نہیں پورے پاکستان میں ہے کمی ضرورہے لیکن ویکسین موجود ہے۔
انھوں نے میڈیا کو بتایا کہ ملیرکالابورڈ کی سیوریج لائن سے پتھر نکلے ہیں کچھ شرارتی اورشیطان لوگ شہر کو گندا کررہے ہیں، عوام نشاندہی کریں ہم کارروائی کریں گے ایک اور سوال پر انھوں نے کہا کہ محکمہ اطلاعات میں کرپشن کی روک تھام کے لیے کام کررہے ہیں ڈمی اخبارات کا خاتمہ کیا جائے گا۔
پیر کو سندھ کابینہ کے اجلاس میں سماعت سے محروم افراد کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کی سمری منظور کرلی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے محکمہ بحالی خصوصی افراد سید قاسم نوید قمر نے اسے سماعت سے محروم افرادکے لیے ایک تاریخی کامیابی قرار دیا ہے۔
سندھ کابینہ کا اجلاس وزیراعلی مراد علی شاہ کی زیرصدارت ہوا۔ چیف سیکریٹری، کابینہ اراکین، صوبائی مشیراور دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔ صوبائی کابینہ نے11 نکاتی ایجنڈے سندھ ریسکیو 1122 کا قیام، پولیس قانون کے عملدرآمدمیں مشکلات کو دور کرنا، اعزازی اسلحہ لائسنس کی فیس میں اضافہ، جنوری تا دسمبر 2018 این ایف سی ایوارڈ کا سالانہ جائزہ ،سندھ بینک کی مالی معاونت ،کے ڈبلیو ایس بی کے ٹیرف کی نظرثانی، تھر پاور اینڈ انرجی ڈپارٹمنٹ کے درمیان پانی کے استعمال کا معاہدہ ،ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایکٹ 2013 میں ترمیم ،لائیو اسٹاک بریڈنگ سروس اتھارٹی کا قیام، سینئر لیکچرار سبین سلیم میمن کی سروس بحالی، انفرااسٹرکچر سیس 2017 کا جائزہ لیتے ہوئے فیصلوں کی منظوری دی۔
اجلاس میں نہرخیام کے پانی کو ری سائیکل کرنے کی منظوری دی گئی کابینہ نے مختلف معاملات پر جوکمیٹیز بنائی گئی تھی ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیاکچھ کمیٹیز کو ختم کیا گیا کچھ کو جلد کام نمٹانے کا کہا گیا ہے انہوں نے بتایاکہ کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قبرستان بنائے جائیں گے، جس کے لیے زمینوں کی نشاندہی کی گئی ہے نئے قبرستان بہترانداز میں بنائے جائیں گے۔
اجلاس کے اختتام پروزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے صوبائی وزیرامتیازشیخ کے ہمراہ کابینہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی صدارت میں کابینہ اجلاس میں سیکریٹری داخلہ نے پولیس قوانین کے نفاذ میں دشواریوں سے متعلق بریفنگ دی جس پر پولیس قانون میں مشکلات کے مسائل حل کرنے کیلیے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے کمیٹی میں مشیر قانون، ایڈووکیٹ جنرل سندھ، پی جی سندھ، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری فنانس، آئی اینڈ سی ایس این جی ڈی اور آئی جی پولیس شامل ہوں گے۔
واضح رہے کہ اجلاس میں آئی جی سندھ کومدعونہیں کیا گیا۔ علاوہ ازیں سعید غنی نے بتایاکہ اجلاس میں ریسکیو سروس 1122 پر تبادلہ خیال کیا گیا،ریسکیو سروس کے لیے 13 اراکین پر مشتمل ایمرجنسی کونسل کے قیام کی تجویز دی گئی جس میں کو نسل کے چیئرمین وزیراعلیٰ ہوں گے جبکہ پرائیوٹ سیکٹر سے2،2 افراد شامل کیے جائیں گے۔ ڈرافٹ قانون کے تحت سندھ ریسکیو سروس اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ اس تجویز پر کابینہ نے سب کمیٹی کے قیام کی منظوری دی، جس میں وزیر صحت، وزیر ریہیبلیٹیشن، مشیر قانون شامل ہوں گے۔
وزیر اطلاعات نے مزید بتایا کہ سندھ کابینہ نے اعزازی اسلحہ لائسنس کی فیس ایک ہزار سے بڑھا کر 2ہزار کرنے کی منظوری دی ہے فیس بڑھانے کا مقصد لائسنس جاری کرنے کے طریقہ کارکے اخراجات کو پورا کرنا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ سندھ کابینہ نے این ایف سی کی6 ماہ کی رپورٹ کابینہ میں پیش کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ سندھ بینک کے حوالے سے کئی اہم اقدامات کی منظوری دی گئی ہے ۔ سندھ بینک کے صدر عمران سرمد نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ حکومت 3 بلین روپے سندھ بینک میں جمع کرا چکی ہے جبکہ2020 تک سندھ حکومت14.7 بلین روپے سندھ بینک کے اکاؤنٹ میں جمع کرائے گی۔
اجلاس میں وزیر بلدیات نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ٹیرف پرنظرثانی سے متعلق معزز اراکین کابینہ کو بریفنگ دی جس پر سندھ کابینہ نے کے ڈبلیو ایس بی کو کہا ہے کہ 2016 میں کے ڈبلیو ایس بی کی بورڈ آف مینجنگ ڈائریکٹرز 9 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور جس کی منظوری حکومت نے دی تھی اس پر عملدرآمد کرایا جائے ۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ سیکریٹری زراعت نے کابینہ کو بتایا کہ محکمہ زراعت 35 کیوسک پانی مکھی فراش کینال سے تھر میں پرائیوٹ پاور کمپنیوں کو دے گی۔ وزیر توانائی امتیاز شیخ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پانی کے استعمال کا معاہدہ کرنا ہوگا۔ اجلاس میں کابینہ نے سندھ لائیو اسٹاک بریڈنگ سروس اتھارٹی کے رولز کی منظوری بھی دی گئی۔ سندھ اسمبلی اس اتھارٹی کا بل پہلے ہی پاس کرچکی ہے۔
وزیر اطلاعات سعید غنی نے بتایا کہ سندھ کابینہ نے ڈیولپمنٹ سیس کے رولزکی منظوری بھی دیدی ہے ، میڈیا ورکرز کے بقایا جات کے حوالے سے ایک میٹنگ میں تمام فریقوں سے بیٹھ کر طے ہواتھا کہ میڈیاکے اداروں سے انڈرٹیکنگ لیں گے ورکرزکو ادائیگی سے ادائیگی مشروط کردیاگیا ہے یہ ادائیگیاں یکمشت نہیں کی جائیں گی۔پہلے فیز کی ادائیگی کے بعد جن اداروں نے ورکرز کوادائیگی نہیں کی دوسرے فیز میں ان کوادائیگی روک دی جائیگی۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ پلاسٹک بیگز پر کل سے پابندی عائد ہوگی جوعمل درآمد میں رکاوٹ بنے گا قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ کتے کے کاٹنے کی ویکسین کا بحران صرف سندھ میں نہیں پورے پاکستان میں ہے کمی ضرورہے لیکن ویکسین موجود ہے۔
انھوں نے میڈیا کو بتایا کہ ملیرکالابورڈ کی سیوریج لائن سے پتھر نکلے ہیں کچھ شرارتی اورشیطان لوگ شہر کو گندا کررہے ہیں، عوام نشاندہی کریں ہم کارروائی کریں گے ایک اور سوال پر انھوں نے کہا کہ محکمہ اطلاعات میں کرپشن کی روک تھام کے لیے کام کررہے ہیں ڈمی اخبارات کا خاتمہ کیا جائے گا۔
پیر کو سندھ کابینہ کے اجلاس میں سماعت سے محروم افراد کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کی سمری منظور کرلی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے محکمہ بحالی خصوصی افراد سید قاسم نوید قمر نے اسے سماعت سے محروم افرادکے لیے ایک تاریخی کامیابی قرار دیا ہے۔